رپورٹ : شاہ اسد علی
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب ضمنی بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا ہے جس کے مطابق 23 دسمبر 2018 کو پولنگ کی جائے گی سوات میں 10 ضلع کونسل جبکہ 2 تحصیل کونسل کی نشستوں پر پولنگ ہو گی ، سوات میں ضلع کونسل کی خالی نشستوں میں یو سی لنڈیکس ، فیض آباد امانکوٹ ، سیدو شریف ، قمبر ، گوگدرہ ، سنگوٹہ ، کانجو ، گلی باغ ، شین اور اتروڑ شامل ہیں جبکہ تحصیل کونسل کی خالی نشستوں میں یونین کونسل اوڈیگرام اور گل کدہ شامل ہیں اس سلسلے میں سوات کی سطح پر متحدہ اپوزیشن نے صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر گزشتہ ضمنی انتخابات کی طرح بلدیاتی انتخا ب میں بھی اتحاد کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پاکستان مسلم لیگ ن کو ضلع کونسل کی تین نشستیں امانکوٹ فیض آباد ، گلی باغ اور کانجو دئیے گئے ہیں
عوامی نیشنل پارٹی کو ضلع کونسل کی چار نشستیں گوگدرہ ، سنگوٹہ ، اتروڑ اور شین ملے ہیں جمعیت علماء اسلام کو لنڈیکس ملکانان ، پی پی پی کو یو سی قمبر اور سیدو شریف کی نشستیں ملی ہیں اسی طرح تحصیل کونسل کی دونوں نشستیں اوڈیگرام اور گل کدہ اے این پی کو ملی ہے لیکن متحدہ اپوزیشن میں شامل بعض سیاسی جماعتوں کو اس پر اعتراضات ہے ن لیگ نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ یو سی قمبر ، اوڈیگرام اور گوگدرہ میں اپنے اُمیدوار میدان میں اُتاریں گے اور یہ بھی واضح کیا ہے کہ متحدہ اپوزیشن میں شامل سیاسی جماعتوں کے قائدین نے ضمنی بلدیاتی الیکشن کیلئے جو فارمولا بنایا تھا اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے اس وجہ سے ہم متحدہ اپوزیشن کے پلیٹ فارم کے بجائے ذاتی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گے ، متحدہ اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے قائدین نے ایک دفعہ پھر بھی ن لیگ کے قائدین کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکرات کی دعوت ہے ہو سکتا ہے کہ متحدہ اپوزیشن ن لیگ کو راضی کر لے گی .
متحدہ اپوزیشن میں شامل جماعت اسلامی کو بھی ممکنہ طور پر گل کدہ کے تحصیل کونسل سیٹ دی جا سکتی ہے مگر ابھی تک فائنل نہیں کیا گیا ہے متحدہ اپوزیشن کے قائدین کے مطابق 90 فیصد مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں 10 فیصد ابھی بھی باقی ہے لیکن ان 12 نشستوں پر تمام سیاسی جماعتوں کے اُمیدواروں نے کاغذات جمع کرائے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا متحدہ اپوزیشن اپنا اتحاد برقرار رکھ سکے گی یا الگ حیثیت سے سیاسی جماعتیں الیکشن میں حصہ لے گی ۔
2,012 total views, 2 views today