سوات،مینگورہ شہر اورآس پاس کے علاقوں میں باؤلے اورآوارہ کتوں کی بہتا ت ہے جس کی وجہ سے لوگوں کوشدیدمشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے،یہ آوارہ کتے بازاروں،مارکیٹوں ،گلی کوچوں اوردیگرعام مقامات پر منڈلاتے نظر آرہے ہیں اورخصوصاََ حاجی باباشریف آبادکا علاقہ تو ان کتوں کا گڑھ بن چکاہے جو راہگیروں پر بھونکتے اورانہیں کاٹ کھانے کو دوڑتے ہیں،اب تک متعددافراد ان کتوں کے کاٹنے کانشانہ بن چکے ہیں
جبکہ مزیدلوگوں کیلئے خطرات موجود ہیں،اس کے علاوہ یہاں کے ہسپتالوں میں کتے کے کاٹنے کی صورت میں لگائی جانے والی ویکسین بھی موجودنہیں جس کی وجہ سے ضرورت کے وقت لوگوں کو شدیدمشکلات کا سامنا رہتاہے،مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلے پہل میونسل کمیٹی کے اہلکار وقتاََ فوقتاََ باؤلے اورآواہ کتوں کے خاتمہ کیلئے خصوصی مہم چلاتے تھے مگر اب کافی عرصہ ہوا کہ اس طرف توجہ دینے کا سلسلہ بند کردیاگیا ہے جس کی وجہ سے باؤلے اورآوارہ کتوں کی تعدادمیں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس سے لوگوں میں تشویش پھیلی ہوئی ہے،ان کاکہنا ہے کہ ایک طرف آوارہ اورباؤلے کتوں نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے جبکہ دوسر ی طرف ٹی ایم اے والوں نے طرف پر سے آنکھیں بند کررکھی ہیں جبکہ ساتھ ساتھ ہسپتالوں میں ویکسین بھی ناپید ہے جوواقعی یک قابل تشویش امر ہے ،مقامی حلقوں نے ٹی ایم اے حکام سے مطالبہ کا ہے کہ وہ مینگورہ شہرکے بازاروں سمیت تمام تر محلوں میں باؤلے اورآوارہ کتوں کے خاتمہ کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں تاکہ عوامی تشویش کا خاتمہ ہوسکے۔
349 total views, 1 views today