بریکوٹ (سہیل باچہ سے )ال پارٹیز،قومی جر گہ، پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے ٹی ایم اے کے جانب سے نفاذکردہ ٹیکسوں کو یکسر مسترد کر دیا۔ متعلقہ حکام سے ملاقات کا فیصلہ۔ 12 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ گزشتہ روز بریکوٹ کے ایک مقامی ہوٹل میں قومی جر گہ تحصیل بریکوٹ زیر اہتمام بریکوٹ تحصیل مونسپل کمیٹی کے طر ف متفرق اشیاء پر لگائی گئی ٹیکس کے خلاف ال پارٹیز کانفرنس منعقد ہوا۔ جس میں تمام سیاسی پارٹیوں کے سرکردہ قائدین قومی جر گہ تحصیل بریکوٹ کے صدر صدیق علی خان ، فضل منان خان، امیر زیب خان ، شفیق خان،بریکوٹ سیاسی و سماجی شخصیت تاج محمد خان ، فدامحمد خان، انجینئر شر افت علی۔ اقبال دولت خیل۔ پر ائیویٹ سکول ایسوایسی ایشن کے صدر طیب سردار ۔ جنرل سیکرٹری عمر ڈیر عزام۔ ڈاکٹر عارف خان، سجادعلی خان، فضل جبار خان امان اللہ خان، امان اللہ خان، رب نواز خان، عبدالرازق خان، عوامی نیشنل پارٹی تحصیل بریکوٹ کے صدر بختیار خان، سینئر نائب صدر فضل الہی عرف بالی خان بریکوٹ تحصیل کونسل میں اپوزیشن لیڈر فضل اکبرخان ، جماعت اسلامی pk6 کے امیر عزیزالر حمن، پاکستان تحریک انصاف سے عبدالقوم خان صابر خان ، نعیم خان، بر یکوٹ غربی کے ناظم حما د خان، نائب ناظم اعزاز خان، پاکستان پیپلزپارٹی ضلع سوات کے سینئر نائب صدر فیا ض خان، فضل احد لالاجی۔ نثار باچا ،سابق ڈی ایس پی باچا خان، دیر ہ ودان خان،خادم محمدخان، دیگر نے شرکت کی۔ ال پارٹیز کانفرنس سے قومی جر گہ کے جنرل سیکرٹری فضل منان خان نے خطاب کہا کہ ال پارٹیز کانفرنس محض ٹی ایم اے کے طر ف متفرق اشیاء پر لگا ئی گئی ٹیکس کے خلاف ہے جس پر رائے دیجئے۔ فد امحمد خان نے کہا کہ سوات چونکہ ایک معاہدے کے تحت پاکستان میں ضم ہوا ہے۔ اس معاہدے کے مطابق ملاکنڈ ڈویثرن ٹیکس فری زون ہے۔ یہاں کسی قسم کے ٹیکس لا گو نہیں دیں گے۔ ساتھ ہی بجلی اور ٹیلفون کے بلز میں ظالمانہ ٹیکس نے عوام کی کمر توڑ دی ہے ٹی ایم اے ٹیکس کے بدلے عوام کو سروسز فراہم کرتے ہیں مگر حقیقت میں کچھ نہیں ۔ تحصیل کونسل میں قائد حزب اختلاف فضل اکبر خان نے کہا کہ تحصیل کونسل میں اپوزیشن کاکردار اداکر رہا ہوں مگر تمام فیصلے اکثریتی رائے پر ہو تے ہیں ۔ اس قسم کے ٹیکسوں کا روز اول سے خلاف ہو۔ عوام پر بوجھ ڈالنے کے حق میں ہر گز نہیں کیونکہ سوات مخدوش حالات ، سیلاب ، زلزلے میں یہاں کے عوام انتہا ئی متاثر ہو چکے ہیں یہاں پر روز گار کے کو ئی مواقع نہیں حکومت کے جانب سے یہاں انڈسٹریاں وغیرہ نہیں ۔پاکستان تحریک انصاف کے نعیم خان نے کہا کہ ایک کمیٹی تشکیل کر کے اور متعلقہ حکام سے اس پر بات کر نا چاہئے۔ڈاکٹر عارف خان نے کہا کہ اندھر نگر ی چوپٹ راج کا نظام قائم ہے، ملاکنڈ ڈویثرن کے دوسری اضلاع یا سب ڈویثرن میں اس قسم کے ٹیکس و غیر نہیں ہے مگر بریکوٹ میں خود ساختہ ائے ٹیکسوں کا نفاذ اور اس اضافے کا سلسلہ جاری ہے ، جو ہم کسی صورت میں نہیں مانتے ۔ حکومت فوری طور ٹیکس کا فیصلہ واپس لیں ۔ فضل احد لالاجی نے کہا کہ اس کی بھر مذمت کر تے ہیں اگر یہ ٹیکس یا فیس دونوں صورتوں میں واپس لیا جا ئے۔ صدیق علی خان نے کہا کہ اس سلسلے میں 12 رکنی کمیٹی تشکیل دے چکے ہیں جس میں تاج محمد خان ڈاکٹر عارف ، طیب سردار بختیار خان ، صابر خان ، محمد نعیم خان، عبدالقوم خان، معراج الدین تنہا ، حماد خان، عزیزالرحمن،دفضل ودود باچا، اعزاز خان، سہیل باچا ، خلیل باچا شامل ہیں متعلقہ حکام سے ملاقات کر یں گے.
1,756 total views, 2 views today