سوات( وقار احمد سواتی سے ) چیف جسٹس آف پاکستان نے جمعرات کے روز پشاور کا دورہ کیا اور ادھر ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزراء ،ممبران اسمبلی ،سمیت دیگر اعلیٰ عوامی ممبران سے سیکورٹی واپس لیا جائے ، اس کے بعد انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا کے ہدایات پر سوات میں بھی مختلف شخصیات پر تعینات 364پولیس اہلکاروں کو لائن حاضر کردئے گئے ، سوات نیوز ڈاٹ کام نے جب مختلف ممبران اسمبلی اور ناظمین سے رابطہ کیا تو اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم تو عوامی خدمت کے لئے آئے مگر سوات میں کام کرتے ہوئے سیکورٹی انتہائی ضروری ہے اگر حکومت ہمیں سیکورٹی نہیں دے رہی تو پھر ہماری حفاظت کا کون ذمہ دار ہوگا ، ادھر بعض عوامی حلقوں کے جانب سے اس فیصلے پر کافی حد تک خوشی پایا گیا کیونکہ سوات میں درجنوں پولیس اہلکار بعض ایسی شخصیات کو دی گئی ہے کہ ان کو سیکورٹی کی ضرورت نہیں ہے اور عوامی حلقوں کے مطابق ان پولیس اہلکاروں سے وہ شخصیات اپنی ذاتی لے رہے ہیں ، البتہ ایک انتہائی اہم بات یہ بھی ہے کہ سوات جو کہ انتہاپسندی سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور بعض شخصیات نے حکومت سے ان کے حفاظت کے لئے سیکورٹی کی اپیل کیا ہے ۔اب دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا خیبر پختونخوا حکومت اس فیصلے کے بعد کون سی حکمت عملی کرینگے
1,338 total views, 2 views today