خصوصی رپورٹ۔سلیم اطہر۔
پاکستان کے مختلف شہروں کراچی ،لاہور ،اسلام آباد ،راولپنڈ ی ،ایبٹ آباد اور پشاور میں دیوار مہربان کے قیام کے بعد سوات کے مرکزی شہر مینگورہ کے مضافاتی علاقہ سیدوشریف رو ڈ میں مینگوہ ہاسٹل کی دیوارپر دیوار مہربان سجادی گئی سوات میں دیوار مہربان کے خالق نورخان اور اُ ن دیگر تین ساتھیوں فضل حمید ،عالمگیر اور محمد آصف خان نے غریب اور نادار لوگوں کے مدد کے لئے دیوارمہربان قائم کی اور اس دیوارمہربان نے اپنے قیام کے بعد غریب اور نادار لوگوں پر اپنی مہربانیاں شروع کی ہے اور بہت سے لوگ اس دیوار مہربان سے اپنی اپنی ضرورت کی چیزیں اُٹھاکرساتھ لے جاتے ہیں ہم اگر دیوار مہربان کی تاریخ پر نظر دوڑائیں تو دنیا میں سب سے پہلے دیوار مہربان کا خاکہ ایران کے کچھ نوجوانوں نے اُس وقت پیش کیا جب اُن کے ملک ایران پر مغرب کے جانب سے پابندیاں کو سخت کردیا گیا اور یوں اُن کے ملک کے نادار اور غریب لوگ دو وقت کی روٹی ،تن کو ڈھاپنے کے لئے کپڑوں اور پہننے کے لئے پاوں پر جوتوں کے لئے دردر کی ٹھوکریں مارتے تھے اُن نوجوانوں نے اپنی اس خواب کو 2015 ء میں عملی طورپر شکل دی اور یوں بیس دسمبر 2015 ء کو ان نوجوانوں نے ایران کے شہر مشہد میں پہلے دیوار مہربان کا آغاز کیا
دیوار مہربان کے قیام کا یہ تجربہ اتنا کم رہا کہ نہ صرف پورے ایران میں دیوار مہربان کو مثال بناکرایران کئی دیگر شہروں میں اس طرح کے دیوارمہربان بنائے گئے بلکہ ایران کے بعد یہ ائیڈیا پاکستان کے خداتر س لوگوں نے اپنانا شروع کردیا اور کراچی میں پہلادیوار مہربان بنایا تاہم اس کے بعد یہ سلسلہ لاہور ،اسلاام آباد ،راولپنڈی ،پشاوراور ایبٹ آباد تک پھیل گیا اور اب دیوار مہربان کے اثرارت سوات تک بھی پہنچ گئے ہیں جہاں نہ صرف سوات کے مخیر حضرات اپنے ضرورت سے زائد چیز یں اس دیوار مہربان پر سجاتے ہیں بلکہ سینکڑوں ضرورت مند افراد بھی اس سے اپنے اپنے ضرورت کی چیزیں اُٹھاکر لے جاتے ہیں اب تک کے اعداد وشمار کے مطابق بیس سے زائد افراد نے اپنی ضرورت سے زائدی اشیاء اس دیوارمہربان کو بطور عطیہ دی ہے جبکہ چارسو کے قریب لوگ اس دیوار مہربان سے اپنی ضرورت کے مطابق چیزیں اُٹھاچکے ہیں
سوات میں دیوار مہر بان کے خالق نورخان سے دیورارمہربان کے بارے جب معلوم کیا گیا تو اُنہوں نے کہا کہ میں اور میرے چنددوست اکثر یہ بحث کرتے کہ ہم غریب اور نادار لوگوں کی مدد کے لئے کوئی اداربنائے اور پھر کافی سوچ بیچار کے بعد ہم نے سوات میں دیوار مہربان بنانے کا فیصلہ کرلیا اُن کا کہنا ہے کہ اس دیوار مہربان کا باقاعدہ افتتاح 13نومبر کو ہوچکا ہے اس دیوارے مہربان سے اگر ایک طرف مخیر حضرات اپنی ضروریات زندگی کے وہ چیزیں جس کا استعمال اُنہوں نے ترک کردیا ہے وہ ہمیں دے کر ثواب حاصل کررہے ہیں تو دوسرے طر ف ضرورت مند یہاں آکر دیوار مہربان سے اپنی ضرورت کے مطابق چیزیں اپنے مرضی اُٹھالیتے ہیں اورچیزیں عطیہ کرنے والے افراد کے ساتھ ساتھ ہمیں بھی ڈھیروں سارے دعائیں دے رہے ہیں اس دیوار مہربان کے قیام سے ہمارا وہ خواب پورا ہوگیا ہے جو ہم دوستوں نے ملکر دیکھا تھا اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اُس وقت بہت خوشی اور اطمینان قلب ملتا ہے جب کوئی نادار اور غریب شخص اس دیوار مہربان سے اپنی ضرور ت اور پسند کی چیزیں اُٹھالیتے ہیں اور اُن کے ہاتھ شکریے کے ساتھ ہمارے لئے بارگاہ الہی میں اُٹھ جاتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ اس کارخیر میں میرے علاوہ فضل حمید ،عالمگیر اور میرا چھوٹا بھائی محمد آصف خان بھی شامل ہیں اُنہوں نے کہا کہ روزانہ صبح ساڑھے نو بجے مینگورہ ہاسٹل کے دیوار پر دیوار مہربان سجادیا جاتا ہے اور یہ سلسلہ شام گئے تک بلاکسی وقفے جاری رہتا ہے اُنہوں نے کہا کہ جمعے کو چھٹی ہوتی ہے اور باقی پورا ہفتہ دیوار مہربان کا سٹال غریب اور نادار لوگوں کے لئے لگایا جاتا ہے اُنہوں نے کہا کہ ہم نے دیوار مہربان کے لئے سیدوروڈ کا انتخاب اس لئے کیا کہ یہاں ملاکنڈ ڈیوثرن بھر کے لوگ سیدوشریف ٹیچنگ ہسپتال آتے ہیں اور اُن کو یہاں آنے میں آسانی ہوتی ہے اُنہوں نے کہا ہم دیکھتے ہیں کہ زیادہ تر وہ لوگ دیوار مہربان کارخ کررہے ہیں جو انتہائی غریب ، ضرورت منداور اُن کا تعلق دیہاتی علاقوں سے ہوتا ہے اُنہوں نے کہا کہ مستقبل میں ہماری کوشش ہے اس دیوار مہربان کی طرح دیگر علاقوں میں بھی دیوار مہربان سجائے اور غریب اور نادار لوگوں کے کارخیر کا جوبیڑہ ہم نے اُٹھا یا ہے اُس کو وسعت دیں ۔افراتفری ،ایک دوسرے سے بے جا نفرت ،اور نفسانفسی کے اس دور میں نور خان اور اُن کے ساتھیوں کے طرف سے سوات میں دیوار مہربان کے قیام کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے سوات میں دیوار مہربان قائم کرکے دیوار مہربان کے منتظمین نے سوات کے باقی ماندہ لوگوں کو شمع سے شمع جلانے کی ترغیب دی ہے سوات میں دیوار مہربان کے منتظمین نے دیوار مہربان کی شروعات کرکے اپنی ذمداری پوری کردی ہے اب یہ ہم سب کی مشترکہ ذمداری ہے کہ جس کارخیر کی شروعات اُنہوں نے کی ہے ہم اُن کے اس کارخیر میں اُن کے کندھے سے کندھاملاکر اُن کا ساتھ دیں اوراپنے ضرورت سے زائد چیزیں دیوار مہربان سوا ت کو عطیہ کرکے غریب اور نادار لوگوں کی مدد میں اپنا حصہ ڈالیں۔
2,782 total views, 2 views today