تحریر؛۔ سعید الرحمان
سوات میں پاک فوج کے تعاون سے سوات ٹریڈ ایگزبیشن اینڈ سمپوزیم کے نام سے سیدو شریف کرکٹ سٹیڈیم میں تین روزہ صنعتی میلہ اپنے رنگین یادو کے ساتھ اختتام پزیر ہوا ،اس میلے میں سوات اور ملاکنڈڈویژن میں مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے چیزیں جس میں شال ،کپڑے ،مختلف پینٹنگ،کراکری ،اور دیگر بے شمار کمپنیوں کے سینکڑو ں اسٹال لگائی گئی تھیں ،جس کو دیکھنے میں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ ملک بھر سے بڑی تعداد میں سیاحوں حصہ لیا۔پروگرام کا با قاعدہ اغازملاکنڈڈویژن کے اپریشنل انچار ج میجر جنرل جاوید بخاری نے کیا تھا جبکہ صنعتی میلے کے دوسرے دن سیدو شریف کے مقامی ہوٹل میں سوات ٹریڈ اینڈ سمپوزیم کے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل خالد ربانی کا کہنا تھا کہ سوات میں صنعتی نمائش کا انعقاد علاقے کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا سمینار میں صوبائی وزیر صنعت ضیاء اللہ افریدی، قومی اسمبلی کی رکن عائشہ سید، جی اوسی سوات میجر جنرل جاوید بخاری، کمشنر ملاکنڈ افسر خان، ڈی آئی جی ملاکنڈ عبد اللہ خان سمیت دیگر اعلیٰ سول و فوجی حکام بھی شریک تھے ،کور کمانڈر پشاور نے کہا کہ جب بھی فاٹا کے دورے پر جاتا ہوں تو وہاں پرسوات کی بحالی، لوگوں کے جذبے اور ترقی کی مثال پیش کر تا ہوں ،انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سوات میں امن کے قیام کو چارسال کا عر صہ گزر جانے کے باوجود بھی سول انتظامیہ پوری طرح ذمہ داریاں لینے کیلئے تیار نہیں گذشتہ چار سال سے پاک فوج کالام اور مالم جبہ میں فیسٹولز کاانعقاد کر تی آ رہی ہے،
سمینار سے خطاب کرتے ہوئے نامور تجزیہ کار اور نیوکلئیرو دفاعی امور کی ماہر ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہا کہ1 200سے 2004تک پاکستان میں دہشت گردی کے اثرات اور نقصانات کے حوالے سے کسی کو کچھ معلوم نہیں تھاانہوں نے کہا کہ 2008کے بعد دہشت گر دی بڑھنے کے ساتھ ساتھ حکومت کو دہشت گردی کے اثرات کے بارے میں معلوم ہونا شروع ہو گیا انہوں نے کہا اگر ہم دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں تو اپنے پاؤں پر کھڑاہونا ہوگا جو کہ معاشی ترقی کے بغیر ممکن نہیں، سوات میں دہشت گردی کے خاتمے کے بعد حالات تیزی کے ساتھ بہتر ہو رہے ہیں اور آج پوری قوم کو فخر ہے کہ ملک کے GDPمیں سے 13فیصد حصہ صرف سوات کا ہے، سمینارکے اختتام پر یونیورسٹی کے طلباء نے ڈاکٹر ماریہ سلطان سے امن و امان کی صورتحال،دفاعی امور اور معاشی ترقی کے حوالے سوالات بھی کئے۔
سیمنار کے تیسری روز سابق چیئرمین واپڈا ، سابقہ نگران وزیر اعلی انجینئر شمس الملک نے کہاکہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں 73کی دہائی میں یہاں انرجی کے اتنے وسائل تھے کہ دنیاکے ممالک حیران تھے کہ پاکستان بہت جلد اشیاء ٹائیگر بن جائیگا مگر بد قسمتی سے پاکستان کو ابھی تک صحیح معنوں میں لیڈر نہیں ملے اس وجہ سے ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاپاکستان کو جب بھی پاکستانی لیڈر مل گئے تو اس ملک کو ترقی یافتہ ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا، انہوں اعلی تعلیم، طویل مدتی پالیسوں کو اس وقت انرجی بحران کی حل کا راستہ بتایا، شمس اس موقع پر مقامی غیر سرکاری ادرے ایس آرایس پی کے ترجمان انجینئر احسا ن اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم کو تبدیلی کے لئے سوچ کو بدلناہوگا، ہم اس وقت ترقی نہیں کرسکتے جب تک عام لوگ اپنے ملک کے ساتھ محبت کا اظہارتعمیر کے سلسلے میں نہ کریں۔
یونی ورسٹی آف سوات کے پروفیسر امداد اللہ نے کہاکہ آج کی تقریب اس امر کی نشاندہی کرتی ہے کہ ہم کو اپنے ملک اور علاقے کے ساتھ پیار اور محبت ہے اور تعلیم یافتہ لوگ اس ملک کی ترقی میں کلیدی کردار اد ا کرسکتے ہیں ۔
اختتامی پروگرام کے مہمان خصوصی مشیر وزیر اعلی اور وزیر کھیل وثقافت امجد افریدی کا کہنا تھا کہ سوات جنت کا ٹکڑا ہے اور اس جنت کے خوشحالی اور قیام امن کے لیے سوات کے عوام اور پاک فوج کے قربانیا ہمیشہ یاد رکھا جا ئے گا ،ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت پسماندہ علاقو ں کو خصوصی ترجح دیے رہی ہے اور بہت جلد ملم جبہ میں سیاحوں کے سہولت کے لیے فائیوسٹار ہوٹل سمیت چئیر لفٹ لگائے جا ئینگے جبکہ کالام میں بھی چیئر لفٹ لگا یا جا ئے گا ،انہوں نے یہ بھی کہا کہ صوبائی حکومت کوشش کر رہی ہے کہ صوبہ بھر میں جتنے بھی سرکاری رسٹ ہاوس ہے ان کو پرویٹائز کر دیا جا ئے گا جس سے حکومت کو کافی امدنی ہو گی اور وہ پیسہ صوبے کے فلاحی کاموں پر خر چ کیا جا ئیگا ۔
صنعتی میلے میں میوزک نائٹ کا بھی احتمام کیا گیا تھا جس میں خیبر پختونخوا کے مشہور گلو کارہ گل پانڑہ نے سحر انگیز اواز سے میلہ لوٹ لیا ،لوگوں نے ڈھول کے تھاپ پر بنگڑے بھی ڈال دئے ،گلوکارہ گل پانڑہ نے سوات نیوز ڈاٹ کام سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ سوات میں اپنے فن کا مظاہر کر کے کافی خوشی محسوس کر تی ہوں کیونکہ سوات کے زمین سے پشتوں موسیقی کے بڑے بڑے بڑے گلو کاروں نے جنم لیا ہے ،یہاں کے لوگ مہمان نواز اور عزت کر نے والے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہمارے شو بز میں خواتین کے لیے کافی مشکلات کا سامنا ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ مشکلات ختم ہو تے جا رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ معیاری گانو ں کے لیے ضروری ہے کہ شاعر اچھی الفاظ کا انتخاب کریں تاکہ پختون معاشرے اور ہماری کلچر یلغار سے بچا جا سکے ۔
مالاکنڈڈویژن پاک فوج کے ترجمان کرنل عقیل ملک کا کہنا تھا پاک فوج قیام امن کے بحالی کے بعد سوات کے تعمیر اور ترقی میں بھی مگن ہے اورگزشتہ چند سالوں میں سیاحت کے فروغ کے لیے جو میلے سوات میں کئے گئے ہیں ان سے سیاحت کو کافی فروغ ملا ہے اور ملک بھر سے لاکھوں لوگوں نے بلا خوف وخطر دلچسپی سے سوات کے حسین نظاروں سے لطف اندوز ہوئے ،
ان کا کہنا تھا کہ سوات میں تین روزہ صنعتی میلہ سوات کے مقامی صنعت کاروبار اور معیشت کو ترقی دینا ہے ،گھروں میں بیٹھے یتیم اوربیواں خواتین گھروں میں اپنے ہاتوں سے کپڑوں اور شالوں پر دلکش کام کر تے ہیں مگر ان کو اپنے پاوں پر کھڑے ہو نے کے لیے راستہ نظر نہیں ارہا اور اس لیے پاک ارمی کے تعاون سے اس میلے کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد مقامی صنعت کو ملکی اور بین الااقوامی سطح پر فروغ اور
اقتصادی تبدیلی ہے ۔
دوسری جانب مقامی لوگوں نے بھی پاک فوج کے اس اقدام کو سراہا لیکن ساتھ میں یہ شکوہ بھی کیا کہ سیدو شریف روڈ پر ضلع کچہری ،اسپتال،اسکول ،کالجزاور دیگر سرکاری دفاتر اباد ہے اور جب بھی یہاں کوئی وی آئی پی اس قسم کے میلے میں اتے ہیں تو یہ سیدو شریف سڑک ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا جا تا ہے جس کی وجہ سے اسپتال جانے والے مریض ،اسکول کالجز اور دیگر سرکاری دفاتر میں جانے والے افراد رل جاتے ہیں ،لہذا انتظامیہ اور فوج کے اعلی حکام سے مطالبہ ہے کہ سیدو شریف سڑک ایسے موقعوں پر ٹریفک کے لیے کھلاء رکھے ۔
3,255 total views, 2 views today