سوات(سوات نیوز)ممبرصوبائی اسمبلی عزیز اللہ گران خان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ محمودخان نے سرکاری دفاترکو کرپشن سے پاک کرنے کا آغاز کردیاہے اور سوات میں محکمہ تعلیم کے 2آفیسرز کو تبدیل کرنابھی کرپشن کے خلاف کارروائی کی ایک کڑی ہے، سوات میں محکمہ تعلیم کے متعلقہ حکام نے غیرقانونی افراد کو بھاری رشوت کے ذریعے بھرتی کیاگیاہے، آج بھی سوات کے دفترمیں غیرقانونی بھرتی کئے جانیوالے اس دفتر میں موجود ہے سوات کو کرپشن سے پاک کرنے کے لئے وزیراعلیٰ نے ہمارے مطالبے پر کرپشن کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے، ان خیالات کااظہار انہوں نے مینگورہ میں میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ کی طرف سے سوات میں محکمہ تعلیم کے دوآفیسرز کو تبدیل کرکے سوات کوکرپٹ مافیاسے پاک کرنے کاآغاز کردیاہے جس کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں اوران کی توجہ اس طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ جن دوآفیسرز کو تبدیل کیاگیاہے ان لوگوں نے سرکاری محکمہ میں غیرقانونی طورپر بھاری رشوت کے ذریعے لوگوں کو بھرتی کیاہے اورانہوں نے دفترمیں مختلف ریٹ مقررکی تھی۔ اورپابندی کے باوجود انہوں نے بھاری عوض پر سرکاری ملازمین کے تبادلے کئے۔ اور غیرقانونی طورپر ڈرائیور کو بھرتی کیا ان لوگوں نے چوری نہیں بلکہ ڈاکے کئیں انہوں نے کہا کہ جن ڈرائیوروں کو بھرتی کیاگیا ہے ان کے لئے سرکاری گاڑیاں نہیں ہیں۔بلکہ یہ لوگ خزانے پر اب بوجھ ہیں لہٰذااس حوالے سے بھی ان متعلقہ حکام سے پوچ گچھ کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے کرپشن کابازارگرم کررکھاتھا، اوران کا علاج اب صرف تبادلہ نہیں بلکہ ان کے خلاف کارروائی اور ان سے ریکوری مقصد ہے، انہوں نے کہا کہ دفاتر کو کرپٹ لوگوں اورکرپشن سے پاک کرنے کاآغاز ہوچکاہے، جس پر ہم وزیراعلیٰ کے اس اقدام کاخیرمقدم کرتے ہیں اور کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے میرے مطالبے پر سوات میں کرپٹ لوگوں پرہاتھ ڈالنا شروع کردیاہے جس کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم توقع رکھتے ہیں کہ سوات کو مکمل طورپرکرپشن سے پاک اورکرپٹ سرکاری لوگوں کا صفایاکیاجائیگا۔ اور وقت آنے پر ہمارامؤقف انشاء اللہ درست ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اب دیگرسرکاری محکموں تک کارروائی کووسعت دی جائیگی۔
843 total views, 2 views today