مینگورہ(سوات نیوز)پختونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر مختار خان یوسفزئی اورڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹرخالد محمودخالد نے کہاہے کہ اپنے قومی وسائل پر قومی اختیار چاہتے ہیں، مادری زبان پشتو کو سرکاری زبان قرار دیا جائے، پختونوں کیلئے ایک متحدہ صوبہ بنا کر پختونستان، افغانیہ اور پختونخوا کا نام دیا اور پختون قوم کو ملک کے تمام اداروں میں برابری کی بنیاد پر حصہ دیا جائے، اٹھا رویں ترمیم کے تحت تمام تر اختیارات صوبے کو حوالے کئے جائیں، وفاقی حکومت صوبہ خیبر پختونخوا کی بجلی منافع کی مد میں واجب الادا رقم فوری طورپر ادا کرے، ان خیالات اظہار انہوں نے سیدو یونین کونسل اخون بابا میں ایک عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیاجس میں پارٹی کارکنوں کے علاوہ علاقے کے عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی ہے، اجتماع سے خوشید کاکا جی، عمر علی یوسفزئی اور سیکرٹری یونین کونسل سیدو شریف میاں سید انور نے بھی خطاب کیا، اس موقع پر مختیار خان یوسفزئی نے کہا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی محکموم قوموں کی سیاسی خود مختاری کی جنگ لڑرہی ہے اورکافی عرصہ سے پختونخونوں کے غصب شدہ حقوق کے حصول کیلئے ہماری پارٹی کی جدوجہد جاری ہے، انہوں نے کہا کہ 72سالوں سے ہمیں اپنے وسائل سے محروم رکھا گیا ہے اگر ہم بحیثیت قوم اس ظالمانہ پالیسیوں کیخلاف متحد ہوتے تو ہماری قوم کا مقابلہ کوئی نہیں کرسکتا ہے، مقررین نے کہا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی ظلم، نا انصافی اور زیادتی کے خلاف میدان میں کھڑی ہے، پختونخوا ملی عوامی پارٹی ملاکنڈ ڈویژن میں کسی قسم کا ٹیکس برداشت نہیں کرے گی، ریت، بجری کی شکل میں کبھی کسٹم، جنرل ٹیکس، ٹی ایم اے غنڈہ ٹیکس کی صور ت میں کوئی ٹیکس قبول نہیں، انہوں نے کہا کہ سیدو رشریف قبرستان، فیض آباد اور ارد گرد محلہ جات کے قبرستان ہیں جس میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے جس میں جن پٹواریوں، گیر داروں وغیرہ نے گٹھ جوڑ کیا ہے ان کے خلاف قاننی کارروائی کی جائے۔
976 total views, 4 views today