سوات (سوات نیوز)سبزی منڈی معاملہ میں وزیراعلیٰ کی بروقت مداخلت سے علاقہ میں تصادم کاخطرہ ٹل گیا، خپل وزیراعلیٰ کی طرف سے معاملہ حل کرنے کو ایم پی اے عزیز اللہ گران خان نے علاقے کے مفاد کیلئے سنگ میل قراردیدیا، دوسری سبزی منڈی کے حوالے سے وزیراعلیٰ کی طرف سے ڈی سی سوات کو اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر اپنی انتظامی صلاحیتوں کو مدنظررکھتے ہوئے اس معاملے کو سیاسی مداخلت سے دور رکھنے کی تجویز پیش کردی گئی، ایم پی اے عزیز اللہ گران نے علاقے کے عوام کو قابل قبول اورسبزی منڈی کیلئے موزون جگہ کاتعین کرناوقت کی ضرورت قراردیدیا، سبزی منڈی کیلئے جگہ کا تعین کرناانتظامیہ کاکام ہے، انتظامیہ کے کام میں ہمیں مداخلت نہیں کرناچاہئے، تفصیلات کے مطابق ائمہ کمیٹی برائے معدنیات صوبہ خیبرپختونخوا کے چیئرمین عزیز اللہ گران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان کیطرف سے سبزی منڈی کامعاملہ حل کرنے کیلئے بروقت مداخلت کوعلاقے کے بہترمفادمیں قراردیاہے۔میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے عزیز اللہ گران خان نے کہا کہ سبزی منڈی کے معاملے میں پیرکے روز میں نے وزیراعلیٰ محمودخان سے ملاقات کرکے ان کو پورے صورتحال سے آگاہ کردیا۔اورامیرے موجودگی میں وزیراعلیٰ نے ڈی سی سوات کوفون کرکے ان کو ہدایت کی دوسری منڈی کیلئے انتظامیہ کیطرف سے اقدامات اٹھائے جائے، اوراسی سلسلے میں انہوں نے ڈی سی سوات کو مکمل اختیاردیا، میں سمجھتاہوں کہ ڈی سی سوات ایک باصلاحیت اورتجربہ کار سرکاری آفیسرہے اور وہ اپنی انتظامی صلاحیتوں کومدنظررکھتے ہوئے ایسے جگہ کاتعین کریں گے جو عوام کوقابل قبول اور سبزی منڈی کیلئے موزون ہو۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اس سبزی منڈی میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت اور دباؤ قبول نہیں کریں گے وہ سبزی منڈی کیلئے تمام ترقانونی تقاضے پورے کرینگے اورہرقسم دباؤ سے آزادڈی سی سوات پر وزیراعلیٰ نے جوذمہ داری ڈالی ہے وہ اُسے بطریق احسن سرانجام دیں گے، ڈی سی سوات کی قابلیت سے اناکرنہیں کیاجاسکتا، لہٰذا وہ اپنی تمام ترصلاحیتوں کوعلاقے کے معروضی حالت کو مدنظررکھتے ہوئے بروئے کار لائیں گے، عزیز اللہ گران خان نے اس سلسلے میں وزیراعلیٰ محمودخان کو خراج تحسین پیش کیاکہ موصوف کے بروقت مداخلت سے علاقہ ایک تصادم سے بچ گیا، کیونکہ سیاسی مداخلت اوربعض لوگوں کی بے جامداخلت کی وجہ سے معاملہ کو طول دیاجارہاتھا جو علاقے کے عوام کو تصادم کی طرف لے جارہاتھا، کیونکہ میں نہ مانو پالیسی کی وجہ سے علاقے کے عوام دوگروپوں میں تقسیم ہوکر ایک دوسرے کے خلاف کھڑے ہوگئے۔ جبکہ بعض لوگوں کی غیرسنجیدگی کی وجہ سے لوگوں کو پی ٹی آئی حکومت، وزیراعلیٰ محومدخان اوروفاقی وزیر مرادسعید کے خلاف نعرے لگانے کا موقع بھی ملا۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوس کامقام ہے۔ کہ مظاہروں میں پی ٹی آئی اوروزیراعلیٰ کے خلاف نعرہ بازی کے مواقع کن لوگوں نے فراہم کی، انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہم کہ وزیراعلیٰ کو اصل صورتحال سے آگاہ نہیں کیاگیااورلوگوں میں قصداً عمداً حکومت کیخلاف نفرت پیداکی گئی۔ جس کے بعد میں نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے ان کو حقائق سے آگاہ کیاجب وزیراعلیٰ کواصل صورتحال کاپتہ چلاتو انہوں نے فوری مداخلت کرکے 12گھنٹوں کے اندراندرمسئلہ حل کردیا، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی طرف سے مسئلہ حل کرنے کے بعد ان لوگوں میں مایوسی پھیل گئی، جو اس مسئلہ کو مزید طول دینا چاہتے تھے۔ ان لوگوں نے انتظامیہ کو ایک کھلوناسمجھ کر ہرجائز وناجائیز کرتے رہے، اب ایسانہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ سیاسی مداخلت سے آزادانتظامیہ اب علاقے میں سبزی منڈی کیلئے اراضی کاتعین کرنے کے حوالے سے تمام ترقانونی تقاضے پورے کریں گے۔
904 total views, 2 views today