بریکوٹ( ریاض احمدسے) سوات کے مین شاہراہ کے لئے این ایچ اے کی طرف سے گذشتہ 8ماہ سے فنڈ ز کی عدم فراہمی پر تعمیراتی کام بند ہو گیا ہے ۔ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے خدشہ ہے کہ مین شاہراہ کی تعمیرمقررہ مدت میں مکمل نہ ہوسکے ۔مین شاہراہ پر کام کی بندش کی وجہ سے جگہ جگہ کھڈوں کی وجہ سے گاڑیاں تباہ ہورہی ہیں جبکہ مسافروں اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔ فنڈز کی بندش کی وجہ سے مین شاہراہ کی بھرائی میں استعمال ہونے والی مٹی اور دیگر میٹرئل پر بروقت پانی کے چھڑکاؤ نہ ہونے کی وجہ سے مختلف علاقوں میں گرد وغبار کا راج ۔سینکڑوں کی تعدادمیں لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں اور روز بہ روز ان کی تعداد میں خطرنا ک حد تک اضافہ ہورہا ہے ۔ بارش کے لئے خصوصی دعائیں مانگنا شروع ہوگئیں ۔۔تفصیلات کے مطابق سوات کا مین شاہراہ جوکہ چکدرہ سے جھرؤ تک تقریباً 82کلو میڑ ہے پر کام جاری تھا جگہ جگہ تعمیراتی کام کے سلسلے میں نالیاں ،کلوٹس ،پشتوں کے علاوہ شاہراہ کی بھرائی کے لئے مٹی اور دیگر میٹریل استعمال ہوچکے ہیں ۔فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے ٹھیکیداروں نے مین شاہراہ کام بند کردیا ہے جس کی وجہ سے علاقے کے عوام شدید عذاب میں مبتلا ہورہے ہیں ۔تھانہ بائی پاس سے مینگورہ تک کا سفر منٹوں کے بجائے گھنٹوں میں طے ہورہا ہے مسافروں اور مریضوں کو حد سے زیادہ تکلیف کا سامنا ہوتاہے جبکہ گاڑیاں تباہ ہورہی ہیں ۔سوات کے مین شاہراہ کے تعمیراتی کام کے لئے بروقت فنڈز کی فراہمی نہ ہوئی تو سوات کے سیاحت ،کاروبار اور روزگار پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔علاقے کے سیاسی و سماجی حلقوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ،وفاقی حکومت اور این ایچ اے سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ فوری طور پر مین شاہراہ کے لئے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں تاکہ یہ منصوبہ علاقے کے عوام کے لئے باعث زحمت نہ بنے ۔علاقے کے سیاسی و سماجی حلقوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ،وفاقی حکومت اور این ایچ اے سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ فوری طور پر مین شاہراہ کے لئے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں تاکہ یہ منصوبہ علاقے کے عوام کے لئے باعث زحمت نہ بنے ۔
1,926 total views, 2 views today
Comments