کبل(تحصیل رپورٹر) حلقہ پی کے 82عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیتوں کا سلسلہ زور پکڑ گیا،یونین کونسل توتانوبانڈئی گاؤں بیلہ میں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ کو دھچکا لگ گیا،سرگرم سیاسی شخصیات میاں تاثیر جان،برکت علی،گوہر،عادل،یادباچا،میاں قاسم جان،سیاح ہوش،اجمل،اسماعیل،شفاعت،اقبال احمد،خائستہ باچا،خادم پاچا،آمین پاچا،سید مکرم شاہ،افضل شاہ،سید محمد شاہ،محمد علی شاہ،معراج الدین اور دیگر نے خاندانوں اور سینکڑوں ساتھیوں سمیت اے این پی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے باچا خان کے پیغام کو گھر گھر پہنچا کر علاقے سے دیگر پارٹیوں کا صفایا کرنے کا عزم کرلیااس موقع پر ایک عظیم الشان شمولیتی اجتماع بیلہ میں داود خان کے زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پارٹی قائدین و کارکنان نے بھر پور شرکت کی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے مرکزی جائنٹ سکریٹری خان نواب،سابق ایم اے وقار خان اور دیگر نے کہا کہ میاں تاثیر جان کا اے این پی میں شمولیت دیرینہ خواہش تھی جو آج پوری ہوئی اس اہم خاندان کے شمولیت سے پورا علاقہ عوامی نیشنل پارٹی کا گڑھ بن گیا انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کے دور میں اسلام کے نام پر ووٹ لے کر اسلام آباد اصل کرنے والے سیاسی ملا نے اسلامی نظام نافذ کرنے کے بجائے عیش و عشرت کر ترجیح دی اور قوم کا دولت لوٹ کر بینک بیلنس بنایا اور دہشت کردی کو فروغ دے کر سوات کو بارود کے ڈھیر میں تبدیل کردیا جو ایک بار پھر اسلام کا نام بد نام کرنے کے لئے ایم ایم اے کی شکل میں دوبارہ نمودار ہونے کی تیاری کررہے ہیں جن کے سابقہ ریکارڈ کو دیکھ کر عوام یکسر مسترد کردینگے انہوں نے مزید کہا کہ تبدیلی کے دعویداروں نے جھوٹ،گالم گلوچ،بے حیائی اور انتشار کی سیاست کو فروغ دے کر عمران خان کو وزارت عظمی کی کرسی تک پہنچانے کے لئے خیبر پختونخوا کے پانچ سال دھرنوں میں ضائع کئے جس کی وجہ سے لوگ بنیادی ضروریات سے محروم ہیں انہوں نے کہا کہ تعلیمی ایمرجنسی کاغذات تک محدود ہے کیونکہ ناکام صوبائی حکومت تاحال کوئی سکول نہ بنا سکی اسی وجہ سے عوام مایوسی کا شکار ہیں انہوں نے واضح کیا کہ اے این پی کا دور مثالی تھا جنہوں نے کشیدہ حالات کے دوران امن کے نام پر ووٹ لینے کے بعد پائیدار امن قائم کرنے سمیت ریکارڈ ترقیاتی منصو بے مکمل کرکے صوبہ کو ترقی کے راہ پر گامزن کیا لیکن بد قسمتی سے گذشتہ الیکشن میں نااہل لوگ اقتدار تک پہنچے جنہوں نے ملک وقوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اسی وجہ سے لوگ حکمران پارٹیوں سے ناطہ توڑ کر سرخ جھنڈے تلے جمع ہورہے ہیں جس سے صاف واضح ہے کہ آنے ولا دور اے این پی کا ہے انہوں نے کہا کہ مخالفین کے گالم گلوچ کا جواب 2018الیکشن میں عوام کے ووٹ کی طاقت سے دے کر سونامی کی سیاست کو بنی گالہ میں ہمیشہ کے لئے دفن کردینگے
1,514 total views, 2 views today