کالام کے حسین جنگل اور منفی خفیہ عناصر۔۔۔
تحریر ابرار احمد کوہی
وسیع اور سرسبز جنگلات ہماری زندگی کے ہر پہلو کیلئے صحت بخش ہیں، فضا کے نکھار، زمینی رخ کے حسن اور قدرتی امن کا باعث ہوتے ہیں۔۔۔
سوات کے علاقوں میں حسین جنگلات بتدریج زیادہ سے زیادہ ہیں، کالام سوات ایسی وادی ہے جہاں دیودار اور چیڑ کے طویل اور گنجان میدانی و پہاڑی جنگلات ہیں، ان جنگلوں میں جنگلی حیات، معدنیات اور مختلف پودے، مہنگی جڑی بوٹیاں، جن کی قیمت فی کلو لاکھوں ہے، کثرت سے ہیں۔۔۔مختلف انواع کے پرندے اور میدانوں، چٹانوں میں بستے برفانی جانور۔۔۔بہتے چشمے، گرتی آبشاریں، شفاف اور معدنیاتی تاثیر رکھنے والا صحت افزا پانی۔۔۔یہ تمام قدرتی حیات اور فطری عناصر ہرطرح سے ایک اچھی انسانی زندگی کا باعث ہیں۔۔۔جنگل کا فرش سرسبز اور فضا نکھری ہوئی صاف ہے۔۔۔
یہی جنگل ہے جو کالام سوات کے قدرتی جمال و حسن میں سب سے نمایاں ہے۔۔۔سیاح اسی باعث آتے ہیں اور یوں مقامی لوگوں کی معیشیت اور کاروبار بحال ہے۔
لیکن اچھے پہلووں کے ساتھ منفی پہلو بھی ہیں، جس قدر یہاں کے جنگلات زیادہ ہیں اسی طرح خفیہ کٹائی اور بریدگی کرنے والے منفی عناصر بھی آزاد ہیں۔۔۔راتوں رات خفیہ طور پر درخت کاٹے جاتے ہیں، بہار کے موسم میں نوخیز درختوں کو چیر کر کاٹا جاتا ہے، پریشان کن بات یہ ہے کہ اکثر منفی عناصر فارسٹ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ ملے ہوئے ہیں اور بعض اوقات باہمی مشورہ و باقاعدہ منصوبہ کے تحت قیمتی لکڑیوں کی کٹائی کی جاتی ہے، پھر علاقے ہی میں یا کبھی علاقے کے باہر سمگلنگ ہوتی ہے، کبھی مقامی عام افراد کا بھی کردار ہوتا ہے، ہر آئے دن شکایات موصول ہوتی ہیں۔۔۔ مرکزی حکومت کی طرف سے کوئی اچھا لائحہ عمل طے پایا گیا ہے اور نہ ہی سرکردہ سرکاری ملازمین اور گارڈز کی خاطرخواہ کارکردگی دیکھنے میں آئی ہے۔۔۔
ابھی سے مرکزی حکومت اور مقامی اربابِ اختیار مجاز ہیں کہ جنگل، جنگلی حیات، نباتات اور معدنیات کے مکمل تحفظ کیلئے اچھا لائحہ عمل تشکیل دیں۔۔۔
دوسری صورت میں اگر اسی طرح جنگل کی باقاعدہ و خفیہ کٹائی جاری رہے گی تو مستقبل قریب میں انتہائی بھیانک نتائج سامنے آئیں گے، بلکہ اب بھی سوات کے موسموں میں، خاص کر جنگلات کی کٹائی کے باعث تباہ حال مستقبل کی کافی منفی علامات رونما ہوئی ہیں، برف اور بارشوں میں کمی، گرمی میں تیزی سے ہوتا ہوا اضافہ، سیلاب، بے ترتیب آب و ہوا اور پھیلتی بیماریوں سمیت دیگر بے شمار مصائب۔۔۔
اگر جنگلات کے عدم تحفظ اور غفلت کا یہی سلسلہ جاری رہا تو سوات بھی گلوبل وارمنگ کا شکار ہوجائے گا، تمام تر حسن اور سیاحوں کو کھینچنے والی کشش ختم ہوجائے گی، معیشیت زوال پذیر ہوگی، کاروبار میں بحران پیدا ہوگا، غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگا، بڑی بڑی وبائی بیماریاں پھیلیں گی اور ہر طرف سے ہلاکت خیز قدرتی آفات کا سامنا ہوگا، بلآخر وہی ہوگا، جو نہ ہونا چاہئے۔۔۔
1,326 total views, 4 views today