تحریر: حسن نبی صدیق
کیا بات ہے۔ آج تو آپ بالکل خاموش ہو؟ کیا سوچ رہے ہو۔میں کا فی وقت سے دیکھ رہا ہوں۔ سر جُھکاکے بیٹھے ہو۔ ہاں واقعی۔۔۔۔۔ انسانوں کی بستی میں سر اُٹھانا مشکل ہے۔ بس یہی سوچ رہا تھا۔ کہ آیا یہ وہی انسان ہے جسے قدرت نے اشرف المخلوقات کے خطاب سے نوازا تھا اور فرشتوں کے سجدے کا لائق ٹھرایا تھا۔ کیا یہ وہی انسان ہے جسکو معزز بنایا تھا اور عقل و شعور سے نوازاتھا۔ کائنات کوانسان کے لیے بنایا گیا تھا اور ساری کائنات کو انسان کے لئے پابند کردیا گیا تھا۔ بس ایک الجھن سی ہے جو مجھے اپنی دائرے سے باہر نکلنے نہیں دیتی۔ میں اکثر سوچتا ہوں کہ ظلم کی انتہا ہوگئی ہے۔ لیکن انسانی تاریخ پر نظر ڈالنے سے اندازہ ہو تا ہیکہ اب ظلم کی انتہا کی کوئی حد ہی نہیں رہی۔ بس تُم زرا بتا سکتے ہو؟ کہ وہ کونسے ظلم ہیں جو اب تک انسان نے نہ کیے ہو ں یا انسان نے نہ سہے ہوں؟ میں کافی پریشان ہوں۔ انسان نے دنیا میں جو تباہی مچائی ہے، جو قتل و غارت کیے ہیں، جو خون بہائے ہیں، بارود، دھشت، وحشت کا جو استعمال کیا گیا ہے، زندوں سے لیکر مردوں تک، بچوں سے لے کر بوڑھوں تک، جو درند گیاں اور شرمندگیا ں ہوئی ہیں یا ہو رہی ہیں۔ کیا اس کے پیچھے کسی اور مخلوق کا ہا تھ ہے؟جھوٹ، منافقت، بے ایمانی، بے حیائی، جلاو گھیراو، لالچ، خود عرضی،مفاد پرستی، زندوں کی سوداگری، لاشوں کی تجارت اور یہ ننگی بیہودہ سیاست جنگل سے جانور آکر تو نہیں کرتے بلکہ اسی اشرف المخلوقات کے کرتوت ہیں۔ جو وہ بہ خوشی سر انجام دے رہا ہے۔ میں نے جانوروں کی زندگی پہ کافی حد تک تحقیق کی ہے۔ جب میں نے اس دور کے انسان کا موازنہ جانوروں سے کیا تو یہ جانور انسانوں سے کافی معصوم لگے۔ ہاں ایک بات اور بتاوں یہ انسان جب تک غاروں میں آباد تھے تو یہ بھی ان جانوروں کی طرح بہت سیدھے سادھے اور معصوم تھے۔ لیکن جیسے جیسے انسانوں کی بستیاں آباد ہوئیں اور انسانوں کی تعداد بڑھنے لگی تو یہ اس حد تک چالاک ہو گیا کہ انسانیت کا جنازہ ہی نکل گیا۔ ان مہذب اورمعزز انسانوں نے جس طرح انسانیت کی تذلیل اور رسوا ئی کی ہے ان کا حال دیکھ کر سر نہ جُھکاوں تو کیا کروں؟ قدرت بھی ہماری یہ انسانیت دیکھ رہا ہے۔ اور وہی فرشتے بھی جوکبھی انسان کو سر بسجود ہوئے تھے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ اور وہ ابلیس جو کھبی فرشتہ ہو ا کرتا تھا وہ توبالکل حیران ہی ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ معذرت کے ساتھ
2,272 total views, 2 views today