سوات، سوات میں سیکیورٹی کے لاحق خطرات اور سدباب کے حوالے سے ورکشاپ کا انعقاد ،فوجی اور سول حکام سمیت وی ڈی سی ممبران کی شرکت ،قیام امن کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنے پر اتفاق کرلیا گیا،ودودیہ ہال سیدوشریف میں منعقد ہ ورکشاپ کے مہمان خصوصی کمشنر ملاکنڈ ڈویژن محمد افسرخان تھے،مینگورہ کے بریگیڈ کمانڈر315بریگیڈکرنل سکندر،ڈی پی او سوات شیر اکبرخان اور دیگر حکام کے علاوہ وی ڈی سی ممبران نے شرکت کی ،اس ورکشاپ میں سوات میں وی ڈی سی ممبران کی ٹارگٹ کلنگ،سیکیورٹی کے درپیش خطرات سمیت امن وامان کی صورتحال پر تفصیلی غور وخوض کیا گیا ،
ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈ کمانڈرمینگورہ کرنل سکندر نے کہاکہ سوات میں دہشت گردوں کی جانب سے وی ڈی سی ممبران کی ٹارگٹ کلنگ اورسیکیورٹی خطرات بڑے مسائل ہیں جس پر عوام اور وی ڈی سی ممبران کا تعاون انتہائی ضروری ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت ہم ایک مشترکہ دشمن سے نبر د آزما ہے اور جس کے لئے ہم سب نے مشترکہ جدوجہد کرنا ہے انہوں نے کہاکہ سوات میں کرفیو کے نفاذ اورآپریشنوں کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا پڑتا ہے لیکن عوام کو محفوظ بنانے کے لئے یہ ٹارگٹڈ آپریشن ضروری ہوتا ہے اس لئے اس قسم کے آپریشنوں میں عوام سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کریں انہوں نے کہاکہ ہمیں احساس ہے کہ چیک پوسٹوں پر بھی عوام کو مشکلات درپیش ہیں اس لئے چیک پوسٹوں کو وسیع بنانے کے لئے کام جاری ہے تاکہ لمبی قطاریں نہ لگ سکیں انہوں نے کہاکہ ملاکنڈ ڈویژن میں پائیدار امن کے قیام کے لئے صوبائی حکومت بھی ہر سطح پر کوشش کررہی ہے ،انہوں نے کہاکہ سوات کی پچاس فیصد معیشت کا دارومدار زراعت پر ہے اور دہشت گردی نے اس خطے کا انفراسٹرکچر بڑے پیمانے پر تباہ کردیا ہے جبکہ مابعد 2010کے سیلاب نے بھی تباہی پھیلائی انہوں نے کہاکہ سوات میں کشیدگی کے دوران 10500کے قریب مکانات ،43رابطہ پل اور663کلومیٹر روڈ تباہ ہوئی جس میں کئی ایک منصوبے مکمل ہوچکے ہیں انہوں نے کہاکہ پاک فوج نے قلیل مدت میں سکولوں،اسپتالوں،پلوں،سڑکوں اور پینے کے پانی سمیت کئی اہم منصوبے مکمل کئے انہوں نے کہاکہ پاک فوج آج ایک بار پھر شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے اور آفیسرز اور جوان خون کے نذرانے پیش کررہے ہیں ۔
445 total views, 1 views today