مٹہ (رحیم خان سے ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی قائد اور متحدہ مجلس عمل پاکستان کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اگر کوئی نظام ہوگی تو وہ نظام مصطفی ہوگی انہوں نے کہا کہ ملک میں روشن خیالی کو ہم نے پہلے بھی مسترد کی ہے اور ہم روشن خیالی کو اج بھی مسترد کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ نام نہاد تبدیلی لانے والوں نے یہ تبدیلی لاکر عوام کو دی کہ پختون قوم کی بہنوں ماوں اور بیٹیوں سے حیاء کی چادر ہٹا کر ملک میں ناچ گانے کی کلچر کو متعارف کیا انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی یہودیوں کی ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دینگے ہم پر تنگ نظری کی الزام لگانے والے قوم پرست سن لیں ہمیشہ سے پختون قوم کی خون پر جشن تو اپ لوگوں نے منائی ہے انہوں نے کہا کہ 2018کے الیکشن میں مفاد پرستوں اور روشن خیالوں اور دین کی علمبرداروں کے درمیان مقابلہ ہوگی عوام ساتھ دیں ملک میں ایک اسلامی نظام لاکر دم لیں گے پاکستان میں یہودی الہ کاروں اور ایجنٹوں کی کوئی جگہ نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز مٹہ میں ایک بہت بڑی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جلسے سے مولانا گل نصب خان مولانا شجاع ملک علامہ محمد صدیق قاری قاری عثمان طیب اکبری ڈاکٹر امجد علی حاجی عبد الجلیل قاری محمود مولانا حفظ الرحمان ضیاء الدین اوردیگر نے بھی خطاب کی جلسے میں انجمن گجران ضلع سوات کے صدر سردار شہزاد گجر اور دیگر ایک ہزار خاندانوں نے جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان کیا مقررین نے کہا کہ علماء پر تنگ نظری کی الزام لگانے والے قوم پرستوں نے ہمیشہ پختون قوم کی خون بہنے پر جشن منایا ہے خواہ وہ افغانستان میں روس کی جارحیت تھے تو ان لوگوں نے روس کا ساتھ دیا اب امریکہ ایا ہے یہ لوگ امریکہ کیساتھ ہے انہوں نے کہا کہ ہم پر الزام لگانے والے قوم پرستوں نے تو مولانا صوفی محمد کے استقبال کرتے تھے اور خود انکے ساتھ معاہدے کرتے تھے اور اب ہم کو کہتے ہیں کہ ہم طالبا ن کیساتھ ہے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے پہلے مسلح جنگ کی مخالفت کی ہے او ر اب بھی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی ایک ٹکٹ کیلئے ان جماعتوں کا ساتھ دینا جو پختون روایات میں ان کی کاموں کو پیغور کہتے ہیں یہ لوگ پختون نہیں ہے جو اپنے قوم کی حیاء صرف پارٹی کے ایک نشت پر کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ مدارس پر کسی قسم کی دباو قبول نہیں ہم مدارس کی دفاع کرتے رہینگے ہمارے سینے حاظر ہے انہوں نے کہا کہ ملک اور ضلع سوات میں قیام امن میں علماء کرام کی کردار اور قربانی ہے علماء اکرام کی قدر کرنی چایئے ورنہ یہاں پر امن انا ممکن نہیں تھا انہوں نے کہا کہ علماء کرام نے پہلے بھی امن کیلئے قربانیاں دی ہے اور ائندہ بھی دینگے انہوں نے کہا کہ بین لاقوامی یجنڈا یہ ہے کہ ملک میں نوجوانوں کو ریاست سے لڑایا جائے لیکن ہم نے یہودیوں کی کوشش ناکام بنادیا ہے اور ائندہ بھی ناکام بنادینگے
1,702 total views, 2 views today