اسلام آباد: پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ افغانستان پر واضح کردیا گیا ہے کہ وہ افغان سکیورٹی فورسز کی جانب سے سرحد پار فائرنگ کے واقعات کو روکے ورنہ پاکستان جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کا اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل ظہیرالاسلام ، ڈائریکٹرجنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل عامر ریاض اور وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران امریکی انخلا کے بعد خطے کی صورتحال، افغانستان سے تعلقات، سرحدوں کی صورتحال، افغانستان اور بھارت میں انتخابات اور ملکی سلامتی کے دیگر امور پر غورکیا گیا۔
اجلاس کے دوران وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ملکی سلامتی ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنے دورہ افغانستان اور کابل میں ہونے والے سہ فریقی اجلاس جبکہ ڈی جی ملٹری آپریشن کی جانب سے ملک کی سلامتی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے اجلاس کو بتایا کہ دورہ کابل کے دوران انہوں نے سرحد پار سے افغان سیکیورٹی فورسز کی پاکستانی علاقوں پر فائرنگ کا معاملہ افغانستان اور وہاں پر تعینات بین الاقوامی افواج کے سربراہان سے ملاقات میں بھی اُٹھایا ہے۔ جس میں ان پر واضح کردیا گیا ہے کہ پاکستان اپنی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، افغانستان اپنی فورسز کی جانب سے سرحد پار فائرنگ کے واقعات کو روکنے کے لئے اقدامات کرے ورنہ پاکستان جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
435 total views, 1 views today