مٹہ (رحیم خان سے )کنسلٹنٹ گیسٹو ٹرالوجسٹ لیڈی ڈاکٹر ہماقریشی نے کہا ہے کہ ایک خوشحال معاشرے اور ملک کیلئے ایک صحت مند انسان کی ضرورت ہوتی ہین اور صحت مند انسان کیلئے صحت کا خاص خیال رکھنا چایئے انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں پاکستان ہپٹائٹس بیماری میں دوسرے نمبر پر ہے جبکہ دنیا میں اس وقت زیادہ اور عام بیماریوں کیلئے انجکشن اور سرنچ استعمال کرنے والے دنیا کا پہلا ملک ہے اس وقت ہر سال ڈھائی لاکھ نئے لوگ اس بیماری میں مبتلا ہوجاتے ہیں جبکہ ملک میں علاج ایک لاکھ افراد کی بھی نہیں ہوسکتی ہپٹائٹس بیماری پھیلانے میں اہم کردار خون کی غیر معیاری لیبارٹریوں کی غیر معیاری الات میں ٹسٹ کرنے اور ایک سرنچ کو کئی بار استعمال کرنے کیساتھ ساتھ ہسپتالوں میں غیر معیاری الات اور خاص کر ڈینٹل الات جو ایک مریض کیلئے استعمال کرنے کی بعد صابن اور پانی ست دھوکر استعمال کرنا ہے کیونکہ صابن اور پانی کی استعمال سے یہ الات دوبارہ استعمال کی قابل نہیں ہوتی بازاروں میں شیو کرنا بھی مردوں میں اس بیماری کی لگنے کا سبب بن سکتی ہے احتیاط ضروری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ملاکنڈ ڈینٹل کالج اینڈ جنرل ہسپتال مٹہ میں ہپٹائٹس اگاہی پروگرام کی موقع پر خطاب کرتی ہوئے کیا اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر اکرام المعبود (جان صیب) اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ پروگرام میں ڈاکٹر حسن ڈاکٹر منیر چیف ایگزیکٹوملاکنڈ ڈینٹل کالج اینڈ جنرل ہسپتال مٹہ احمد شاہ سابق ڈی ایچ او سوات ڈاکٹر محمد اعظیم خان سابق پرنسپل ایوب جان انور زمان خان نصراللہ خان اسرار خان پروفیسر ڈاکٹر جاوید سواتی ڈاکٹر ممتاز ڈاکٹر سیراج لیڈی ڈینٹل سرجن ڈاکٹر حمیرا فرمان لیڈی ڈاکٹر صوفیہ خان ڈاکٹر علی شاہ اور دیگر افراد بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ دنیا مین 2013کو ہپٹائٹس بیماری کو ختم کرنے کا سال قرار دیا گیا ہے اور ہم سب کو ملکر پاکستان سے بھی اس بیماری کو 2030تک ختم کرنا ہوگی انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں یہ بیماری اس وقت ایک فی صد کے قریب ہے لیکن احتیاط کی بہت ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت اپر دیر اور لوئر دیر میں ہپٹائٹس (بی ) اور ہنگو اور سوات میں ہپٹائٹس (سی ) زیادہ ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں اسی لاکھ افراد میں ہپٹائٹس (سی) اور چالیس لاکھ افراد میں (بی) ہے جبکہ ہر سال اس شمار میں مذیدڈھائی لاکھ افراد کا اضافہ ہوتے ہیں جبکہ علاج اس وقت ایک لاکھ کی بھی ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں پاکستان سب سے زیادہ سرنچ استعمال کرنے والے ملک ہے اور بیماری زیادہ تر ایک سیرنچ کی بار بار کی استعمال ہوتی ہیں انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ عام بیماریوں میں زیادہ سے زیادہ انجکشن لگانے سے گریز کریں کیونکہ دنیا میں ایک تحقیق کے مطابق انسان کیلئے سال میں دو سے تین تک انجکشن لگانا چائی انہوں نے کہا کہ ایک صحت مند معاشرے کیلئے احتیاط بہت ضروری ہے اسلئے ہم سب کو اور خاص کر ڈاکٹروں اور لیبارٹریوں والوں کو زیادہ احتیاط کرنا چایئے
2,864 total views, 2 views today