تحریر: غفور خان عادل
ریاست سوات کا پاکستان میں ادغام سے قبل اے این پی اورباچا خان کے قافلے کے ساتھی حاجی حمید الرحمن اف کانجو کسی تعارف کے محتاج نہیں ہے عوامی نیشنل پارٹی سے تسلسل کے ساتھ وابستگی رکھنے والے حاجی حمید الرحمن نے کبھی بھی ہوا کے جھونکے کے ساتھ اپنا سیاسی رخ تبدیل نہیں کیا ہمیشہ ثابت قدم رہے اور ایک گم نام سپاہی کی طرح دن رات ایک کرکے اے این پی کیلئے کام کیا اور ان کی زندگی بھی اسی سیاسی جدوجہد سے عبارت ہے تحصیل کبل میں ان کا اپنا حلقہ احباب ہے جبکہ ان کے خاندانی ووٹ سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا یہی وجہ ہے کہ ان کی رہائش گاہ گلاب محل اکثر عوامی نیشنل پارٹی کی سرگرمیوں کا مرکز ہوتا ہے اور عام انتخابات میں اے این پی کے نامزد اُمیدواربرائے قومی اسمبلی ڈاکٹر سلیم خان نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز بھی گلاب محل سے کیا تھا جبکہ صوبائی اسمبلی کے اُمیدوار وقار خان کیلئے حاجی حمید الرحمن اور ان کے بیٹوں مجیب الرحمن ، بیرسٹر اسد الرحمن اور ان کے خاندان کے دیگر افراد نے بھی دن رات ایک کرکے کام کیا تاہم اس حوالے سے حاجی حمید الرحمن کی جدوجہد ایک مسلمہ حقیقت ہے گذشتہ دنوں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان ، صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے گلاب محل کانجو آکر حاجی حمید الرحمن سے تفصیلی ملاقات کی اس موقع پر اے این پی کے صوبائی نائب صدر ایوب خان ، صوبائی جوائنٹ سیکرٹری ایمل ولی خان ، ضلعی صدر شیر شاہ خان ، تحصیل ناظم بابوزئ اکرام خان ، مجیب الرحمن ، محمد خان اور دیگر بھی موجود تھے گلاب محل کانجو میں اسفندیار ولی خان ، حیدر خان ہوتی اوردیگر قائدین نے ایک گھنٹہ سے زائد کا وقت گزارا اور ان کے ساتھ پارٹی اُمور پر باہمی دلچسپی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی
اس موقع پر حاجی حمید الرحمن نے پارٹی قائدین کو عوامی نیشنل پارٹی کے مزید استحکام کے حوالے سے مشورے بھی دئیے اور اس بات پر زور دیا کہ جن ساتھیوں کے تحفظات ہیں اورانہوں نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے ان کے گلے شکوے ختم کرنے چاہئے جس پر صوبائی صدر حیدر خان ہوتی نے حاجی حمید الرحمن کو اس حوالے سے ٹاسک دیا کہ وہ ان تمام ناراض ساتھیوں کو منانے میں اپنا کردار ادا کریں انہوں نے اس بارے شیر شاہ خان سے بھی کہا کہ حاجی حمید الرحمن کی ان کاوشوں میں ان کا بھر پور ساتھ دیں اسفندیار ولی خان نے واضح کیا کہ عوامی نیشنل پارٹی پختونوں کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے انہوں نے پارٹی ذمہ داروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپور کوریڈور کا سہرا صرف ایک ہی شخص کے سر نہیں جاتا سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور بے نظیر بھٹو نے سکھ یاتریوں کی آمدورفت کیلئے کرتارپور کوریڈور بنانے کی کوشش کی انہوں نے کہا کہ 70 کے دہائی کے بعد کرتارپور کوریڈور کھلنے سے دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین تعلقات بہتر ہوں گے حکومت کو اس طرح کا اقدام پاک افغان سرحد پر بھی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سرحد کے دونوں جانب آمدورفت کی سہولیات فراہم ہو سکے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس خطے میں سرحد کے دونوں جانب جو لوگ رہتے ہیں ان کی ثقافت ، روایت ، زبان اورمذہب ایک ہی ہے گزشتہ چار دہائیوں سے جاری جنگ کے دوران پختونوں کوایندھن کی طرح استعمال کیا گیا پاک افغان سرحدی اُمور میں نرمی اور کوریڈور کے کھلنے سے دونوں ممالک میں رہنے والے پختونوں میں احساس محرومی کم ہو گی تاہم اسفندیار ولی خان نے موجودہ حکومت کی تبدیلی کو محض ایک ڈھونگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کپتان کی تبدیلی عوام کے گلے پڑ گئی ہے سو دنوں میں آئندہ پانچ سالوں کا ٹریلر چلایا گیا ہے حکمرانوں کے سو دن مایوس کن رہے عوامی مشکلات میں اضافہ ہوا اس موقع پر پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سو دنوں میں عوام کو مایوسی کے سواکچھ نہیں ملا تحریک انصاف نے نیب زدہ لوگوں کو اکھٹا کرکے سیاسی میدان میں اُتار دیاہے
کپتان کی ٹیم میں تمام نیب زدہ اور نیب کو مطلوب لوگ شامل ہیں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے گزشتہ سو دنوں میں تحریک انصاف کو جو نقصان پہنچایا ہے وہ نقصان اپوزیشن پانچ سالوں میں بھی نہیں پہنچا سکتی انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے طوفان نے لوگوں کو گھیر لیا ہے اور ڈالر کی اُڑان جاری ہے تحریک انصاف کی قیادت نے لوگوں سے جو وعدے کئے تھے ایک بھی پورا نہیں کیا گیا اور سو دنوں میں لوگوں کو دیوار کے ساتھ لگایا گیا اور اس ہی کو تحریک انصاف ایک خوشگوار تبدیلی کہہ رہی ہے انہوں نے کہا کہ اقتدار سے قبل عمران خان نے جو بھی کہا تھاکہ اقتدار میں آ کر وہ کریں گے لیکن جب وہ اقتدار میں آئے تو یو ٹرن میں ایک ریکارڈ قائم کر دیا ہے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا وعدہ کیا یوٹرن لیا امداد کو پیکج کا نام دیکر بڑے فخر کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ ہم فلاں ملک سے اتنا پیکیج حاصل کر لیا ہے شیخ رشید ، پرویز الٰہی اور ایم کیو ایم کے حوالے سے ان کا جوموقف تھا آج اس میں بھی انہوں نے بڑا یوٹرن لے لیا ہے زلفی بخاری ، پرویز خٹک ، علیم خان سمیت دیگر لوگ نیب کو مطلوب ہیں آئی جی اسلام آباد کا تبادلے سمیت دیگر معاملات بھی تحریک انصاف حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے تاہم اس موقع پرانہوں نے حاجی حمید الرحمن کو ٹاسک دیاکہ وہ ناراض ساتھیوں کو منانے میں اپنا کردار ادا کریں اس موقع پر ایوب خان ، ایمل ولی خان ، شیر شاہ خان اور تحصیل ناظم بابوزئ اکرام خان نے کہا کہ حکمرانوں کے قول و فعل میں تضاد ہے عوام حکمرانوں سے مایوس ہو چکے ہیں کیونکہ سو روزہ کارکردگی سوالیہ نشان ہے ۔
2,122 total views, 2 views today