سوات(سوات نیوزڈاٹ کام) تجاوزات کے آڑ میں ضلع سوات کے غیرب محنت کش مزدور ہتھ ریڑھیوں ، چھابڑی فروشان اور رکشہ ڈرائیوروں کو تنگ کرنا کسی طرح بھی مناسب بات نہیں ، غریب مزدوروں کا استحصال بند کرنی چاہیئے ، آخر کب تک غریب محنت کش عوام کا استحصال جاری رہے گا ، حکومت اور سوات انتظامیہ پہلے مزدروں کورزق حلال کمانے کیلئے روزگار فراہم کریں پھر تجاویزات اٹھایا جائے ، ان خیالات کااظہارپختونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری اور سیدو شریف کے تحصیل ممبر ڈاکٹر خالد محمود خالد گوجر نے اپنے دفتر میں متاثرہ مزدروں کیایک نمائندہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا کہ ہماری جماعت پختواوطن کے غریم ، مظلوم اور متوسط طبقے کے عوام کی حقیقی نمائندہ اور ترجمان جماعت ہے اور اول دن سے مظلوم عوام کے حقوق کے لئے ہمارے پارٹی نے ہر سخت دور ہر فورم پر غریبوں کی نمائندگی کیا ہے اور کے غصب شدہ حقوق کے حصول کے لئے ہر دور میں نعرہ لگا یا ہے اور آج بھی ہر ظالم کے خلاف ڈٹ ک آواز اٹھا یا جارہاہے ، میں ضلع سوات اور خصوصاً مینگورہ اور سیدو شریف کے رکشہ ڈرائیوروں ، ہتھ رھیڑی اور چھابڑی فروشان کو تسلی دیتے ہؤے کہا ہے کہ کم ازکم ہمارے پارٹ آپ جیسے محنت کش لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے ، انہوں نے کہا کہ کہ ضلع سوات اور مینگورہ ، سیدو شریف اور دیگر علاقہ جات شورش زدہ اور غربت کے مارے ہوئے علاقے ہیں اوریہاں پر تعلیم یافتہ نوجوان یہاں تک کہ غریب بوڑھے بھ ہتھ ریڑی چلاکر رزق حلال کماتے ہیں ، لہٰذا انتظامیہ کا متبادل زرائع فراہم کئے بغیر ان غریبوں کو تنگ کرنے سے گریز کریں خصوصاً ماہ رمضان المبارک میں کسی غریب کے رزق کا دھندہ بند کرنا نہایت زیادتی ہے ، آخر میں ایک بارپھر صوبائی حکومت اور سوات انتظامیہ کو تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضلع سوات کے ساتھ تحصیلوں میں مزدوروں کے لئے روزگار کے حوالے سے کارخانے لگائے تاکہ مزدورو طبقہ یہی کارخانوں میں باآسانی سے روزگار کرسکیں ۔
1,290 total views, 2 views today