تحریر ۔صبرینہ خان
شمیر کو جنت کی وادی کہا جاتا ہے کشمیر کی خوبصورتی اپنی مثال آپ ہے لیکن اس خوبصورت وادی کو جسے وادی کشمیر کہتے ہیں کو کسی کینظر لگ گئی ہے جس میں آئے دن خون کے حولی کھیلی جاتی ہے اور یہ خون کی ہولی کوئی اور نہیں بھارت کھیل رہا ہے آج سے 69سال پہلے جب اکتوبر 1947 کو بھارت سے ہوائی جہازوں کے ذریعے اپنی فوج سرینگر اور دیگر اہم مقامات پر قبضہ کیا تب سے لے کر آج تک کشمیری عوام بھارتی مظالم کر برداشت کررہے ہیں ۔کشمیر کا علاقہ مسلم اکثریت کے باوجود ہندوں سامراج کے ہاتھوں ظلم وستم کا نشانہ بنا ہوا ہے ۔کشمیری عوام پر بھارتی مظالم دنیا میں کسی ے ڈھکا چھپا نہیں لیکن پھر بھی انکھ بند کرکے انجان بن رہے ہیں ۔ہر کشمیری بھائی کی زبان پر ایک سوال ضرور اتا ہے ۔کشمیری عوام جو بھارتی مظالم کو کئی برسوں ے برداشت کررہے ہیں دنیا کو کیوں نہیں دکھتا ۔دنیا میں کئی بھی بم دیکھا ہو جاتا ہے تو پوری دنیا کی مزاحمت سامنے آتی ہے پھر کشمیر ی عوام پر کیاابھارتی مظالم دنیا کو دکھائی کیوں نہیں دیتا ۔مقبوضہ کشمیر لہو لہو پھر عالمی ضمیر خاموش کیوں؟ حق خوداریت کیلئے کشمیری عوام نے لمبی عرصے تک پرامن جدوجہد کی مگر جب گھی سیدھی انگلی سے نہ نکلا تو کشمیری عوام نے بندوق او پتھروں کا سہارا لیا ۔بھارت نے کشمیر یوں کی آواز سننے کی بجائے اسے دبانے کیلئے ساڑھے سات لاکھ بھارتی فوج جذبہ آزادی کو کچلنے میں ناکام ثابت ہوا ۔بھارتی فوجیوں نے ان قوانین کو کشمیریوں کے قتل عام کا لائسنس جان کر عوام کو قتل کیا ،گھر جلائے گئے ،خواتین کی بے حرمتی کی گئی ،ہزاروں افراد کو لاپتہ کیا گیا جس کی نتیجے میں سات ہزار سے بھی زیادہ مزار شہداء اباد ہوگئے ۔بھارت اس سارے ظلم وستم کو عالمی ضمیر سے چھپانے کے انسانی حقوق کے عالمی اداروں آزاد میڈیا کو کشمیر میں داخل نہیں ہونے دیا ۔یورپی یونین کے ایک نمائندے نے اپنی رپورٹ میں کشمیر کو دنیا کا خوبصور ت ترین قید خانہ لکھا تھا ۔بھارت کے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر مظالم جاری ہے ۔بیلٹ گن کے چھروں سے لاتعداد کشمیری عوام کو بے نائی سے محروم کیا جارہا ہے بھارت بیلٹ گن کا استعمال کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے ۔عالمی قوانین کو بھارت بیلٹ گن کے استعمال سے روک دینا چاہئے ۔دنیا کشمیریوں کے حق کوداریت کو تسلیم کرتی ہے ۔ دنیا میں کوئی ایک ملک ایسا نہیں جو بھارت کے اٹوٹ انگ کے موقف کو سن تسلیم کرنا ہوں ۔پاکستان سے مخالفت کا رشتہ رکھنے والے بھی کشمیریوں کو بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں کہتے ۔جغرافیائی اور تاریخی لحاظ سے کشمیر کا خطہ پاکستان کا حصہ ہے ۔کشمیر کی عوام بھی پاکستان کے ساتھ الحاق کے خواہاں ہیں ۔بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری کی پابند ہے مگر بھارت رائے شماری کرانے سے گریزاں ہے ۔کب تک کشمیری عوام بھارتی مظالم سہتے رہینگے ۔اب وقت اگیا ہے کہ بھارت اپنی ہار مان لیں اور کشمیر سے اپنی فوج بلا کر کشمیر عوام کو ان کے امنگوں کے مطابق جینے کا حق دیا جائے اور انشاءاللہ بہت جلد کشمیر بنے گا پاکستان۔۔۔۔۔۔
1,078 total views, 2 views today