تحریر خورشید علی
سوات میں ہزاروں سال پرانی جنات کی بستی سے اب بھی لوگ خوف محسوس کرتے ہیں، یہ بستی ضلع سوات کے تحصیل کبل کے گائوں سیرسینئی میں واقع ہیں۔جہاں پر پراسرار مخلوقات کو مقامی افراد نے کئی مرتبہ دیکھے بھی ہیں
دریا کے کنارے واقع ائن کمر میں بڑے بڑے مٹی کے چٹانوں پر جنات کی بستی واقع ہے، جس میں وہ ہزاروں سالوں سے رہتے چلے ارہے ہیں مقامی بزرگوں کے مطابق چند سال پہلے تک اس علاقہ کو کوئی نہیں اتا تھا، جو بھی اس علاقہ میں غلطی سے بھی اجاتا تو اس پر پتھرپھینکے جاتے تھے ۔
گاوں سیرسینئی کے مکینوں کا کہناہے کہ اس وادی میں مختلف اوقات میں چیخنے اور رونے کی اوازیں سنائی دیتی ہیں، جو لوگ بخوبی محسوس کرتے ہیں ۔
اس وادی میں موجود چٹانوں میں بڑے بڑے سوراخ بھی ہیں، جبکہ ان چٹانوں میں جڑی بوٹی بھی بکثرت پائے جاتے ہیں ، اس علاقہ میں لوگ خوف کی وجہ سے مرے بھی ہیں اور زخمی بھی ہوئے ہیں، گاوں کے سفید داڑھی والے ایک بزرگ کا کہنا ہے کہ اس وادی پر جنت کا قبضہ رہا ہے جبکہ کچھ لوگ یہاں پر جنات کی بادشاہی کی بات بھی کرتے ہیں ۔ بزرگ کا کہنا ہے کہ اب خوف وہراس اور رونے چیخنے کی اوازوں میں کافی کمی ائی ہے۔
گائوں سیرسینئی کے اس ویران علاقہ میں مختلف پرندے اور جانور بھی بکثرت پائے جاتے ہیں ، 70 سالہ بابا مختار کا کہنا ہے کہ کئی مرتبہ میں نے خود ایک بڑے پتھر میں عجیب مخلوق کو دیکھا ہے، یہ علاقہ پہلے بہت ہی سنسان تھا، ایک ادمی یہاں کا رخ نہیں کرسکتا تھا، جبکہ قبرستان جانے والے خوف سے کانپ اٹھتے تھے ، لیکن جوں جوں ابادی بڑھتی گئی، اور علاقے میں نئے گھر تعمیرہوتے رہے تو اس علاقہ میں عوام کا خوف بھی کم ہوتا رہا ہے ۔
ائن کمر کے بارے میں نوجوانوں نے اپنے بزرگوں سے کافی کچھ سنا ہے، 30 سالہ عبداللہ گل کہتے ہیں کہ اس علاقہ کے خوف کی کہانیاں ہمارے بزرگ وقتا فوقتا ہمیں کہتے ہیں، اب بھی جو لوگ اس علاقہ میں اکیلا سفر کرتے ہیں تو ان پر خوف طاری ہوتا ہے، عبداللہ گل کہتے ہیں کہ جب میں اس علاقہ سے گزرتاہوں تو میرا دل کی دھڑکنیں خوف کیوجہ سے تیز ہو جاتی ہیں
اس وادی میں مٹی کے چٹانوں میں جگہ جگہ بڑے بڑے سوراخ نظر اتے ہیں، جبکہ چٹانوں کے نیچے بڑے پتھروں کی بہتات ہے، 35 زیارت گل کہتے ہیں، اس وادی میں رات کے وقت میوزک کی اوازیں بھی سنائی دیتی ہیں، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جنات میں سے کسی کی شادی ہورہی ہوں۔
ائن کمر چٹان کی اونچائی تقریبا 300 فٹ ہے ، جس سے لوگوں پر اب بھی ہیبت طاری کردیتی ہے،علاقہ کے بزرگ اب بھی بچوں کو اس علاقہ تک اکیلا نہیں جانے دیتے ۔
2,752 total views, 2 views today