تحریر؛۔ شہزاد عالم
ملکی تاریخ میں جہاں پر تمام سیاسی پارٹیوں نے اس ملک اور صوبے میں حکومت کی اور اس صوبے کی تبدیلی کے داعویدار رہے وہی پر جب تحریک انصاف کا اغاز ہوا تو انہوں نے تبدیلی اور کرپشن کے خاتمے کی باتیں شروع کی اور اسی تبدیلی اور کرپشن کے خاتمے کے لئے عوام نے انکا بھر پور ساتھ دیا اور 2013 کے عام انتخابات میں انہوں نے پی ٹی ائی کیامیدواروں کو بھاری اکثریت کا اظہار کیا اور اس صوبے میں پی ٹی ائی کی حکومت بنی ،اور پانچ سال انہوں نے اس صوبے میں حکومت کرکے تبدیلی کے نعرے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی اور 2018 کے عام انتخابات میں اسی نعرے پر یہاں کے عوام نے ایک بار پھر لبیک کہا اور سوات کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی پارٹی کو دوسری دفعہ ازما کر سوات سے آٹھ صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی کے تین نشستوں پر پی ٹی ائی کے امیدواروں پر اعتماد کا اظہار کرکے ان کو ایوانوں تک پہنچا یا اور یہاں کے عوام کی خوش قسمتی سے پورے ملک اورصوبہ خیبر پختونخواہ میں پی ٹی ائی کی حکومت کا قیام ممکن ہوا ۔2018 کے عام انتخابات میں کامیاب ہونے والوں میں ہر دلعزیز شخصیت اور سوات کے پسماندہ تحصیل مٹہ سے عام خاندان سے تعلق رکھنے والے محمود خان بھی شامل تھے جہنوں نے اپنے پچھلے پانچ سالہ دور اقتدار میں یہاں کے عام لوگوں کی مشکلات کے خاتمے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائے تھے اور یہی وجہ تھی کہ عوام نے ایک بار پھر ان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کامیاب کرایا ۔
محمود خان جوکہ مٹہ کے ایک عام خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ عوام میں کافی مقبول ہے اور انکے خاندان نے یہاں کے عوام کی جو خدمت کی ہے وہ روز روشن کی طرح عیاں ہے اور اب سوات سے نکل کر انہوں نے صوبہ بھر کے عوام کے مشکلات کے خاتمے اور اس صوبے کی خوشحالی کا بھیڑا سراٹھا رکھا ہے.
2013 اور 2918 کے عام انتخابات میں عمران خان کے تبدیلی کے نعرے کو اس وقت عملی جامہ پہنایا گیا اور لوگوں نے عمران خان کو خراج تحسین پیش کیا جب اقتدار بھی بھاگ دوڑ کیلئے سرگرمیاں شروع ہوئی اور انہوں نے خیبر پختونخواہ کیلئے محمود خان اور سب سے بڑے صوبے پنجاب کیلئے عام خاندان سے عثمان بزدار کا انتخاب کرکے اسی وعدے کو عملی جامہ پہنایا اور عوام پہ یہ ثابت کردیا کہ وہ اپنے کسی خاندان یا دوست کو خوش کرنے کے نجائے میرٹ کی بنیاد پر عام لوگوں کو عزت دینگے اور کارکنوں کے خواہشات پر فیصلے کرینگے ۔
یہاں بتایا چلو کہ پی ٹی ائی کے قائد عمران خان نے سوات سے وزیر اعلی کیلئے محمود خان کا انتخاب کرکے یہاں کے عوام کے دل جیت لئے کیونکہ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ سوات سے وزیر اعلی کا انتخاب کیا گیا جس پر یہان کے عوام اور تمام سیاسی پارٹیوں نے اس وجہ سے اعتماد کا اظہار کیا کہ سوات دو ہزار پانچ سے مختلف افات سے گزر رہا ہے ،زلزلے کے بعد دہشت گردی ،اپریشن ،سیلاب ،پھر زلزلہ اور ڈینگی کے وجہ سے یہاں کے عوام کی معاشی زندگی تباہ ہوگئی تھی ،تمام انفراسٹریکچر بری طرح متاثر ہوا اور سوات کے 23 لاکھ ابادی سمیت پورے ڈویژن کے عوام زبوحالی کا شکار ہوئے ہیں اور یہاں کے عوام بدحالی کی زندگی گزارنے پر مجبور تھے اور ملکی تاریخ میں دہشت گردی کی جنگ میں ملکی بقاء کیلئے قربانیاں دینے والے عوام کے مشکلات کے ازالے کیلئے اس طرح کا بڑا فیصلہ کرنا ناگزیر تھا اور پی ٹی ائی کے قائد عمران خان نے اسکو عملی جامہ پہنا کر یہاں کے عوام کے دکوں کا مداوا کرنے کے ساتھ ساتھ یہاں کے عوام کے زخموں پر مرہم پتی میں اپنا کردار ادا کیا ۔اور اب سوات کے عوام ان مشکلات کے ازالے کیلئے موجودہ حکومت سے امیدیں باند ھ رکھی ہے ۔اور وہ خیبر پختونخواہ کے خپل وزیر اعلی سے امیدیں وابستہ کر رکھی ہے ۔
سابقہ ادوار میں صوبائی حکومت کے وزیر اعلی اپنے اضلاع تک محدود ہوتے تھے اور وہ دوسرے اضلاع کی طرف خاص توجہ نہیں دے رہے تھے لیکن خپل وزیر اعلی محمود خان نے تمام اضلاع کو یکساں اہمیت دی ہے اور صوبے کی تاریخ میں پہلی بار وہ ایک حقیقی اور تمام صوبے کے وزیر اعلی کا حق ادا کر رہے ہیں
سوات جوکہ ایک سیاحتی علاقہ ہے اور یہاں پر سالانہ لاکھوں کی تعداد میں سیاح آکر اس علاقے کی عوام کی روزگار کا زریعہ بنتے ہیں لیکن افسوس کہ اس بدقسمت خوبصورت ضلع کی سڑکیں اج بھی حکمرانوں کی منہ تھک رہے ہیں
وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان اس صوبے کی عوام کی معاشی خوشحالی کیلئے بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں اور انہوں نے بی ار ٹی اور سوات موٹر وے سمیت دیگر اہم منصوبوں کی تکمیل کیلئے خصوصی اقدامات اٹھا رہے ہیں اور رواں سال مئی تک سوات موٹر وے کو مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ موٹر وے کا فیز ٹو جو کہ مدین تک ہے اس پر فوری کام شروع کرنے کی ضرورت ہے بلکہ اسکو کالام تک توسیع کرکے یہاں پر سیاحت کے فروغ کیلئے اہم قدم اٹھا یا جائیں ۔
خپل وزیر اعلی جنت نظیر وادی ملم جبہ ،بحرین ٹو کالام روڈ ،جامیبل کوکاری روڈ ،مہوڈھنڈ ،گبرال ،جیل سیف اللہ ،اور کمراٹ روڈ کی تعمیر کیلئے خصوصی اقدمات اٹھا کر یہاں پر سیاحت کو حقیقی معنوں میں فروغ دے سکتے ہیں ۔چونکہ مرکز میں بھی پی ٹی ائی کی حکومت ہے اسلئے سیدو ائیروپورٹ کی بحالی کیلئے بھی خصوصی اقدامات سے سوات ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن سکتا ہے ۔
وزیر اعلی محمود خان حقیقی معنوں میں اس صوبے کے عوام کی تقدیر بدلنے کیلئے کوشاں ہے اور اس مقصد کیلئے مرکزی حکومت کے ذمہ صوبائی حکومت کے 105 ارب روپے کے حصول کیلئے مرکزی حکومت سے رابطے میں ہے اور یہی رقم ملنے سے اس صوبے کے مشکلات میں کمی اسکتی ہے اسکے ساتھ ساتھ چند روز قبل ابوظہبی کے چیمبر اف کامرس کے وفد سے صوبے کی عوام کی معاشی خوشحالی کیلئے خصوصی پلان پر تفصیلی گفتگو کی جس میں صوبے کیلئے غریب اور بے روزگار عوام کی معاشی خوشحالی کیلئے ایک ماہ میں پچاس لاکھ نوکریوں کا فارمولہ بھی شامل تھا جبکہ اس صوبے میں مہنگائی کے طوفان کو کم کرنے ،ٹیکس کے کمی اور دیگر سہولتوں پر بھی بریفنگ دی گئی اور اس فارمولے پر جلد از جلد عمل در آمد سے یہ صوبہ معاشی خوشحالی کی طرف گامزن ہوجائیگا جوکہ خپل وزیر اعلی محمود خان کا بڑا کارنامہ ہوگا ۔
اس وقت محمود خان اس صوبے کے ایک متحرک وزیر اعلی کے طور پر سامنے ائیں ہے اور اپنے قائد عمران خان کے حکم پر ہفتہ اور اتوار کو بھی کام جا ری رکھا ہوا ہے اور صوبے کے عوام کی قسمت بدلنے کیلئے کوشاں ہے اس وجہ سے چھ ماہ میں صرف ایک دفعہ اپنے ابائی ضلع کا دوررہ کر چکے ہیں ۔اور پوری انرجی صوبے کیلئے بروئے کار لا رہے ہیں لیکن بد قسمتی سے چند لوگ انکے خلاف منفی پروپیگنڈوں میں مصروف ہے لیکن ملاکنڈ ڈویژن کے تمام ایم پی ایز سمیت صوبے کے ممبران صوبائی اسمبلی انکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور انکی ہر اواز پر لبیک کہہ رہے ہیں کوئی بھی غلط فیصلہ صوبے میں پی ٹی ائی کی انتشار کا سبب بن سکتا ہے جوکہ موجودہ صورتحال میں پارٹی کیلئے متحمل نہیں ہوسکتا .
2,656 total views, 2 views today