تحریر : غفورخان عادل
حالیہ عام انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تحریک انصاف کے جیت کی صورت میں لوگوں کو روزگار کی فراہمی اور مفت مکانات کے حوالے سے خوشخبری سنائی تھی،عام انتخابات میں لوگوں نے اس اُمید کے ساتھ تحریک انصاف کے حق میں ووٹ استعمال کیا کہ شاید اس بار تحریک انصاف ان کے مشکلات کا مداوا بن سکے .اورعام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری،
تحریک انصاف کی کامیابی کے بعد مرکز اور 3صوبوں میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومتیں قائم ہوئیں . صوبہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کو حکومت بنانے میں کسی بھی سیاسی جماعت کے تعاون کی ضرورت نہیں پڑی،پاکستان تحریک انصاف نے صوبہ خیبرپختونخوامیں اپنا حکومت قائم کرکے سوات سے تعلق رکھنے والے منتخب عوامی نمائندے اورباصلاحیت نوجوان قیادت محمودخان کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بنایا اورہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے مشتاق غنی کو اسپیکراسمبلی بنالیا.
اس طرح صوبہ پنجاب میں تحریک انصاف نے ق لیگ کے ساتھ مشترکہ حکومت بنائی ، جس کے تحت تحریک انصاف کے عثمان بزدار وزیراعلیٰ اور ق لیگ کے پرویزالٰہی سپیکرمنتخب ہوگئے بلوجستان میں بھی تحریک انصاف نے مخلوط حکومت بنادی ہے جبکہ صوبہ خیبرپختونخوا کیلئے شاہ فرمان اور پنجاب کیلئے چوہدری سرور سندھ کیلئے عمران اسماعیل کو گورنرز بنائے گئے. اس طرح مرکز میں سپیکر کا عہدہ صوبہ خیبرپختونخوا کو دیاگیا، اور صوابی سے تعلق رکھنے والے اسد قیصر سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوئے سابق وزیراعلیٰ پرویزخٹک کو وفاقی وزیرداخلہ بنایاگیا، اور سوات سے تعلق رکھنے والے مرادسعید کو بھی وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیاہے. تاہم لوگوں نے اس حکومت سے کافی توقعات وابستہ کررکھے ہیں اور تحریک انصاف کی حکومت نے عوام کو سو دنوں کا جو پلان دیا ہے، اس حوالے سے تحریک انصاف کے ذمہ داران بھی پُرعزم ہیں کہ انہوں نے سو دنوں کا جو پلان دیا ہے اُس کو عملی طورپر یقینی بنائیں گے تحریک انصاف کے ایک ذمہ دارشخصیت نے بتایا کہ تحریک انصاف کے ساتھ عوام کے فلاح وبہبود اور ملک کو بحرانی کیفیت سے نکالنے کیلئے ایک بہترین پروگرام ہے جو دیگرسیاسی جماعتوں کے پاس نہیں ہے اُنہوں نے واضح کیا ہے کہ حکومت نے جوسو روزہ پلان دیا ہے، اُسے وزیراعظم عمران خان نے ایک چیلنج کے طور پر قبول کرتے ہوئے اس حوالے سے ماہرین کی رائے لیکر ایک ٹھوس منصوبہ بندی مرتب کی ہے اور وزیراعظم نے اپنے پہلے خطاب میں کہا ہے کہ اللہ کے سامنے وعدہ کرتا ہوں کہ سختی سے احتساب کروں گاجنہوں نے قوم کا خزانہ لوٹا ہے انہیں معاف نہیں کروں گا ہر مہینے دوبار پارلیمیٹ میں کھڑاہوکر سوالوں کے جواب دیا کروں گا نوجوانوں کو پیغام ہے کہ انشاء اللہ انہیں روزگار کیلئے بیرونی ملک نہیں جانا پڑے گامیرا خواب ابھی پورا نہیں ہوا خواب کا ایک مرحلہ ابھی پورا ہوا ہے عمران خان دنیا کے پہلے ٹیسٹ کرکٹر ہیں جو وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں.
عمران خان 22برس سے جس مقصد کے تکمیل کیلئے جدوجہد کررہے تھے.وہ اب حقیقت کے صورت میں ان کے سامنے ہے یہ سفر دشوار اور منزل سخت کھٹن تھا، لیکن انہوں نے استقامت سے جستجوجاری رکھی اور بال آخر منزل کو پالیا حقائق ، واقعات، تجربات، اور مشاورت بتاتے ہیں کہ اقتدار کانٹوں کی بیج ہے لیکن وہ لوگ جو ذاتی خواہشات کی تکمیل کو منزل نہیں سمجھتے بلکہ اپنے عوام اپنے ملک وقوم کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں ایسی سوچ رکھنے والے یقیناََ اقتدار کو پھولوں کی بیج نہیں سمجھتے عمران خان نے چونکہ ہمیشہ قوم کی خدمت کے جذبے کے عزم کا اظہار کیا ہے اس لئے یہ بات اب ان کو واضح اور قطعیت کے ساتھ سمجھ لینے چاہیئے دشواریاں، مسائل ومشکلات اپنی جگہ لیکن اپنی قوم کو گرداب سے نکالنا اور ملک کو ترقی وخوشحالی کے راستے پر لانا کوئی انہونی بات بھی نہیں دنیا کا مسلمہ اُصول یہ ہے کہ محنت رنگ ضرورلاتی ہے. انتخابات میں تحریک انصاف نے سب سے زیادہ ووٹ اور نشتیں حاصل کی ہیں، خود عمران خان نے پانچ نشستوں پر انتخابات میں حصہ لیا اور ریکارڈ قائم کرتے ہوئے پانچوں پر کامیابی حاصل کی اس سے اندازہ لگایا جا سکتاہے کہ عوام نے ان پر کس درجہ اعتماد کا اظہار کیا ہے ملک کی صورتحال کو ،معاشی سیاسی اخلاقی، سماجی اور ترقیاتی یعنی کسی بھی پہلوں کے سامنے رکھا جائے بہت سے معاملات سنجیدہ اور اصلاح طلب نظرآتے ہیں .
ظاہر ہے کہ عمران خان کو اقتدار سنبھالتے ہی متعدد ازمائشوں کا سامنا ہوگا لیکن اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ وہ ان سب حالات سے پہلے ہی سے بخوبی آگاہ ہیں، اور اپنے سو روزہ پلان میں انہوں نے بہت سے مسائل کااحاطہ کیا ہے خاص طور پر پاکستان میں جہاں عوام زندگی کی بنیادی سہولیات صاف پانی، بجلی، صحت اور تعلیم سے محروم ہیں یہ مسائل ایسے نہیں ہیں کہ اُن کو حل نہ کیاجاسکے اس کیلئے تگ ودو اور خلوص نیت کے ساتھ ہمہ وقت کام کرنے کی ضرورت ہے، توقع ہے کہ عمران خان نے اپنی حکومت کے ابتدائی سو دنوں کیلئے جس پلان کا اعلان کیاہے اس پر عمل درآمد کویقینی بنائیں گے اور عوام کو زندگی کے تمام شعبوں میں ریلیف ملنے کی اُمید ہے وہ پوری ہوگی،عوام نے ایک اُمید کے ساتھ تحریک انصاف کا ساتھ دیکر عام انتخابات میں پی ٹی آئی پر بھرپور اعتماد کیاہے اور جس طرح عمران خان نے جو سوروزہ پلان دیا ہے، اس کو یقینی بنانا وقت کی ضرورت ہے. چونکہ 1947 سے پاکستانی قوم نے تمام سیاسی جماعتوں کو ازمارہے ہیں لیکن اس صورت حال میں تمام کوگوں کو کسی قسم کا فائدہ حاصل نہیں ہوا.
البتہ حکو متوں پر براجماں لوگوں اور مخصوص خاندانوں کو فائدہ ضرور ہواہے جبکہ عام لوگوں کی حالت ابتر ہوتے رہی . اور اس پالیسی کے تحت غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہوتا رہا اب لوگوں نے تحریک انصاف کو اس اُمید کے ساتھ ووٹ دیا ہے کی وزیراعظم عمران خان نے جو سوروزہ پلان دیا ہیں اس کو یقینی بنائیں گے۔
1,732 total views, 2 views today