سوات ( سوات نیوزڈاٹ کام ) بی آر ٹی منصوبے کیخلاف افواہیں مسترد ، صوبائی وزیر شوکت یوسفزئ نے افواہیں پھیلانے والوں کو کھلا چیلنج دیدیا ، منصوبے کے حوالے سے کسی کے ساتھ کرپشن کا کوئی ثبوت ہو تو سامنے لائیں ، پرانی ویڈیوز چلا کر الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے زمینی حقائق مسخ کئے جا رہے ہیں ، 29 ارب روپے کی خطیر لاگت سے بی آر ٹی منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے لاہور بی آر ٹی پر 31 ارب روپے خرچ کئے جا چکے ہیں اس کا موازنہ پشاور بی آر ٹی سے نہ کیا جائے ، پشاور بی آر ٹی پر ایشین ڈویلپمنٹ بنک کی نگرانی میں کام جاری ہے ، ان خیالات کا اظہار صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت یوسفزئ نے سوات پریس کلب میں پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر سوات پریس کلب کے چیئرمین شہزاد عالم نے صوبائی وزیر کو صحافیوں کے مسائل سے آگاہ کیا اور میڈیا کالونی پر تبادلہ خیال کیا ، شوکت یوسفزئ نے کہا کہ بعض لوگ اپنی عادت سے مجبور ہوتے ہوئے ہر اچھے اور برے چیزوں کی مخالفت کرتے رہتے ہیں انہوں نے کہا کہ پشاور بی آر ٹی جو کہ 27 کلو میٹر کا منصوبہ ہے جس کی لاگت 29 ارب روپے ہے لیکن بعض سیاسی مخالفین اور بعض اینکر پرسنز اس منصوبے کو بلا جواز بد نام کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور اُن کا مقصد صرف اور صرف تنقید برائے تنقید ہے ، انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ہم پر 1947 سے تسلسل کیساتھ کرپٹ مافیا مسلط ہونے کیوجہ سے ملک کو قرضوں میں ڈوبا دیا گیا ہے ، دونوں سیاسی جماعتوں کے باریوں نے ملک کا دیوالیہ نکالا اور آج ہم اُن کے قرضوں کیوجہ سے روزانہ 7 ارب روپے سود کی مد میں ادا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جب ان لوگوں سے ملک کی دولت لوٹنے کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جاتی ہے تو وہ چیختے ہیں کہ ہمارے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ ملک کو لوٹنے والوں کیساتھ پائی پائی کا حساب کرکے اس ملک کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہو گا ان لوگوں کے پیٹ میں اس لئے درد اور مروڑ اُٹھتا ہے کہ عوام نے ملک لوٹنے والوں کو مسترد کرکے تحریک انصاف پر اعتماد کیا ہے اور جب سے تحریک انصاف برسراقتدار آئی ہے حلف اُٹھانے کے چار دن بعد مولانا فضل الرحمن کی طرف سے بیان جاری ہوا کہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے حالانکہ موجودہ حکومت ماضی کے حکومتوں کے مقابلے میں بہتر سمت پر جا رہی ہے کیونکہ عمران خان ہی ملک کو بحرانی کیفیت سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں انہوں نے کہاکہ بی آر ٹی پشاور کے حوالے سے جو افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں وہ حقیقت کے برعکس ہے اور بعض الیکٹرانک میڈیا چینلز پر پرانی فوٹیج چلا کر نہ صرف بی آر ٹی منصوبے کو ناکام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے بلکہ عوام کو ذہنی کشمکش میں مبتلا کیا جا رہا ہے اورایسا معلوم ہوتا ہے کہ اٹک کے اُس پار بعض اینکر پرسنز صوبائی حکومت کا کلاس لینے پر تلے ہوئے ہیں بی آر ٹی منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جو شفاف طریقے سے مکمل ہونے کی طرف جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ کشیدہ حالات کیوجہ سے قبائلی علاقوں کی طرح ملاکنڈ ڈویژن بھی بری طرح متاثر ہوا ہے اور یہاں کے عوام بھی کافی مشکلات سہہ چکے ہیں جس طرح وزیراعظم نے قبائلی علاقوں کیلئے 100بلین روپے کا پیکیج دیا ہے ہم سفارش کریں گے
https://www.youtube.com/watch?v=spVU6_oxDwQ
کہ اس طرح کا خصوصی پیکیج ملاکنڈ ڈویژن کو بھی دیا جائے ،انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن سمیت صوبہ بھر میں سیاحت کے فروغ کیلئے عملی اقدامات اُٹھائے جا رہے ہیں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چکدرہ تاکالام اور خواز ہ خیلہ تا بشام منصوبے کو سی پیک سے ختم کرنے کے حوالے سے جو باتیں زیر گردش ہے وہ بھی حقیقت کے برعکس ہے کیونکہ اس حوالے سے کوئی کاغذی کارروائی پہلے نہیں ہوئی ملاکنڈ ڈویژن میں سیاحت کے حوالے سے نئے سیاحتی مقامات کو متعارف کرایا جا رہا ہے پی ٹی ایم کے حوالے سے اُن کا کہنا تھاکہ پی ٹی ایم والے پختونوں کے حقوق کیلئے جو باتیں کر رہے ہیں وہ ٹھیک ہے لیکن ان کا طریقہ کار غلط ہے پختون لیڈر شپ تحریک انصاف میں موجود ہے اور آج ملک کے تاریخ میں وفاقی کابینہ میں سب سے زیادہ تعداد پختونوں کی ہے وزیراعظم بھی پختون ہے جوپختونوں کے مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات اُٹھانے کیلئے پرعزم ہیں پختونوں کیلئے آواز اُٹھانے والے کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے ان لوگوں نے ایزی لوڈ کلچر کو فروغ دیکر پختونوں کو پوری دُنیا میں رسوا کیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو اور مریم نواز پاپا بچاؤ تحریک چلا رہے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمن چونکہ ہمیشہ حکومت میں رہ چکے ہیں اور اب حکومت سے باہر ہونے کیوجہ سے وہ حکومت کیخلاف واویلا کر رہے ہیں اگر عوام نے اُن کو مسترد کر دیا ہے تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ۔
1,544 total views, 2 views today
Comments