مینگورہ(سوات نیوز)مخالف فریق جعلی دستاویزات کے ذریعے ہماری زمین اپنے نام کرانا چاہتاہے،ہم نے ایک سال قبل زمین خریدی جس کے تمام ترکاغذات اور ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں،ان خیالات کا اظہار مٹہ کے علاقہ درشخیلہ کے رہائشی محمد حکیم عمر علی کے ہمراہ سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ ایک سال قبل مٹہ کے رہائشی عمر علی سے سیدوشریف میں موجود زمین خرید ی جس کامیرے نام باقاعدہ انتقال بھی ہوا تاہم مخالف فریق کی جھوٹی دعویداری کی وجہ سے میں نے 107کیلئے درخواست دی جس میں خائستہ باچا اورعمرعلی کاکوئی ذکر نہیں اورنہ ہی اس کے ساتھ ان دونوں کا کوئی تعلق ہے اور درخواست پر موجود دستخط بھی میرا ہے،مگر مخالف فریق افضل وغیر ہ جرگہ کی شکل میں ہمارے گاؤں آئے جن کے کہنے پر ہم نے اپنی درخواست واپس لی،انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے ہمیں سمن ملا جسے عدالت میں چیلنج کیا اور وہ کیس بھی جیت لیا تاہم فریق مخالف اب جعلی دستاویزات کے ذریعے وہ اراضی بٹورناچاہتے ہیں اور اس مقصد کیلئے نہ صرف ہم پر طرح طرح کا دباؤ ڈال رہے ہیں بلکہ ہمیں دھمکیاں بھی دے رہے ہیں جس کے سبب ہم پریشانی میں مبتلا ہیں،انہوں نے حکومت،وزیراعلیٰ اورآئی جی پی سمیت دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے ہمیں انصاف دلائیں،اس موقع پر زمین فروخت کرنے والے عمرعلی نے کہاکہ میں نے وہ زمین محمد حکیم کے ہاتھ فروخت کی ہے اور اس کے تمام تر کاغذات بھی ان کے حوالے کردئے ہیں مگرمخالف فریق افضل اپنے ساتھیوں سمیت انہیں بے جا تنگ کررہاہے جبکہ تعلیمی بورڈ میں تعینات طارق نامی اہلکاراوراحمد علی عرائض نویس کے ساتھ مل کر جعلی کاغذات بناکر محمد حکیم کو تنگ کررہے ہیں لہٰذہ اس ضمن میں انکوائری کرکے انہیں انصاف دلایا جائے۔
953 total views, 4 views today