تحریر ،شہزاد نوید
مینگورہ کے مشرق کی طرف بحرین روڑ پر فضاگٹ کے مقام پر ایک دلکش اور خوبصورت پارک واقع ہے یہ پارک بلدیہ مینگورہ کے سابق چےئرمین ملک بحرام خان کے ذہن کے تخلیق ہے جو دلکش وشاداب ،رعنائی اور فطری مناظر کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہے اسے باقاعدہ پارک کی شکل 1982 ء میں دی گئی یہ پارک قدرت کی بے پناہ رنگینوں سے مالامال ہے اور دریائے سوات کے عین کناروں پر واقع ہونے کے وجہ سے اس کی اہمیت دوچند ہو جاتی ہے کیونکہ اس کے دونوں جانب سے دریائے سوات سے نکلی ہوئی شفاف ندیاں رواں دواں ہے ہر طرف سبزہ ہی سبزہ ہے اور حسین پھول خوشبوں بکھیرے نظر آتے ہیں ۔
تاریخی لحاظ سے فضاگٹ کا پرانا نام قضاگٹ ہے اور پشتو زبان میں (قضا) موت اور گٹ (چٹان )کو کہتے ہیں یعنی موت یا مارنے والا چٹان ، اس کے وجہ تسمیہ یہ ہے کہ ریاست سوات کے قیام سے پہلے دریائے سوات کے کنا رے کوئی سڑک بھی نہیں تھی جس کی وجہ سے لوگ دریائے سوات کے ساتھ واقع بلند وبالاء پہاڑکی چوٹی پر سفر کر کے بالائی سوات سے مینگورہ اور مینگورہ سے بالائی سوات جایا کر تے تھے راستہ بڑا پرپیچ اور تنگ تھا پاوْں کے معمولی سے لغزش سے آدمی سینکڑوں فٹ بلندی سے نیچے گر کر دریائے سوات کی تند وتیز لہروں کا شکار ہوجاتا تو اس وجہ سے اسے قضاگٹ کے نام سے پکا رنے لگے۔
فضاگٹ پارک میں ایک بڑی سے قدرتی چٹان ہے جس کے اوپر کا فی کھلی اور ہموار جگہ ہے جس سے دریائے سوات اور ارد گرد منا ظر صاف ،روماں اور نشاط انگیر نظر دکھائی دیتے ہیںیہاں بچوں اور بڑوں کی تفریح کیلئے کئی طرح کے دلچسپ مناظر فراہم کی گئی ہیں جس کے باعث ہر
وقت ملکی سیاحوں اور مقامی لوگوں کارش رہتا ہے۔
یہاں دریائے سوات کے کنارے جگہ جگہ چھوٹی کشیاں جن کو پشتو میں (جالہ)کہا جاتا ہے سیا حوں کو دریائے سوات کی سیر کراتی ہیں جو دریا زور آور موچوں پر ہچکو لے کھائی ہوئے عجب سر شاری اور انبساط انگیزی کا موجب بنتی ہیں پارک سے ذراہٹ کر دریائے سوات کے اوپر دو مختلف جگہوں پر چےئر لفٹ کے طرز پر رسیوں سے چلنے والے ڈولیاں لگی ہوئی ہیں جو بہ یک وقت چھ سواریوں کو دریاکے ایک کنارے سے دوسرے سرے پرپہنچادیتی ہیں اور یہ چےئر لفٹ دریائے سوات کے کنارے پر واقع مختلف دیہا ت کے مکینوں کی آمدورفت کا سہل ذریعہ ہے لیکن گرمیو ں میں زیادہ تر باہر سے آئے ہوئے سیا ح ان کے ذریعے سے دریائے سوات کا نظارہ کر تے ہوئے نظر آتے ہیں
فضاگٹ کا پوراعلاقہ تقریبا پانچ (5)کلو میڑپر محیط ہے گرمیو ں میں معتد ل موسم کی وجہ سے یہاں کئی خوبصورت ہو ٹل تعمیر کئے گئے ہیں اس کے علاوہ چند ریسٹ ہاوس ،آرمی ریسٹ ہاوس ، پولیس ریسٹ ہاوس قابل ذکر ہیں
حال ہی میں بننے والے مینگورہ بائی پا س پر ہر وقت ٹر یفک کیلئے کھولی رہتی ہیں جو قمبر کے مقام سے سر سبزہ وشاداب کھیتو ں ہوتی ہوئی دریائے سوات کے سنگ فضاگٹ پارک کے قریب میں شاہراہ سے منسلک ہے چونکہ یہ سڑک عین دریائے سوات کے کنارے بنائی گئی ہیں اور اس بائی پاس پر رو ڈ جگہ جگہ ہوٹل ریسٹورنٹ بنے ہیں، ان ہوٹلوں میں تفریح کے شا ئق لوگوں کا گر میوں کے موسم ہجوم لگا رہتا ہے اور سٹر ک پید ل واک کیلئے نہا یت مو زون بھی ہے
فضاگٹ پارک مناظر فطر ت اور دریائے سوات سے نکلی ہوئی ندیوں میں چاروں اطراف سے اسطراح گھرا ہوا ہے کہ یہ ملک بھر کا منفرد اور حسین ترین پارک بن سکتا ہے اسیلئے اگر یہاں ملم جبہ اور ایو بیہ کی طر ح چےئر لفٹ لگوائی جائیں تو پا رک کی اہمیت اورخوبصورتی میں مزید
اضافہ ہو سکتا ہے
1,254 total views, 1 views today