سوات (خورشید علی) ضلع کونسل سوات کا اجلاس گزشتہ روز زیر صدارت نائب ناظم /اسپیکر عبدالجبار خان منعقدہوا ، اجلاس میں ممبران نے روڈ کی توسیع کیلئے بلڈنگز مسمار کرانے کا معاوضہ فراہم کرنے ، وزیر اعظم کے اعلان سے لیکر اب تک فنڈ ز میں ترقیاتی کام نہ ہونے ، 2010کے بعد مدین کالام روڈ کی عدم تعمیر ، سی ڈی ایل ڈی فنڈز کے استعمال کی تحقیقات کرنے اور اسکے فنڈز دیگر اضلاع کو منتقل نہ کرنے ، سپورٹس سامان کی انکوائری کرانے ، ضلع کونسل ہال کی عدم تعمیر ، سیدوہسپتال کیلئے آراضی دینے کے بدلے ملازمتیں فراہم کرانے اور دیگر امور پر ممبران فلک ناز خان ، فیروز شاہ خان ایڈوکیٹ ، عبدالمالک ، عرفان چٹان ، اپوزیشن لیڈر احمد خان ، فضل معبود ، ارشادخان ، محبوب علی ، شاہ ولی خان ، ثناء اللہ فاروقی ، سراج خان ، نثار خان اور دیگر نے مسائل پیش کئے ، جس پر ضلع ناظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم فنڈز ممبران میں تقسیم کرچکے ہیں میں بلیک میل نہیں ہونگا ، ٹی ایم اے مٹہ کو دس لاکھ روپے دیتے ہیں کونسل کے ہر ممبر تین لاکھ روپے اپنے علاقوں کے سکولوں میں بچوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کرسکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ممبران کے اعزاز یئے میں لفافے کیلئے متعلقہ حکام سے مٹینگز کرچکے ہیں ، انہوں نے کہ غلط کام پر ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کیا جائیگا ، انہوں نے کہا کہ ہمیں عوامی مسائل و مشکلات کا بھر پور احساس ہے ، تاہم اس سلسلے میں تندھی اقدامات اٹھا رہے ہیں ، تمام ممبران ہمارے لئے قابل احترام ہیں ، ضلع کونسل سوات کی کوئی آمدنی نہیں جبکہ پشاور کی ضلعی حکومت کی آمدنی ہے ، اس لحاظ سے وہاں پر ممبران کو اضافی اعزاز یہ دی جاتی ہے ، انہوں نے کہاکہ ممبرن اپنے علاقوں میں ترقیاتی کاموں پر نظر رکھیں ، انہوں نے کٹ گاڑیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کونسل نے تاحال کٹ گاڑیوں کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا ہے صرف گاڑیوں کو بچانے کیلئے کردار ادا کیا ہے ، یہ کہ کٹ گاڑیاں غریب لوگوں کی ہے ۔
1,048 total views, 2 views today