سوات(نمائندہ خصوصی) سوات کے تاریخ پر تحقیقی کتاب کی اشاعت علاقے کی تاریخ میں اہمیت حاصل کرگئی طلبہ اور عام لوگوں کو فائدہ ہوگا قوموں کی تاریخ سے نئے لوگوں کو علم ہونا ضروری یہ علاقہ اور بھی اہمیت حاصل کریگاکتاب میں جامع معلومات اور جس میں اس علاقے کی تاریخ کو بہتر طریقے سے بیان کی گئی ہیں اور اس میں تعلیم یافتہ طبقہ اور طلبہ کی لئے بہت اچھے تحقیقی معلومات دئیے گئے ہیں مارکیٹ میں عوام کے سہولت کے لئے موجود اس سے استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے تفصیلات کے مطابق سوات کے معروف سینئر صحافی اور محقیق فضل خالق کی نئی تصنیف ادھیانہ سوات کی جنت گم گشتہ شائع ہوگئی جس میں دیوہیکل یادگار بدھا شکل بگاڑنا گندھارہ تورانی یا سیتھی پارتھیائی کشان سفید ہن فن گندھارا وادی سوات قدیم ادھیانہ سلطنت وادی سوات میں چینی زائرین کے اسفار فاہیان کا سفر سنگ یون کا سفر ہیون کا سفر ووکونگ کا سفر تبت کے زائرین کا سفرسوات ویدک تہذیب کا مرکز سوات میں بدھ مت سے پہلے آبا د لوگ فخرمقام سوات میں قدیم راک فن بازیرہ بریکوٹ بدھ سٹوپے خانقاہیں اور دیگر آثار بٹ کڑہ سٹوپا اور خانقاہ سیدوشریف سٹوپا پانڑ میں بدھ مت کی عباد تگا ہ شنگردار سٹوپا راجہ گیرا قلعہ وادی بونیر وادی شانگلہ دیر زیریں کے کھندرات درپیش چیلنجز اور خطرات سوات کے قدیم تاریخی آثار کا تحفظ سوات میں آثار قدیمہ کا تاریخی عجائب گھر تہذیبی ورثہ اور آثار قدیمہ کی سیاحت اور حوالہ جات کی باب شامل ہیں طلبہ نے کتاب کے مصنف کو خیراج تحسین پیش کیا اور مشترکہ طورپر حکومت سے مطالبہ کیاکہ سوات کے تاریخ، تمدن اور آثارقدیمہ کی حفاظت کو یقینی بنایاجائے اور سوات کے تاریخ کے مطلق نصاب میں مضامین شامل کئے جائیں اوریہ کہ فضل خالق کی لکھی ہوئی تمام تصانیف بہت محنت اور جان فشائی کے بعد شائع ہوئی جن میں زیر نظرکتاب بھی شامل ہیں جس میں مصنف نے سوات کے تاریخی ان گوشوں کاذکرکیاہے جس کے بارے میں بہت کم لوگوں کو معلومات ہے انہوں نے اور سوات کے صحافی سیف اللہ کاکا خیل نے اس کتاب کو ایک بہترین علمی تحقیق قراردے دیاجس کو سوات کے لئے ایک قیمتی اثاثہ قراردیا
2,509 total views, 2 views today