مینگورہ،پیپلز یوتھ آرگنائزیشن اورخواتین ونگ نے تحلیل کردہ تنظیمیں بحال نہ کرنے کی صورت میں احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا،اس حوالے سے پی وائی اوکے ڈویژنل صدر وایکشن کمیٹی کے چیئرمین خورشید علی خان بہادرخیل اورپیپلزپارٹی خواتین ونگ کی ضلعی صدرنسیم اخترنے سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خواتین ونگ کی صوبائی صدر عاصمہ عالمگیراورپی وائی اوکے
چھ ڈویژنل صدورکو تحلیل کرنے کا غیر جمہوری فیصلہ ہمیں کسی بھی صورت قبول نہیں ان ذیلی تنظیموں کو بلاجوازاورسازشی عناصر کے مشورے سے ختم کیا گیاہے،انہوں نے کہاکہ پی پی پی کے مرکزی اورصوبائی وزراء نے پانچ سالہ دور میں سوات اورملاکنڈڈویژن کے کارکنوں کو مسلسل نظر اندازکیا اورنوکریاں اپنے لوگوں میں تقسیم کیں جبکہ ترقیاتی فنڈکو اپنے حلقوں تک محدودرکھا،اس دوران پی وائی او کے مرکزی اجلاسوں میں فریال تالپورکو ورکروں کے مسائل سے آگا ہ کرتے رہیں مگر کوئی دادرسی نہیں ہوئی،فریال تالپور نے صوبہ سندھ میں پی وائی اوکے ورکروں کو ایک لاکھ پچاس ہزارنوکریاں دیں اورخیبرپختونخواکے جیالوں کو نظراندازکیا،انہوں نے کہاکہ ہم اپنے جائز حقوق کیلئے آوازاٹھاتے رہیں مگر کسی نے توجہ نہیں دی اقتدارکے دوران بھی یوتھ تنظیم کو ایک سال کیلئے تحلیل کیاگیا تھا اورجب اقتدارکے آخری سال تنظیم بحال کردی گئی،انہوں نے کہاکہ حکومت کے خاتمہ کے بعد جب یوتھ کے جیالوں نے آوازبلند کی تو خیبرپختونخوا کے چھ ڈویژنوں میں یوتھ کے صدور کو تحلیل کیاگیاجن میں عاصمہ عالمگیربھی شامل ہے جو کارکنوں کی ہردلعزیزلیڈر ہے اورکارکنوں کی غمی خوشی میں شریک رہتی ہے،انہوں نے کہاکہ سوات کے حلقہ پی کے چھیاسی میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں عاصمہ عالمگیر،خواتین ونگ ،پی ایس ایف اورپی وائی او کی کوششوں سے کئی پولنگ اسٹیشنوں کو جیتاجس کا صلہ ہمیں یہ دیا گیا کہ ہماری تنظیموں کو تحلیل کردیا گیا ،انہوں نے کہاکہ فریال تالپور کی انتقامی سیاست اور غیرجمہوری فیصلے کسی بھی صورت قبول نہیں ،انہوں نے آصف علی زرداری ،راجہ پرویزاشرف،خورشیدشاہ اورمرکزی قیادت کے دیگر عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ عاصمہ عالمگیراورچھ ڈویژنوں کے صدور کو فوری طورپربحال کریں بصورت دیگرمظاہروں کا سلسلہ شیڈول کے مطابق جاری رکھیں گے،اس موقع پر علی شاہ ،اکمل خان،ذاکرخان،فہیم خان،حبیب الرحمان،یونس خان،گل محمدخان،خیرالزادہ،کاشف خان،قربان علی،سرتیزخان،فریدون خان ایڈووکیٹ،اعظیم خان،سعیداللہ خان ،محمدعالم خان،مشتاق خان اورپی پی پی،پی وائی او اورپی ایس ایف کے دیگرعہدیداراورکارکنوں کی ایک بڑی تعدادبھی موجودتھی۔
411 total views, 1 views today