سوات(خورشید علی)سوات کے سب سے پرانے اور تاریخی جہانزیب کالج کو مسمار کرنے کا کام اخر کار شروع ہو ہی گیا، والئی سوات کے ہاتھوں بنے اس عمارت کو مسمار کرتے دیکھ کر زیادہ لوگوں کے انسو نکل ائے ، اور ہائے افسوس بھی کرنے لگے، گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ جہانزیب کالج کو سال 2005 میں زلزلہ کی وجہ سے نقصان پہنچا تھا، اس کے بعد سال دو ہزار چودہ اور پھر دو ہزار پندرہ میں یہ عمارت زلزلہ کی وجہ سے ناقابل استعمال ہوگئی تھی ، جس کو سی اینڈڈبلیو سمیت دیگر اداروں نے ناقابل استعمال اور خطرناک قرار دیا جس کے بعد اس کو گرانے کا کام شروع ہوا، عمارت کو اکتالیس لاکھ روپے پر نیلام کیا گیا جو بعد میں مختلف ٹھیکیداروں کی بولی سے پچھتر لاکھ روپے تک پہنچا ، اس کے بعد کمشنر مالاکنڈڈویژن نے اس کو گرانے پر پابندی لگادی ، اور اخر کار کمشنر کو بھی قائل کیا گیا کہ یہ عمارت ناقابل استعمال ہے، جس کے بعد ٹھیکیدار نے اس کو گرانے کا کام باقاعدہ شروع کردیا ہے، گرتے عمارت کو دیکھنے کیلئے دور دور سے لوگ ارہےہیں اور زیادہ لوگ افسوس کیساتھ ساتھ ان کی انسو بھی نکل جاتےہیں، عوامی ، فلاحی اور سماجی کارکنوں نے اس امید کا اظہار کیاہے کہ عمارت کو دوبارہ جلد سے جلد اسی طرز پر تعمیرکیاجائیگا جیسا پہلے تھا۔
1,518 total views, 2 views today