سوات (سوات نیوزڈاٹ کام)ضلعی پولیس سربراہ واحد محمود کے فوری احکامات پر ضلع بھر میں گزشتہ 5ماہ کے دوران جرائم پیشہ افراد ،مجرمان اشتہاریوں،سماج اور ملک دشمن عناصر کے خلاف جاری ایک باقاعدہ اور منظم کوئیک گرینڈ آپریشن جاری تھا۔اپریشن میں سپیشل پولیس کمانڈوز ایلیٹ فورس ،آپریشن پولیس ٹروپس ،لیڈیز پولیس،K-9 سکواڈ،بم ڈسپوزل پولیس یونٹ نے حصہ لیا۔سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کے دوران کرایہ داران ایکٹ کے تحت مکانات چیک کئے گئے ہیں۔ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران ضلع بھر میں سرچ اپریشن کے دوران سینکڑوں افراد کی بذریعہ جدید ٹیکنالوجی CRVS چھان بین کی گئی۔جبکہ بذریعہ جدید ٹیکنالوجی VVSہزاروں گاڑیوں کی بھی باریک بینی سے تلاشی لی گئی۔گزشتہ 5ماہ میں سرچ اینڈ سٹرائیک اپریشن کے دوران اسلحہ و ایمونیشن جسمیں کلاشنکوف22عدد،رائفل24عدد،بندوق112عدد، پستول301 عدد،کارتوس7949عدد،بارود37کلوگرام برامد کئی گئے ہیں۔کرایہ داران ایکٹ میں792ایف آئی آر ،ہوٹل ایکٹ میں76ایف آئی ار،بس اڈہ ایکٹ16ایف آئی ار درج کی گئے ہیں ۔جرائم پیشہ افراد اور سماج و ملک دشمن افراد کیخلاف شروع کی گئی آپریشن کے دوران تمام اہداف کامیابی سے حاصل کر لئے گئے۔جسمیں508.190کلو گرام چرس ،ہیروین18.910گرام،1356لیٹر دیسی شراب برآمد کی جبکہ جرائم پیشہ اور اوارہ گردی میں1257 گرفتارکی،پچھلے سال میں 47اشتہاریوں کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوارن 166اشتہاریوں کوبھی گرفتار کرلیاگیاہیں۔ DPO سوات واحد محمود نے چارج سنبھالتے ہوئے آئس سمگلروں کے خلاف بہت بڑا اپریشن کیا،جسمیں 3MPOکے تحت تمام دوسرے منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے جیل بجھوائے گئے ہیں،ٹریفک نظام کو بہتر بناتے ہوئے مہذب شہری منظم ٹریفک مہم کا انعقاد کیاگیاتھا،جس سے ضلع سوات میں ٹریفک کے دوران درپیش مسائیل پر قابو پایاگیا ہیں ٹریفک وارڈن پولیس کے گاڑیوں میں اضافہ کرتے ہوئے ایک عدد کرین ،تین فورک لیفٹر،20ہیوی بائیک رائیڈراور سات ٹریفک موبائیل مانیٹریننگ یونٹس ،ٹریفک ایجوکیشن اینڈاویرنیس موبائیل کے اضافہ سے ٹریفک کے پیچیدہ نظام کو بہتر بنایاجسکو عوام نے بے حد سراہا، ضلعی پولیس سربراہ کیپٹن (ر) واحد محمود کے کوششوں سے ڈرائیونگ لائسنس کے آسانی سے حصول کیلئے (ون ونڈواپریشن )ڈرائیونگ لائسنس برانچ کا افتتاح کیاگیا جس سے گزشتہ کئی سالوں سے پنڈنگ ڈرائیونگ لائسنس کو ایشو کرتے ہوئے تقریبا 8000ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء کیاگیا، اور اب لائسنس 24گھنٹوں تک محدود کیا گیا، پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ کے حصول کے طریقہ کارکوآسان بنایاگیا،جسمیں اب ڈی پی اوآفس سے درخواست مارکرنیکی ضرورت نہیں ہوگی،اپنی متعلقہ پولیس سٹیشن سے تصدیق کرکے کلیئرنس سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا ۔آپریشن کے دوران عوام الناس کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے ان کے جذبہ حب الوطنی کو سراہا۔اور مستقبل میں بھی پولیس کے ساتھ تعاون کی پالیسی اور بہترین کوارڈنیشن کی امید ظاہر کی۔خیبر پختونخواء پولیس کئی دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑ نے والی فورس ہے ملکی بقا سلامتی اورامن و امان کے قیام کے لیے ان کی دی گئی قربانیوں کو تاریخ میں ہمیشہ سنہری حروف سے لکھا جائے گا ۔پولیس فورس کے شہداء کی قربانیوں کی بدولت ہی آج معاشرے میں امن و امان کا قیام ممکن ہو سکا ہے۔پولیس فورس آپنی شہداء کی قربانیوں کا لاج رکھتے ہوئے مستقبل میں بھی ملک کی سا لمیت اور دفاع کے لیے ہر قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔
1,592 total views, 2 views today