صوبہ خیبرپختونخوامیں تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد اگرایک طرف سوات کے مرکزی شہر سمیت آس پاس کے علاقوں میں دیگر مسائل اور مشکلات میں ہوشربا اضافہ ہواہے تو دوسری طرف بجلی اور گیس کے بحران نے سراٹھاکر رہی سہی کسرپوری کردی جس کی وجہ سے یہاں کے عوام میں کافی تشویش اوربے چینی پائی جاتی ہے،یہاں پر ضرورت کی یہ دونوں چیزیں جیسے ہوا میں تحلیل ہوچکی ہیں ،اس ظلم کے خلاف احتجاجی مظاہرے روزکامعمول بن گئے ہیں ،سیاسی اورسماجی لوگ کسی نہ کسی شکل میں اپنا احتجاج ریکارڈکرارہے ہیں مگر اس کے علاوہ ایک روز قبل مینگورہ میں خودواپڈااہلکاروں نے بھی سڑکوں پر نکل کر ظالمانہ لوڈشیڈنگ بند کرانے کا مطالبہ کیاتھا،اس وقت اگرسوات میں دیکھاجائے تو چوبیس گھنٹوں کے دوران مجموعی طورپر صرف چندگھنٹے بجلی اورگیس موجود رہتی ہیں مگر بجلی کا وولٹیج اس قدرکم کہ زیروواٹ بلب روشن کرنے کا بھی قابل نہیں اسی طرح گیس کا پریشر چولہاجلانے کیلئے ناکافی ہوتاہے مگر ان دونوں محکموں کی جانب سے ماہانہ ملنے والے بل صارفین کے ہوش اڑانے کیلئے کافی ہوتے ہیں،بجلی اور گیس کے مسلسل غائب رہنے سے جو مشکلات اور مسائل پیداہورہے ہیں ظاہری بات ہے کہ حکومت اس سے بے خبر نہیں مگر پھر بھی اس سلسلے میں کچھ نہیں کررہی ہے ،سوات سے پی ٹی آئی کے منتخب ممبران اسمبلی توہرفورم پر عوام کے ساتھ وعدے کرتے نظر آتے ہیں کہ گیس لوپریشراورلوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے حکومت نے خطیرفنڈمختص کیا ہے مسئلہ جلد حل ہوگا مگر یہ ان ممبران اسمبلی کے الیکشن سے قبل کئے جانے والے وعدوں کی طرح صرف زبانی جمع خرچ ہے اگرایسانہیں تو پھر وہ اپنے اس وعدے کو عملی جامہ کیوں نہیں پہناتے؟ الیکشن سے قبل تبدیلی کے نعرے لگانے والوں نے عوام کو مسائل کے سیلا ب میں پھینک کرخود اقتدارکے مزے لوٹ رہے ہیں جس کی وجہ سے عوام کا ان پرسے اعتماداٹھنے لگاہے،پی ٹی آئی کے چندماہ کے اقتدارمیں عوام کو مسائل کے جو تحفے ملے ہیں وہ تحریک انصاف کے نعروں اور وعدوں پر سوالیہ نشان بن چکے ہیں ،عوام کایہ بھی کہناہے کہ اس وقت صوبہ کے پی کے مہنگائی کی لپیٹ میں ہے مگر عمران خان پنجاب میں سیاسی ڈرامہ بازی کررہے ہیں ،یہاں کے عوام پی ٹی آئی سے مایوس نظر آرہے ہیں اور جن لوگوں نے اس پارٹی کو ووٹ دیاتھا اب وہ پچھتارہے ہیں،الیکشن کے دوران پی ٹی آئی کے امیدواروں نے یہاں کے سادہ لوح عوام کو سبزباغ دکھا کر ان سے ووٹ بٹورلیا اور اقتدارملنے کے بعد سب کچھ بھلا کر عیش وعشرت کرنے لگے،یہی وجہ ہے کہ نہ توبجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ اور نہ ہی کرپشن ختم ہوئی،ممبران اسمبلی کاکام صرف اورصرف میٹنگ اورمختلف مقامات کے غیرضرور دوروں تک محدودرہ گیا ہے،پی ٹی آئی سے قبل یہاں گیس بجلی کی اتنی لوڈشیڈنگ تھی اور نہ ہی مسائل کی اتنی بہتات تھی ،لوگ حیران ہیں کہ آخر وہ پی ٹی آئی کی وہ تبدیلی کب دیکھیں گے جس کیلئے ان ووٹ لیاگیا ہے اگرعمران خان مسائل ومشکلات سمیت گیس بجلی بحران کوتبدیلی کہتے ہیں تو یہ تبدیلی عوام کو ہرگزمنظورنہیں ،عوام مایوس وبے چین ہیں اوراگر سوات میں بجلی گیس کی یہی صورتحال رہی تو اندیشہ ہے کہ ان مایوس عوام میں پی ٹی آئی کے خلاف پکنے والالاواکسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے جس کے نتائج اوراثرات اس صوبائی حکومت کیلئے بہتر نہیں ہوں گے،ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبائی حکومت عوام کا کھویا ہوااعتماد بحال کرنے کیلئے فوری طورپر گیس بجلی لوڈشیڈنگ سمیت دیگرمسائل اور مشکلات کو دورکرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے اس سے اگر عوام کو سکھ کی سانس نصیب ہوگی تو دوسری جانب حکومت پران کااعتماد بھی بحال ہوجائے گا۔
1,474 total views, 2 views today