انٹرویو : شاہ اسد علی
فضل حکیم 1974کو مینگورہ کے محلہ ملابابا میں ایک متوسط گھرانے میں پیداہوئے ۔ ان کاخاندان مقامی سطح پر کاروبار کرتے ہوئے رزق حلال کماکر گزربسرکررہا ہے ۔ فضل حکیم خان نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ سکول ملابابا سے حاصل کی۔ پرائیویٹ ایف اے کیا1990میں تعلیم سے فراغت کے بعد وہ خود کے بزنس سے وابستہ ہوگئے۔ اور کاروبار کے ساتھ ساتھ خدمت خلق میں بھی پیش پیش رہے اور جب 1996 ء میں عمران خان نے تحریک انصاف کی بنیاد رکھی تواس وقت فضل حکیم نے تحریک انصاف کو جوائن کردیا۔ اورآج تک وہ تحریک انصاف میں ہے ۔ کسی بھی ہواکے جھونکے کے ساتھ فضل حکیم نے اپنا سیاسی رُخ تبدیل نہیں کیا ۔ وہ ہمیشہ ثابت قدم رہے اور وعدے کے پکے اورصوم وصلوٰۃ کے پابند اورنیک انسان ہے۔ ان کاشمارتحریک انصاف کے بانیوں اورنظریاتی افراد میں ہوتاہے۔ ہمیشہ حق وصداقت کاساتھ دینے والے فضل حکیم نے سیاسی میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کالوہا منواچکے ہیں اور جب 2013کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کی طرف سے ان کو حلقہ پی کے80کیلئے نامزدکیاگیاتو انہوں نے اس انتخابی عمل میں بڑے بڑے سیاستدانوں کوشکست دے کر کامیابی حاصل کرلی۔اور بعد میں چیئرمین ڈیڈک کی ذمہ داری بھی سونپ دی گئی ،اور پھر2018 کے الیکشن میں بھی پی کے 5 مینگورہ شہر سے الیکشن لڑنے کیلئے میدان میں اُترے اوردوسری مرتبہ مینگورہ شہر کے عوام نے فضل حکیم کو منتخب کیا اور دوسری مرتبہ ڈیڈک کمیٹی سوات کے چیئرمین مقرر ہوئے اور انہیں خدمت کا موقع دیا اس حوالے سے ان سے ایک انٹرویوکیاجونذرقارئین ہے ۔
ایم پی اے فضل حکیم کاکہناہے کہ جب تک ہم میں خوف خداپیدا نہیں ہوگا۔ اس وقت ہم مسائل اور مشکلات کی دلدل میں پھنستے چلے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ممبراوروزارت قوم کی امانت ہوتے ہیں۔ اوراللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک امتحان ہوتاہے اب یہ ہم پر ہے کہ ہم اس امتحان میں کس حد تک سرخروہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس ازمائش میں خود کو پورا اتارناہوگا۔ اورہرکام میرٹ پرکرناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دھوکہ دہی اور منافقت کی سیاست کو ترک کرکے سیاست کوعبادت اورلوگوں کی خدمت کادرجہ دیناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے موقع دیا ہے کہ ہم مخلوق خدا کی خدمت کے ساتھ ساتھ عوام کاپیسہ عوام پر خرچ کرنے کافریضہ سرانجام دے۔ انہوں نے کہا کہ میری نزدیک کرسی اقتدار کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔ اصل کام لوگوں کی خدمت اوران کاعوامی نمائندوں پراعتماد بحال کرناہے انہوں نے کہا کہ ہرکام میں شفافیت اورمیرٹ ہی بہت بڑی تبدیلی ہے ۔ صحت وتعلیم میں تحریک انصاف نے انقلابی اقدامات اٹھائے ۔ سوات کے دونوں بڑے ہسپتالوں کی حالت بہتربنانااور500بستروں پرمشتمل ہسپتال کاقیام بھی تحریک انصاف کی کوششوں کا نتیجہ ہے انہوں نے کہا کہ سوات بھراورحلقہ پی کے5میں ترقیاتی منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں اورجاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے علاقے میں ترقیاتی انقلاب برپاہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ مینگورہ شہر میں واسا پراجیکٹ کے ذریعے صفائی اور پانی کی ترسیل کاکام بہتر انداز میں جاری ہے اور مینگورہ خوڑ کی صفائی سمیت دیگر اہم منصوبوں کی تکمیل سے لوگ خوشگوار تبدیلی محسوس کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ مینگورہ شہر میں نکاس آب سسٹم ، واٹر سپلائی اور سنیٹیشن کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے مینگورہ سٹی کو جرمن پراجیکٹ میں شامل کر دیا گیا ہے اس منصوبے میں پشاور سٹی ، مردان ، ایبٹ آباد وغیرہ پہلے ہی شامل تھے جبکہ سوات کا مرکزی شہر مینگورہ شامل نہیں تھا جس کے حوالے سے ہم نے اور وزیراعلیٰ نے وزیراعظم عمران خان سے منظوری لی انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں مینگورہ شہر کے تمام زنگ آلود واٹر سپلائی پائپ لائن تبدیل کئے جائیں گے اور مینگورہ شہر میں نکاس آب کا سسٹم بھی بہتر بنایا جائے گا ، انہوں نے اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ محمود خان کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مینگورہ شہر کو اس اہم پراجیکٹ میں شامل کیا انہوں نے بتایاکہ 16کروڑ روپے کے فنڈ میں ہم نے ٹیوب ویلوں اور پچاس ٹرانس فارمر شامل کئے ہیں انشاء اللہ مینگورہ شہر کے اہم اور حل طلب مسائل حل کریں گے انہوں نے کہا کہ کرپشن اوربدعنوانیوں کے آگے بندباندھ کرچور دروازے سے کام کرنے والوں کاراستہ روک دیاہے خود کرپشن کریں گے نہ کسی کو کرنے دیں گے ۔ دامن صاف ہے اگرکسی نے ایک کوڑی رشوت ثابت کردی۔ تو ہرقسم سزاکیلئے تیارہیں خودکوہروقت عوامی عدالت میں احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں۔ عوام ہی بہترین جج ہیں جو خود عوامی نمائندوں کااحتساب کرسکتے ہیں ہم عوامی لوگ ہیں اورعوام کودرپیش مسائل ومشکلات سے بخوبی آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی صالح قیادت ہی ملک کو نہ صرف بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے بلکہ پاکستان کاوقار دنیابھرمیں سربلندکریگی انہوں نے کہا کہ ترقی اورخوشحالی کے حوالے سے ہم نے جوعملی اقدامات اٹھائے ہیں وہ زمینی حقائق ہے جس سے انکارنہیں کیاجاسکتا۔
2,459 total views, 2 views today