تحریر :ایم سرور خٹک
دور جدید میں انسانی زندگی کو اسان بنانے کیلئے روز نت نئی ٹیکنالوجیز متعارت ہو رہی ہیں۔ ان میں سے ایک اہم ترین شعبہ ای گورننس کا ہے جہاں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے حکومتی مشینری عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کر تی ہے اور عوامی شکایات کا ازالہ آن لائن سہولیات کی مدد سے کیا جاتا ہے۔خیبر پختونخوا حکومت عوام کے مسائل آن لائن حل کرنے کیلئے مختلف اقدامات کر تی ہے۔ اضلاع کی مشینری کو صوبائی حکومت اور عوام کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں عوام کے مسائل ای شکایات کے ذریعے حل کئے جارہے ہیں ۔دوسری جانب ضلعی نتظامیہ ،صوبائی انتظامیہ کی جانب سے دی گئی ہدایات اورٹار گٹس پر عمل درآمد کرکے عمل در آمد کی رپورٹس آن لائن صوبائی چیف سیکرٹرے کو پی ایم آریو کے توسط سے دیتی رہتی ہے۔چنانچہ ضلعی انتظامیہ سوات ڈپٹی کمشنر عامر آفاق کی قیادت میں ان ای سہولیات سے بھر پور استفاد ہ کرکے عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ان ای پرُڈکٹس اور سہولیات میں کے پی سیٹیزن پورٹل ،فائل ٹریکنگ سسٹم،پرائس فیکیشن ماڈیول،ای سمن،پی یم آر یو ریگولیٹری فنکشن ،کے پی ایمپلائیز پورٹل اور ایکٹیویٹیز ٹریکنگ سسٹم وغیر ہ شامل ہیں ۔ اس سسٹم کو چلانے کیلئے ڈی سی آفس میں کمپیوٹر اورانٹر نیٹ ٹیکنالوجی سے مکمل طور پر آراستہ سیکشن قائم ہے جس میں جدید تعلیم و تربیت یافتہ مستعد عملہ فرائض سرانجام دیتا ہے۔
چنانچہ کے پی سیٹیزن پورٹل ، جو ایک انیڈرائیڈ بیسڈ سسٹم ہے ،کے ذریعے شہری زندگی کے تمام شعبوں میں اپنے مسائل اور مطالبات تحریری طورر پر تصاویر اور آڈیوز/ویڈیوز سپورٹ کے ساتھ لوڈ کرتے ہیں ۔ ہر ضلع کی شکایات متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو پہنچ جاتی ہین جن کا آن لائن ازالہ مقررہ وقت میں کر دیا جا تا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے سرکاری اعلانات عوام تک براہ راست سمارٹ موبائیل کے ذریعے پہنچائے جا سکتے ہیں۔اس ایپ پر مختلف ایشوز پر شہریوں کی رائے بھی براہ راست حاصل کی جاسکتی ہے۔ اس ایپ پر کسی شہری کا مسئلہ حل ہونے کے بعد وہ اپنے تاثرات بھی واپس درج کر سکتا ہے۔ تاہم پندرہ دن تک شکایت ختم نہ ہونے کی صورت میں خود بخو د بطور escalated کیٹگری ظاہر ہو جا تا ہے۔
فائل ٹریکنگ سسٹم ایک ویب بیسڈ اپلیکیشن ہے جس کے ذریعے سرکاری خط و کتاب کی جاتی ہے۔ اس نظام میں افسران بالا ضلعی اور فیلڈ افسران کو ای فائلز کے ذریعے کام تفویض کر تے ہیں۔اس سسٹم میں معلوم کیا جا سکتا ہے کہ افسران بالا نے کتنے فائل حوالہ کئے ہیں ، کتنے فائلوں پر کام ہوا ہے اور کتنوں پر کاروائی ابھی باقی ہے۔ جس فائل پرمقررہ دنوں میں کاروائی مکمل نہیں کی جاتی وہ overdue tagکے سا تھ ظاہر ہو جاتا ہے۔ڈپٹی کمشنر سوات نے عوام کی سہولت کیلئے فیس بک اکاونٹ بھی بنا رکھا ہے اور اس کو با قاعدگی کے ساتھ مانیٹر بھی کیا جاتا ہے۔شہری اس اکاونٹ میں اپنے مسائل کمنٹس اور ان باکس میسج کے ذریعے پہنچاسکتے ہیں ۔ اس اکاونٹ کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے ۔اسی طرح ضلعی انتظامیہ نے E-summonکا نظام بھی متعارف کر دیاہے جس کے ذریعے ریو نیو کور ٹس کے تمام کیسز کہیں سے بھی آن لائن ٹریک کئے جا سکتے ہیں ۔ اس سافٹ وئیرکے ذریعے فریقین اپنے اپنے کیس کی سماعت کی مقررہ تاریخ آن لائن دیکھ سکتے ہیں اور انھیں عدالتوں میں کیس کی تاریخ معلوم کرنے کیلئے بار بار آنے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ اس سافٹ وئیر کی مدد سے مستقبل میں لوگوں کو سمن S MSکے ذریعے بھیجے جائیں گے۔
پی ایم آر یو ریگرلیٹری قنکشن کے ذریعے ضلعی انتظامیہ عوام کو فراہم کی جانے والی زندگی کی تمام بنیادی ضروریات کے معیار،قیمتوں اور مسلسل فراہمی کے سلسلے میں بروقت انتظامی اقدامات کرکے ان اقدامات کو PMRUکے ساتھ شےئر اور رپورٹ کرتی ہے۔ ان بنیادی سہولیات میں ملاؤٹ کی روک تھام ، تجاوزات کے خلاف کاروائی ، اشیاء خوردنی کے کارخانوں اور سپلائی پر نظر رکھنا ، ذخیرہ اندوزی کا روک تھام ،آثار قدیمہ کے مقامات میں غیر قانونی کھدائی کا تدارک ، غیر قانونی رہائشی کالونیوں کا تدارک،غیر قانونی مائننگ کا تدارک، غیر قانونی میڈیکل سٹوروں اور عطائی ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی ، پرائس چیکنگ، ٹریول ایجنسیوں ،ٹریول گائیڈز اور رینٹ اے کار کے کاروبار کو قانونی بنانا،غیر قانونی سپیڈبریکرز کے خلاف کاروائی ، مضر صحت ادویات کے خلاف مہم اور غیر معیاری زرعی ادویات کے خلاف کاروائی، غیر معیاری دودھ اور اشیائے خوردنی بیچنے والوں کے خلاف کاروائی ، مضر صحت ادویات کے خلاف مہم اور غیر معیاری زرعی دویات کے خلاف کاروائی و غیرہ شامل ہیں۔
اسی طرح ضلعی انتظامیہ سوات کے پی ایمپلائیز پورٹل ، جو کہ ایک اینڈرائیڈ اپلیکیشن ہے، بھی بروئے کار لاتی ہے جس میں سرکاری ملازمین اپنے ملازمتی امور کے بارے میں آگاہی حاصل کرسکتے ہیں ۔ سینئرملازمین اپنی ریٹائرمنٹ کے کیس کی تیاری کے عمل کا مشاہد ہ کر سکتے ہیں ۔ دےئے گئے ٹاسک اور ان کاجواب دے سکتے ہیں اور فائل ٹریکنگ سسٹم کے ذریعے اپنے اپنے محکمہ کے کام کا پراگیریس دیکھ سکتے ہیں۔ ای گورننس میں کافی پیش رفت ہو چکی ہے اور مسقبل قریب میں یہ پیش رفت مزید تیز ہونے کی توقع ہے۔تاہم ہمارے ملک میں ٹیکنالوجی کے استعمال کا رجحان کافی کمزور ہے۔ شرح خواندگی خصوصاً
اعلیٰ تعلیم کی شرح بھی اتنی زیادہ نہیں کہ آبادی کے کثیر حصہ تک ای گورننس کے فوائد پہنچانے کی توقع کی جا سکے۔تاہم وکلاء ،سرکاری ملازمین اور طلبہ بتدریج اس نظام میں دلچسپی لے کر فوائد عوام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔جوں جوں سمارٹ فون اور لیپ ٹاپ میں اضافہ ہوگا توں توں ای گورننس سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔
1,450 total views, 2 views today