انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران علی کو چار بارسزائے موت اور ایک بار عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
فیصلے کے بعد صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے پنجاب کے پراسیکیوٹرجنرل احتشام قدیر نے کہا کہ زینب قتل کیس سے ثابت ہوگیا ہے کہ سائنسی بنیاد پر ڈی این اے کی رپورٹ کسی بھی مجرم کے خلاف سزا کیلئے استعمال کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مقدمے کی کارروائی شفاف انداز میں ہوئی جو صرف چار روز میں مکمل کی گئی ۔
ادھر زینب کے والد محمد امین نے صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے سزا پراطمینان کااظہار کیا ۔
پراسیکیوٹرجنرل نے کہاکہ عمران علی پندرہ دن کے اندر فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرسکتا ہے ۔
1,462 total views, 2 views today
Comments