سوات، سوات میں این ٹی ایس رزلٹ میں ہونے والے بد عنوانیوں کا ڈیڈک چیئرمین فضل حکیم نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افیسرز کو اپنے دفتر طلب کرکے ان سے وضاحت طلب کر لی جس پر متعلقہ افیسر نے کہا کہ یہ ٹیکنیکل غلطی ہے جس پر نظر ثانی کی جائے گی واضح رہے کہ سوات میں این ٹی ایس ٹسٹ کے رزلٹ میں مبینہ طور پر جو سنگین بد عنوانیاں ہوئی ہے
اس میں حقداروں کو ان کے حق سے محروم رکھا گیا ہے ٹاپ ٹین میں شامل ہونے والوں کو میرٹ لسٹ سے باہر جبکہ کم نمبرلینے والوں کو لسٹ میں میں شامل کیا گیا ہے جس کے باعث سوات کے 30 سے زائد افراد اپنے حق سے محروم رہ سکتے ہیں اسی حوالے سے ڈیڈک سوات کے چیئرمین فضل حکیم کو صورتحال سے آگاہ کیا گیا اور ڈیڈک دفتر میں وہ افراد جمع ہو گئے جن کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے جس پر ایم پی اے فضل حکیم نے محکمہ تعلیم کے متعلقہ افیسر کو طلب کرکے ان سے وضاحت طلب کر لیا اور کہا کہ یہ زیادتی کیوں ہوئی ہے جس پر متعلقہ افیسر نے کہا کہ یہ ٹیکنیکل غلطی ہے جس پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے ایم پی اے فضل حکیم نے مذکورہ افیسر کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ میرٹ پالیسی پر عمل درآمد نہ کرنے والے افیسرز کیلئے سوات میں کوئی جگہ نہیں اور غیر قانونی کام کرنے والے سرکاری افیسرز کو سزا دی جائے گی تبادلہ اس مسئلے کا حل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت ہر معاملے میں انصاف کے تقاضے پورے کرے گی انہوں نے کہا کہ کسی کو میرٹ کیخلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے حقداروں کو ان کے حق سے محروم رکھنے والوں کا کڑا احتساب کیا جائیگا تحریک انصاف میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنائے گی اور ہم نے اس حوالے سے مانیٹرنگ سسٹم بھی قائم کیا ہے جس کا مقصد بھی اس قسم کے رجحانات کی روک تھام ہے ۔
520 total views, 1 views today