جنگلا ت کسی بھی علا قے کا حسن ہو تے ہیں ۔ جنگلا ت ہی کی وجہ سے ما حو لیا تی اور فضا ئی آلو د گی نہیں ہو تی،ان ہی جنگلا ت کی وجہ سے گلشےئرز بنتے ہیں جس سے ملک بھر کی زمینیں سیر اب ہو تی ہیں، جنگلا ت آلو د گی کے خا تمے کے سا تھ سا تھ زرا عت کے فر وغ کیلئے بھی اہم کر دار ادا کر رہے ہیں۔ایک وقت تھاجب سوات اور دیر کے جنگلا ت گھنے اور وسیع رقبے پر پھیلے ہو ئے تھے
جس کی وجہ سے بڑے بڑ ے گلشےئربنتے تھے جس سے خیبرپختونخوا اور پنجا ب کے دریا پا نی سے بھر جا تے تھے ارا ضی سیرا ب ہو تی تھی اور اچھی فصلیں تیا ر ہو تی تھی لیکن بے روزگا ری اور مہنگا ئی کی وجہ سے آہستہ آ ہستہ جنگلا ت کی غیر قا نو نی کٹا ئی شر وع ہو گئی اور جنگلا ت چٹیل چھٹا نو ں میں تبدیل ہو نےشر و ع ہو گئے ۔2007کے بعد کشید گی اور عسکر یت پسند ی کے زمانے میں رہی سہی کسر بھی پو ری ہو گئی ۔اس لئے کالام کے عوام اب پریشان ہو گئے ہیں کیو نکہ جنگلا ت میں کمی آ نے کی وجہ سے زمینی کٹا واور سیلا بو ں کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔
کا لا م کے رہا ئشی نصر اللہ جنگلا ت کی بے در یغ کٹا ئی اور قیمتی در ختو ں کی سمگلنگ سے کا فی پر یشا ن ہیں ا ن کا کہنا ہے کہ دیا ر کا ایک پو دا کئی
سا لو ں میں پر ور ش پا کر در خت بن جا تا ہے لیکن اس کی کٹا ئی میں صر ف 10منٹ لگ جا تے ہیں ۔نصرا للہ کے گا ؤ ں میں28جو لا ئی 2010کے سیلا ب نے تبا ہی مچا ئی تھی،جسمیں بے تحاشہ جانی و ما لی نقصا نا ت ہو ئے تھے جس کا اندا زہ لگا نا مشکل ہے ۔سیلا ب کے دوران سڑ کیں در یا بر د ہو نے کی وجہ سے سا ت ہزا ر سے زیا دہ سیا ح کلا م میں پھنس چکے تھے جنہیں ہیلی کا پٹر وں کے زر یعے نکا لا گیا تھا ۔اب بھی سڑ کو ں کی حا لت انتہا ئی ابتر ہے لیکن حکو مت کی طر ف سے عوا م کیلئے کو ئی ریلف نہیں بلکہ جنگلا ت کی قا نو نی کٹا ئی پر بھی پا بند ی ہے اس لئے نصر اللہ جیسے ما ہر ین جنگلا ت کی آ گا ہی مہم کے با وجود بے روزگار افراد جنگلا ت کی کٹا ئی میں مصر وف ہیں۔ جنگلا ت میں قیمتی در ختان دیار(دیودار)، پر ،چیڑ،پرتل،کا ئل اور دیگر قیمتی در ختو ں کے حفا ظت اور شجر کا ری مہم شر وع کر نے کے لئے علا قے کے عما ئد ین اورحکو متی
نما ئند وں سے نصر اللہ کا رابطہ جا ری ہے،اب مختلف این جی اوز اور پا رسا نے شجر کا ری کی اہمیت کے حوا لے عوام میں شعور اجا گر کر نے کے
سا تھ سا تھ عوام میں مفت پو دے بھی تقسیم کر نے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جس مثبت نتا ئج نکل رہے ہیں،انہو ں نے کہا کہ پھل دار درخت آڑو، سیب ،چیر ی، املوک ، خو با نی ، نا شفا تی کے با غا ت بھی مو جو د ہیں لیکن اس سلسلے میں با غا ت ما لکان کا پید اور بڑ ھا نے کیلئے تر بیت دینے کی ضرور ت ہے ۔
کا لا م کے سا بق نا ظم گل زا دہ کو اعترا ض ہے کہ حکو مت نے قا نو نی کٹا ئی پر پا بند ی لگا ئی ہو ئی ہے جبکہ جنگلا ت کے ما لکا ن کو بھی 60فیصد حصہ دیا جا رہا ہے ،کا لا م میں سہو لیات کا فقد ان ہیں اور بے روز گا ری عر وج پر ہے ،اسیلئے بے روز گار افرا د جنگلا ت ہی سے رزق کما نے پر مجبور ہیں۔قا نو ن نا فذ کر نے والے اداروں کی غفلت ، سیلپران کی سمگلنگ ، محکمہ فا رسٹ کے اہلکا روں کی ٹمبر مافیاکے سا تھ ملی بھگت کی وجہ سے جنگلا ت کی بے در یغ کٹا ئی ہو رہی ہے۔ بے روز گار افراد جنگلا ت میں درختان کاٹ کر سوختنی لکڑ یاں فر وخت کر کے اپنے بال بچوں کیلئے رزق کما رہے ہیں جبکہ دوسری طر ف جنگلا ت کے فروغ اور شجر کار ی کیلئے کو ئی عملی اقدا مات نہیں اٹھا ئے جا رہے ہیں۔گل زا دہ سمیت دیگر عما ئد ین نے اپنے حلقے کے ایم پی اے سید جعفر شا ہ سے را بطہ کیا اور انہیں جنگلا ت کے صورت حا ل سے مکمل طور پر آ گا ہ کیا ۔سید جعفر شا ہ نے اسمبلی میں جنگلا ت کے ما لکا ن کا کوٹہ بڑ ھا نے اور قا نو نی کٹا ئی پر پا بند ی ختم کر نے کیلئے بل بھی پیش کیا لیکن آ ج تک اس کا کو ئی پتہ نہ چل سکا ،گل زا دہ کے مطا بق جنگلا ت کے زوال کی وجہ سے سیا حت کو بھی نقصا ن پہنچ رہا ہے کیو نکہ جنگلا ت کی کمی کی وجہ سے علا قے کی خو بصورتی ماند پڑ رہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر حکو مت نے بنیا دی سہو لیا ت کی فر اہمی کیلئے اقدا ما ت اُٹھا ئیں اور کا لا م سٹر ک کی تعمیر جلد مکمل کی تو آنے والے سیا حتی دور میں ایک بار پھر ہزا رو ں سیا ح کا لام کا رخ کر ینگے ۔
جس سے مقا می لو گو ں کو روزگار فر اہم ہو جا ئے گا اور جنگلا ت کی کٹا ئی ختم ہو جا ئے گی ۔
ملک عبدالو دود بھی کا لا م کا رہا ئشی ہے لیکن انہیں اپنے جنگلا ت سے کو ئی فا ئدہ نہیں کیو نکہ وہ بھی قا نو نی کٹا ئی پر پا بند ی کا رو نا رو رہے ہیں اور ان کے جنگل کی قیمتی در ختان بو سید ہ ہو رہے ہیں اور گزشتہ دنو ں نا معلو م وجو ہا ت کے وجہ آگ لگ گئی جس کی وجہ سے بے تحا شہ در خت جل گئے علا قے کے لو گو ں اور پو لیس نے کا فی جد وجہد کے بعد آ گ پر قا بو پا لیا لیکن عبد الو دود کا کا فی نقصا ن ہو گیا تھا ، اس نے حکومت سے
مطا لبہ کیا ہے کہ وہ جلے ہو ئے در ختو ں کی جگہ نئے پو دے لگا نے کیلئے ما لی تعا ون کر یں اور ملٹتان پا ور پر اجیکٹ سے کا لا م کے عوام کو مفت بجلی کی فراہمی اور مقامی افراد کو روزگار دے تا کہ لو گوں کے معا شی مشکلا ت ختم ہو سکیں ۔
منورالسلام کا لا می کا کہنا ہے کہ صا ف اور تر تازہ ما حو ل انسا نی زند گی کے لئے نہا یت ضر وری ہے لیکن بد قسمتی سے حکومت کی عد م دلچسپی اور عوام میں شعور نہ ہو نے کی وجہ سے ما حو ل گند ہ ہو رہا ہے ،جنگلات میں کمی اور جگہ جگہ گند گی کے بھر ما رکی وجہ سے اب لو گ مختلف
بیما ریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں ،گند گی کو تلف کر نے کیلئے کو ئی اقدا ما ت نہ ہو نے کی وجہ سے لوگ گند گی در یا کے کنا رو ں پر پھنک دیتے ہیں جس کی وجہ سے در یا کا ٹھنڈا اور میٹھا پا نی الو دہ ہورہا ہے نکا س آ ب کی نا لیا ں کو در یا کے سا تھ ملا ئے گے ہیں عوام میں شعور اجا گر کیا گیا تو بہت سے اصلا حات ہو سکتے ہیں اور ما حول ایک با ر پھر صاف وشفا ف ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ در خت لگا نا صد قہ جا ریہ ہے ۔ گا ڑیو ں و
کا ر خا نو ں سے اٹھنے وا لی آلو د گی جنگلا ت ہی کی وجہ سے ختم ہو جا تی ہے۔جنگلا ت ہمار ی زندگی ہے اس کی تبا ہی ہم سے بر دا شت نہیں ہو رہی قا نو ن نا فذ کر نے والے ادار وں ، محکمہ فا رسٹ اور علا قے کے عما ئدین کو ایک گر ینڈ جر گہ بنا نا چا ہئے جس میں جنگلا ت کے کٹا ئی کے وجو ہا ت اور مزید شجر کا ری کے لئے لا ئحہ عمل تیار کر نا چا ہئے ۔
ملک حمید اقبا ل کا لا م کا رہا ئشی اورما ہر جنگلا ت ہے انکا کہنا ہے کہ صو بہ خیبر پختو نخوا میں 17فیصد حصے پر جنگلا ت ہیں جس سے پور ے
صو بے میں ما حو ل صاف ہو تا ہے ان جنگلا ت ہی سے گلیشئیر ز بنتے ہیں جس سے در یا پا نی سے بھر جا تے ہیں اور بنجر زمینیں سیرا ب ہو کر
خو ب فصلیں اگا تی ہیں چو نکہ ہمار ا صوبہ اور علا قے کے عوام کا دارومدارزراعت پر ہے اسیلئے کا لام کے جنگلا ت کی کو ئی مثا ل نہیں ، لمبے لمبے در خت اور دلکش نظا رہ پیش کر تے ہیں، دنیا بھر کے سیا ح اپنے مطا لعا تی دور وں میں کا لا م کے جنگلا ت میں خو ب گھو متے پیر تے ہیں اور گھنے در ختوں کی چھا ؤ ں میں ٹھنڈی ہو ا کے سا تھ زمین پر بیٹھ کر مختلف کھانو ں سے لطف اندو ز ہو تے ہیں لیکن اب وہ جنگلا ت میں کا ٹے گئے در ختو ں کی نشا نیا ں دیکھ پر یشان ہو رہے ہیں،انہو ں نے کہا کہ کا لا م میں چیر ی کے پو دے اُ گائے جا تے ہیں ، چیر ی کے در ختو ں سے اعلیٰ قسم کے چیر ی پید ا ہو تے ہیں اس سے بھی لو گو ں کو روزگا ر فر اہم ہے
عبد القیوم پیشے کے لحا ظ سے کسا ن ہے ان کا کہنا ہے کہ قیمتی در ختان کا لا م کے جنگلا ت میں پید ا ہو تے ہیں لیکن اب جنگلا ت کے ختم ہو جا نے کے بعد اس علا قے میں گھا س اور دیگر پو دے بھی پیدا نہیں ہو تے جسکی وجہ سے ما حو لیا تی آ لو د گی بڑھ رہی ہے اور عوام مختلف بیما ریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔بے روز گار لو گ اپنا ذر یعہ معا ش جنگلا ت سے ہی پورا کرتا ہے اسیلئے بے روز گا ری کے خا تمے کیلئے اقدا مات اُ ٹھا تے ہیں جنگلا ت کو بطور انیدھن استعما ل کیا جا رہا ہے اگر حکو مت نے سو ئی گیس سمیت دیگر ذرائع فرا ہم کر دے تو غیر قا نو نی کٹا ئی روک سکتی ہے۔اس وقت صر ف مینگور ہ اور اس پا س علاقو ں کو سو ئی گیس فر اہم ہے اگر کا لا م تک سو ئی گیس فر اہم کی گئی تو جنگلات کو فر وغ مل سکتا ہے انہو ں نے ایک سوال کے جو اب میں کہا کہ جنگلا ت کی بے در یغ کٹا ئی تو جا ری ہو تی ہے لیکن اس کمی کو پور ا کر نے کیلئے اسی مقدا ر میں پو دے نہیں لگا ئے جا تے اس سلسلے میں عوم میں خصو صی شعور اجا گر کر نے کی ضر ورت ہے ۔حکومت اور عوم مل کر شجر کار ی کے مہمات شروع کر یں اور زیا دہ سے زیا دہ پو دے لگا ئے جا ئیں،ٹمبر ما فیا نے را تو ں را ت امیر بننے کیلئے قیمتی در خت کا ٹنے کے ایسے منصو بے بنا ئے ہیں کہ وہ
آ سا نی کے سا تھ قیمتی در ختان کا ٹ کر ملک کے مختلف حصو ں کو سمگل کر دیتے ہیں ، محکمہ فا رسٹ کے اہلکا روں اور پو لیس سے چمک کے زریعے پیشگی اجا زت لے کر ما ہا نہ لا کھو ں روپے کما رہے ہیں اسیلئے اس سلسلے میں محکمہ فا رسٹ میں بھی اصطلاحا ت کی ضر ورت ہے تا کہ ٹمبر
ما فیا کے خلا ف سخت سے سخت کا روا ئی شرو ع ہو سکے ، حکو مت جنگلا ت کے ما لکا ن کیلئے خصو صی ریلیف فر اہم کر یں اور ان کے بچو ں کو محکمہ جنگلا ت میں نو کر یاں دے تا کہ ان کے بھی معا شی مشکلا ت ختم ہو سکیں اور وہ جنگلا ت کے تحفظ کر سکے۔
ملک احمد خان اتروڑ کے رہا ئشی اور ایک جنگل کا ما لک ہے انہوں نے جنگلا ت کے کٹا ئی بند کر نے کیلئے حکو مت کو تجو یز دی کہ ہما را کو ٹہ 80فیصد کیا جا ئے تو جنگلا ت کی بے در یغ کٹا ئی ختم ہو جا ئیگی۔ جنگلا ت کے ختم ہو نے سے سیلاب کے آ نے کے بھی خطر ات ہو تے ہیں اور ماحو ل بھی خر اب ہو تا ہے ، جنگلا ت کی کٹا ئی سے سر دیو ں میں سلا ئیڈنگ ہو تا ہے جس سے عوام کو جا نی و ما لی نقصا ن اٹھا نا پڑ تا ہے،غر بت اور بے رو ز گا ر ی کی وجہ سے جنگلا ت کا صفا یا ہو رہا ہے ، گز شتہ سیلاب کی وجہ سے ہمیں بے تحا شہ جا نی و ما لی نقصا ن پہنچا چکا ہے کر وڑ وں روپے کے قیمتی در خت بو سید ہ ہو رہے ہیں لیکن کٹا ئی کے لئے ان در ختو ں پر کو ئی نمبر نہیں لکھے جا رہے اسیلئے قا نو نی کٹا ئی کی اجا زت اور رائیلٹی 80فیصد کیا جا ئے۔
محکمہ جنگلا ت کے افیسر قا ضی شبیر احمد نے کہا کہ اب تو حکومت کے سا تھ سا تھ مختلف این جی اوز نے بھی شجر کا ری میں حصہ لے رہی ہیں اور
با قد ہ طور پر لو گو ں میں ہزا روں پو دے مفت تقسیم کر دیتے ہیں ، سکو لو ں کے بچوں کیلئے تفر یحی مقا ما ت پر دوروں کا انتظا م کر کے پہا ڑوں پر
ان سے نئے پو دے لگا ئے جا رہے ہیں جبکہ صو با ئی حکو مت کی جا نب سے تعمیر نو اور بحا لی کے لئے قا ئم ادارہ پا ر سا بھی جنگلا ت کے فر وغ کیلئے عملی اقدا مات اٹھا رہا ہے ، کشید گی کے دوران جنگلا ت کو پہنچنے وا لے نقصا نا ت کا ازالے کے لئے حکومت محکمہ فا رسٹ اور این جی اوز مشنر ی جز بے کے تحت شجر کا ری میں حصہ لے رہے ہیں اسیلئے ہمیں اند ازہ لگا نا بھی مشکل ہے کہ کتنے پو دے لگا ئے گئے ہیں لیکن سروے کے مطا بق ہم اپنے حد ف سے کئی گنا آ گے ہیں ، انہو ں نے کہا کہ محکمہ فا رسٹ کے اہلکا روں کو جنگلا ت کے حفا ظت کیلئے چو کس کر دیا گیا ہے اور غیر قا نو نی کٹا ئی پر قا بو پا لیا گیا ہے اور ٹمبر ما فیا کے گر د گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔
حلقہ پی کے 85سوات کے مقا می ایم پی اے سید جعفر شا ہ نے احلیان کا لا م کے شکا یتو ں کے با رے میں کہا کہ صو با ئی حکو مت جنگلا ت کے فر وغ اور تحفظ سمیت ما لکان جنگلا ت اور حلقہ پی کے 85کے عوامی مسا ئل کے حل میں خصو صی دلچسپی لے رہی ہے ،ما لکان جنگلا ت کا کو ٹہ بڑا نے کیلئے اسمبلی میں بل پیش کر چکا ہو ں جس کیلئے ایک خصو صی کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں فنا س ، محکمہ فا رسٹ ، صو با ئی وزیر اطلا عا ت میا ں افتخار حسین ،صو با ئی وزیر جنگلا ت واجد علی خان اور مقا می ایم پی اے جعفر خان موجو دتھے۔
سابق صوبائی وزیرجنگلات واجدعلی خان کا کہنا ہے کہ حکومت جنگلات کے فروغ کیلئے عملی اقدمات اٹھا رہی ہے اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت نے ملاکنڈ ڈویژن کے جنگلات کیلئے450ملین روپے کافنڈ منظور کیاہے،چترال اور کالام میں چلغوزہ اور اخروٹ کے پودے لگائے جارہے ہیں عسکریت پسندی کے زمانے میں جنگلات کوہونے والے نقصانات کے ازالے کیلئے مشنری جذبے کے تحت عملی کام شروع کیا گیا ہیں مالم جبہ اورسخرہ میں نقصانات کے ا زالے کیلئے پاک آرمی کے تعاون سے10لاکھ پودے لگائے گئے ہیں،انہوں نے کہاکہ جنگلات کے حفاظت کیلئے محکمہ جنگلات کو فارسٹ فورس میں تبدیل کیاجارہاہے اور اصلاحات کئے جارہے ہیں فورس کوناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے فائرنگ کی اجازت بھی دی جائیگی انہوں نے کہا کہ جنگلات کے مالکان کو درپیش مسائل کے حل کیلئے بھی اقدمات اٹھائے
جارہے ہیں جس کیلئے قانونی کٹائی سائنسی بنیادوں پر شروع کی جائیگی جبکہ لوگوں کو نئے پودے لگانے پر بھی امادہ کرینگے انہوں نے کہا کہ جنگلات مالکان کے مطالبے کے مطابق جنگلات کی رائیلٹی 60فیصد سے بڑھا کر 80فیصدکرنے کیلئے ہم نے اسمبلی میں بل پیش کیالیکن منظور نہ ہوسکا اور کہا گیا کہ جنگل مالکان کیلئے 60فیصدحصہ کا فی ہے اگر حکومت نے حصہ 80فیصد کر دیا تو حکومت کو نقصان ہو گا اسلئے حکومت نے 60فیصد حصہ بر قرا ر رکھنے کے سا تھ سا تھ جنگلا ت ما لکان کو مزید سہو لیات فر اہم کر نے کا فیصلہ کیا ہے انہو ں نے کہا در خت لگا
نا صدقہ جا ریہ ہے لو گو ں کو زیا دہ زیا دہ سے پو دے لگا نے چا ہئیے حکو مت اس سلسلے میں عوام کے سا تھ مکمل تعا ون کر یگی ۔
1,019 total views, 1 views today