سوات(سوات نیوز) سوات میں ڈی کلاس لائسنسوں پرچشم پوشی، ایم پی اے گران خان برہم، دھرنے کا اعلان، انتظامیہ پر شدید تنقید، ڈی کلاس لائسنسوں کی فوری منسوخی کامطالبہ، انتظامیہ اور مافیا کی ملی بھگت کی وجہ سے قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے، نیاپاکستان میں دوقانون نہیں ایک ہی قانون چلے گا، غریبوں اورامیروں کیلئے الگ الگ قانون نہیں ہوگا، جنرل بس سٹیند سے باہرتمام اڈوں اوررینٹ اے کار کوختم کرکے اڈہ کے اندرلایاجائے، کسی کو لوٹ مارکرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، جس مقصد کیلئے جنرل بس سٹیند کاقیام عمل میں لایاگیاہے، وہی مقاصد حاصل کرنے کیلئے آخری حد تک جائیں گے ان خیالات کااظہار چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے معدنیات ایم پی اے عزیز اللہ گران خان نے جنرل بس سٹینڈ کے لئے اراضی دینے والوں کی ایک گرینڈ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے واضح کیا کہ ڈی کلاس لائسنس کے ذریعے جنرل بس سٹینڈ کے اندر لایاجائے انہوں نے کہا کہ جنرل بس سٹینڈ کے باہرڈی کلاس لائسنس کی منسوخی میں انتظامیہ تسلسل کیساتھ غفلت کامظاہرہ کررہی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں کمشنرملاکنڈڈویژن، ڈی سی سوات اور دیگرمتعلقہ حکام سے باربار ملاقاتیں کیں۔لیکن اس کاکوئی شنوائی نہیں ہوئی، انہوں نے کہا کہ ڈی کلاس لائسنسوں کااجراء مافیااورانتظامیہ کی ملی بھگت کانتیجہ ہے اور اس ملی بھگت کی وجہ سے یہ لوگ حکومت کی ٹیکس چوری کرتے ہیں لیکن ان سے وہ لوگ باقاعدہ طور پر بھتہ وصول کرتے ہیں جنہوں نے ان کولائسنس جاری کئے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ اب اس مافیا کے خلاف کھل کر آناپڑاہے، انہوں نے خبردارکیاکہ اگرفوری طورپرڈی کلاس لائسنس منسوخ نہ کی گئی تو وہ لوگوں کے ساتھ اسی ہی اڈہ میں احتجاجی دھرنادیں گے اوراس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک جنرل بس سٹینڈ جس مقصد کے لئے قائم ہواتھاوہی مقاصد حاصل نہ ہوسکے۔
1,380 total views, 2 views today