مینگورہ، سیدو شریف میں خواتین جرگہ ،طالبان اور حکومت سے جنگ بندی کا مطالبہ۔جنگ مسئلہ حل نہیں مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں۔سوات میں کشیدہ صورتحال اور طالبا ن کے خلاف سیکورٹی آپریشن کے باعث ہزاروں خواتین بیوہ ،جبکہ ہزاروں بچے یتیم ہوگئے۔دیگر بچوں کو یتیم اور خواتین کے گھر وں کو برباد کر نے کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے۔ہم خواتین جرگہ طالبان اور حکومت سے (ننہ واتے) کرتے ہیں۔جنگ بندی کا اعلان کریں۔سوات میں دوبارہ حالت خراب کر نے کی کوشش کی جارہی ہے۔
جس کے لئے ہم کسی طریقے سے تیار نہیں۔ٹارگٹ کلنگ کے روک تھام کے لئے انتظامیہ اور فورسز اقدامات اٹھائے۔سیدو شریف میں خواتین جرگہ کے زیر اہتمام سوات میں امن سبوتاژ کر نے کے خلاف خواتین جرگہ ہوا۔اس میں خواتین نے بڑے تعداد میں شرکت کی۔جرگہ خواتین جرگہ سوات کے سربراہ تبسم عدنان کی سربراہی میں ہوا۔ خواتین جر گہ سے خواتین جرگہ کے سربراہ تبسم عدنان نے کہا ہے کہ سوات سمیت ملک بھر میں قیام امن کے خاطر اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہے۔سوات کے خواتین جرگہ حکومت ،پاک آرمی،طالبان سے اپیل کر تے ہیں کہ مذاکرات کا راستہ اختیار کریں ۔تاکہ سوات سمیت ملک بھر امن کا گہوارہ بن جائے۔پاک آرمی ،حکومت،طالبان کو ہم نیوز کے ذریعے سوات کے خواتین( ننہ واتے) کر تے ہیں۔ پختون خواتین جرگہ کا (ننہ واتے ) کے خاطر جنگ بندی کا اعلان کریں۔انہوں نے کہا کہ سوات میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا ہے۔انتظامیہ اور پاک فوج سوات کے امن سبوتاژ کر نے والوں کے خلاف کاروائی کریں۔انہوں نے کہا کہ سوات میں دوبارہ حالات خراب کر نے کی کوشش کی جارہی ہے۔خواتین جرگہ کے سربراہ تبسم عدنان نے کہا کہ دہشت گردی میں سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن ،بشمول ملک بھر میں ہزاروں خواتین بیوہ ،لاکھوں بچے یتیم ہوئے۔دیگر بچوں کو یتیم اور خواتین کو بیوہ نہ کریں۔ ہم خواتین حکومت ،طالبان ،پاک آرمی سے اپیل کے ساتھ (ننہ واتے )کر تے ہیں۔کہ لڑنے کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کریں ۔انہوں نے کہا کہ سوات میں لوگوں کی روزگار سیاحت سے وابستہ ہے ۔اگر حکومت سیاحت پر توجہ کے ساتھ ساتھ ،سڑکوں کی تعمیر پر توجہ دیں تو علاقہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ برائے نام بیت المال قائم کیا گیا ہے۔ایک بیت المال قائم ہے لیکن کسی کو کچھ نہیں مل رہی۔انہوں نے کہا کہ زیادہ تر خواتین سوات کے دہشت گردی کے دوران بے گھر ہونے والے خواتین بھی دارالامان کو محفوظ جگہ نہیں سمجھتی۔ان کے حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے ۔کہ اقدامات کریں۔ کیو نکہ حکومت کی کارکردگی زیرو ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے خواتین کے روزگار کی فراہمی کے لئے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے شکار ہونے والے افراد کی اہل خانہ عدت سے پہلے ہی اپنے بچوں کی پالنے کے لئے گھر سے نکل کر ایک کسی گھر میں کام کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت یہاں خواتین کے لئے انڈسٹریز لگانے کے لئے کوشش کریں تاکہ یہ خواتین اپنے بچوں کو پالنے کے لئے باعزت طریقے سے کام کر سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو کیا معلوم کہ ہزاروں بیواؤں پر کیا گزر رہی ہے۔اور وہ زندگی کس طرح گزار رہی ہے۔اس موقع پر خواتین جر گہ تبسم عدنان،شاہدہ بی بی ،کوثر بی بی ،بیگم بی بی،سمیت خواتین جرگہ کے 25ممبرز اور دیگر سوات کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے خواتین بڑے تعداد میں موجود تھے۔
450 total views, 1 views today