شاہ اسد علی
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین وزیراعظم عمران خان نے قوم کو 100 روزہ پلان دیا ہے اور پاکستانی عوام وزیراعظم کے سو روزہ پلان کو عملی جامہ پہنانے کی شدت کے ساتھ انتظار کر رہے ہیں او ر عوام نے عمران کے اعلان کردہ سو روزہ پلان سے کافی توقعات وابستہ کر رکھے ہیں ۔ 100 روز پلان میں کرپشن کے آگے بندھ باندھنا بھی شامل ہے تاہم سرکاری محکموں کو کرپشن سے پاک کرنا تحریک انصاف کیلئے ایک چیلنج ہے لیکن تحریک انصاف کے بعض منتخب ممبران اسمبلی نے عمران خان کے وژن کے مطابق ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کا چیلنج قبو ل کرتے ہوئے کھل کر کرپشن کے خلاف میدان میں آ گئے ہیں ان ممبران اسمبلی میں ایک عزیز اللہ گران خان بھی شامل ہے عزیز اللہ گران جو کہ تحریک انصاف کے ایک بنیادی کارکن ہے اور عزیز اللہ گران کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ مشرف دور حکومت میں پہلے بلدیاتی الیکشن میں وہ صوبہ بھر میں واحد تحریک انصاف کے ناظم رہے عزیز اللہ گران خان جنہوں نے تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے اپنی سیاسی کیرئر کا اغاز کیا
آج بھی اس مقام پر کھڑے ہیں جہاں سے انہوں نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا عزیز اللہ گران کو یہ اعزا ز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے ہوا کے جھونکے کے ساتھ اپنا سیاسی رُخ تبدیل نہیں کیا اور نہ کبھی سیاسی مصلحتوں کا شکار ہو کر نو دو گیارہ ہوئے عزیز اللہ گران نے شروع ہی سے عمران خان کے وژن کو اپناتے ہوئے تحریک انصاف کا علم بلند رکھا بحیثیت ناظم انہوں نے حلقہ کی خدمت کو اپنا شعار بنای اور ان کی بہتر کارکردگی کے باعث جب 2013 کے الیکشن میں انہوں نے عوامی عدالت میں جا کر خود کو عوام کے سامنے پیش کر دیا تو لوگوں نے ان کو بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب کرایا اور یوں وہ اپنی کارکردگی کی بناء پر نہ صرف ممبر صوبائی اسمبلی بن گئے بلکہ ان کو صوبائی حکومت نے ہاؤسنگ کے پارلیمانی سیکرٹری کے عہدے پر بھی فائز کر دیا اور اس درویش صفت انسان نے 5 سالوں تک حکومت کاحصہ ہونے کے باوجود حکومت پرکسی قسم کا بوجھ نہیں ڈالا انہوں نے سادگی اور پروٹوکول نہ لینے کی ایک مثال قائم کی عزیز اللہ گران ہمیشہ ثابت قدم رہے وہ حکومت میں رہنے کے باوجود آگے پیچھے پروٹوکول لینے سے انکاری تھے ان کی حفاظت پر معمور کرنے کیلئے کسی بھی پولیس کی خدمات حاصل نہیں کی وہ ہمیشہ اکیلے دیکھے گئے کبھی رکشہ میں کبھی پیدل سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا انہوں نے کسی قسم کا کوئی سیکرٹری مشیر وغیرہ بھی نہیں رکھاخود کام کرتے ہوئے دیکھے گئے انہوں نے خود کو حاکم نہیں بلکہ خادم کے طور پر عوام کے سامنے پیش کیا ہے وہ صاف اور حق پرست انسان ہے جس کا واضح ثبوت ان کا گزشتہ پانچ سال سے سرکاری محکموں میں کرپشن کے خلاف آواز اُٹھانا ہے اگر کسی کو عمران خان کا وژن ڈھونڈنا ہے اور وہ عمران خان کا عکس جو کہ کرپشن سے پاک معاشرہ کی تشکیل کا مظاہرہ کرتا ہے تو وہ اس درویش صفت انسان میں مل سکتا ہے کیونکہ یہ ایک ایساانسان ہے جو ہر وقت عوامی مسائل کے حل کیلئے مصروف عمل ہوتا ہے ان کا سرکاری افیسرز کے ساتھ مسئلہ بھی عوامی مسائل کے حوالے سے ہوتا ہے ورنہ اگر وہ بھی کرپٹ سرکاری افیسرز کیساتھ سمجھوتہ کرتے تو ان کو آج کل جس مشکل کا سامنا ہے وہ نہیں ہوتا
تاہم عزیز اللہ گران کی کارکردگی کی بناء پر حلقہ پی کے 4 کے لوگوں نے الیکشن 2018 میں ایک بار پھر کامیابی سے ہمکنار کر دیا اور انہوں نے اس حلقہ میں ن لیگ کے صوبائی صدر امیر مقام کو شکست دیکر تحریک انصاف کو یہ سیٹ تحفہ کر دیا ہے حالانکہ تحریک انصاف کے اندر قوتیں ان کوٹکٹ دینے کے حق میں نہیں تھے اس بار کامیابی کے بعد انہوں نے حقیقت پسندانہ موقف اختیار کرتے ہوئے کرپشن کے خلاف کھل کر میدان میں آنکلے ہیں اور وزیراعظم عمران خان نے قوم کو جو سو روزہ پلان دیا ہے صوبہ خیبر پختونخوا کے ممبران اسمبلی میں شاید یہ واحد پی ٹی آئی کا نمائندہ ہے جنہوں نے عمران خان کے وژن کو مد نظر رکھتے ہوئے کرپشن فری سوات مہم کا آغاز کیا ہے اور انہوں نے سیدو ہسپتال ، واسا اور کڈنی ہسپتال میں ہونے والی بد عنوانیوں ، غیر قانونی بھرتیوں اور کرپشن کے خلاف علم بغاوت بلند کرکے بھر پور احتجاج کیا اور اس سے قبل انہوں نے مذکورہ محکموں کے سربراہان کو تحریری طور پر ان سے تفصیل مانگی لیکن مقررہ وقت گزرنے کے باوجود ان کو کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئی اس دوران انہوں نے سیدو ہسپتال میں غیر قانونی بھرتیوں کی جب تفصیل مانگی تو ڈپٹی کمشنر سوات نے ان کو یقین دہانی کرائی کہ وہ ان کو 10 دنوں میں تفصیل فراہم کر دینگے لیکن ایسا ممکن نہ ہو سکا جب انہوں نے کڈنی ہسپتال کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا دھرنے میں تحریک انصاف کے کارکنوں اور ذمہ داروں نے بھی بھر پور حصہ لیا اس دوران انہوں نے خوازہ خیلہ مینگورہ سڑک کو ہر قسم ٹریفک کیلئے بند رکھا اس موقع پر تحریک انصاف سوات کے صدر ایم پی اے فضل حکیم کڈنی ہسپتال پہنچ کر عزیز اللہ گران سے مذاکرات کئے اور ان کو یقین دہانی کرائی کہ آپ کے مطالبات کو مد نظر رکھ کر مسئلہ حل کر دیا جائے گا انہوں نے انتظامیہ اور ایم پی اے کی یقین دہانی پر اپنا احتجاج ختم کر دیا اگلے روز وزیراعلیٰ محمود خان سے ان کو ملاقات کیلئے پشاور بلایا جہاں ان کے ساتھ ان تمام مسائل پر بحث ہوئی ان کے مطالبے پر کڈنی ہسپتال کے ایم ایس کو بھی تبدیل کیا گیا تاہم کرپشن کے حوالے سے عزیز اللہ گران خان کے ساتھ موجود ثبوت بھی ان کرپٹلوگوں پر ڈالنے کیلئے کافی ہے ویسے بھی عزیز اللہ گران کی طرف سے کرپشن کے خلاف آواز اُٹھانے کو عوامی سطح پر بھی زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہے اور کرپشن کے خلاف آواز اُٹھانے کے خوف سے اب تو سرکاری آفیسرز بھی کافی محتاط ہو گئے ہیں تاہم عزیز اللہ گران خان نے اب کرپشن کے خلاف دیگر محکموں کو بھی ہدف بنا دیا ہے اور انہوں نے محکمہ فشریز ، لائیو سٹاک کے اعلیٰ حکام کی مبینہ کرپشن کو بے نقاب کرنے کا اعلان کیا ہے
اور واضح کیا ہے کہ ان لوگوں کی کرپشن کیوجہ سے صوبائی حکومت ، وزیراعلیٰ اور صوبائی وزیر زراعت کی بدبانی ہو رہی ہے انہوں نے کرپشن کیخلاف جہاد کا دائرہ ان محکموں تک بڑھا دیا ہے اور جب ارادے نیک ہو تو اللہ تعالیٰ بھی انسان کی مدد کرتا ہے ان چند سطور کے ذریعے کسی کی خوشامدی کرنا نہیں بلکہ کسی نیک کام کی کوشش کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے اور جہاں تک عزیز اللہ گران کی طرف سے کرپشن فری سوات کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنا ہے تو اس میں ان تمام قوتوں کو اپنا حصہ ڈالنا ہے جو حقیقی معنوں میں کرپشن کیخلاف ہو سوات میں کرپشن کے رجحان کو ختم کرنے کیلئے دیگر عوامی نمائندوں کو بھی عزیز اللہ گران کا ساتھ دینا ہو گا تاکہ کرپشن کیخلاف اُٹھنے والی آواز موثر ہو سکے اور جو بھی معاشرتی برائیوں کیخلاف کام کرے گا ہمیں بحیثیت پاکستانی ان کا ساتھ دینا ہو گا اور تحریک انصاف والوں کو کرپشن فری پاکستان کو حقیقت میں تبدیل کرنے کیلئے عمران خان کے وژن کے مطابق اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔
1,546 total views, 2 views today