سوات(خورشید علی)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے اپر سوات کو الگ ضلع کا درجہ دینے کے اعلان پر لوئیر سوات کے عوام، سیاسی پارٹیوں، وکلائ، برادری ، سول سوسائٹی میں حیرت کااظہار کردیا گیا، مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے اپر سوات کیساتھ ساتھ مالاکنڈڈویژن کو صوبے اور سوات کو ڈویژن کا درجہ دینے کیلئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کردیا ہے، تاجر برادری کے صدر عبدالرحیم ، ایم این اے مسرت احمد زیب، سمیت دیگر سیاسی سماجی، شخصیات نے سوات نیوز کیساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پہلے سوات کے مسائل حل کرے اس کے بعد الگ ضلع بنانے کے اعلانات کریں انہوں نے کہا کہ اپر سوات کے خلاف ہم نہیں ہیں لیکن کیوں وہ ایک گھر کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مالاکنڈڈویژن میں سات اضلاع شامل ہیں، اس کو صوبے کا درجہ دیں اور سوات کو الگ ڈویژن بنائیں تو ہمیں اپر سوات کو الگ ضلع پر کوئی اعتراض نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ صؤبائی حکومت کے پاس وقت کم ہے وہ اس اعلان سے سیاسی سکورنگ حاصل کرنا چاہتے ہیں، اسلئے انہوں نے یہ اعلان کیا ہے،
1,580 total views, 2 views today