سوات (سوات نیوز ڈاٹ کام) روخانہ پختونخوا پروگرام کے صدر ریاض نے کہا ہے کہ تعلیمی ترقی کے دعویدار حکومت میں روخانہ پختونخوا پرگرام کے تحت سوات کے مختلف پرائیویٹ اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کا مستقبل فیسوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے تاریک ہونے کا خدشہ ہے ، انہوں نے کہا کہ اے این پی حکومت میں روخانہ پختونخوا پروگرام کے تحت نادار بچوں کو معیاری تعلیم دلانے کیلئے پرائیویٹ اسکولوں سے معاہدہ کیا گیا تھا لیکن اب ایک سال سے سوات کی مختلف یونین کونسلز شاہ ڈھیرئی ، کوٹنئی ، شین ، دارمئی ، برتھانہ ، گلی باغ اور دیگر دور افتادہ علاقوں کے اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کی فیسوں کی ادائیگی روک دی گئی ہے جس کی وجہ سے مذکورہ اسکولوں کے مالکان شدید مشکلات کے شکار ہیں ، ریاض خان کے ہمراہ دیگر کابینہ کے ارکان لیاقت علی بہادر خان ، ناصر کاظمی ، محمد شاہ اوردیگر نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت تقریباً 2000 بچے زیر تعلیم ہیں حکومت کی جانب سے یہ پروگرام مارچ 2018 میں ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس سے زیر تعلیم بچوں کا تعلیمی سلسلہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے ، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ روخانہ پختونخوا پروگرام کو جاری رکھتے ہوئے ایک سال کے بقایاجات فوری طور پر ادا کئے جائیں بصورت دیگر متاثرہ اسکولوں مالکان اور ان بچوں کے والدین احتجاج پر مجبور ہوں۔
1,102 total views, 2 views today