تحریر ؛۔ خورشید علی
سوات کے نوجوانوں نے ارطغرل غازی کی طرز پر پشتوڈرامہ ریکارڈ کرانا شروع کردیا ہے اورپہلے سیزن کا 75 فیصد کام مکمل کرلیا ہے۔
ڈرامہ بنانے والے نوجوان محمد عباس کا کہنا ہے کہ پچھلے سال رمضان کے مہینے میں اس ڈرامہ کو دیکھنے کے بعد گاوں کے نوجوانوں نے سوچا کہ پشتو زباں میں بھی یہ ڈرامہ لوکل ماحول میں بنائیں گے ، اس عزم کو پوراکرنے میں بہت ساری مشکلات کا سامنا رہا ، لیکن اللہ کے کرم سے اس ترکی ڈرامہ ارطغرل غازی کی طرز پر پشتو ڈرامہ (نورباز )کے نام سے پروڈکشن شروع کردی ہے ۔
محمد عباس جس کا تعلق مینگورہ شہر سے چند کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع تاریخی گاون اڈیگرام سے ہے ،وہ گورنمنٹ پوسٹ جہانزیب کالج سے بی اسی میتھیمیتکس کررہا ہے ، جبکہ کالج کے بعد وہ درزی کا کام بھی کرتا ہے، محمد عباس نے کہا کہ ڈرامہ میں جتنے جیکٹس استعمال ہورہے ہیں یہ میں نے خود ہی بنائے ہیں، جبکہ ڈھال ، تلوار میرے دوست جو اس ڈرامہ میں تورگت کا کردار ادا کررہا ہے ، انہوں نے بنائی ہے۔
ترکش ڈرامہ سے متاثر یہ نوجوانان سوات کے تاریخی مسجدمحمود غزنوی جو اوڈیگرام کے پہاڑی میں موجود ہے وہاں پر پروڈکشن کررہے ہیں، محمد عباس کہتے ہیں کہ ایکٹینگ ، ریکارڈنگ اور ایڈیٹنگ خود ہی کرتےہیں، اس ڈرامہ کا 75 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جس میں کسی نے ہماری مدد نہیں کی، اپنے خرچہ پر یہ ڈراما بنارہے ہیں، انہوں نےکہا کہ عید الفطر تک یہ ڈرامہ مکمل ہوجائیگا، جس کے بعد یوٹیوب پر اس کو اپ لوڈ کردیا جائیگا۔
محمد عباس کا کہنا ہے کہ جب اس ڈرامہ کو بنانے کا اراد ہ کیا تو اسکیلئے ہمیں سامان کی ضرورت تھی ، جب ہم نے ترکی سے جیکٹ خریدنے کی کوشش کی تو انہوں نے 16 ہزار روپے فی جیکٹ مانگا تھا جو ہمارے خریدنے سے باہر تھا، انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ہماری ٹیم نے اپنی جیکٹ بنائی اور اج الحمد اللہ یہ جیکٹ ہم بنا کر پورے پاکستا ن میں سیل کررہے ہیں ۔
ترکی طرز پر ڈرامہ بنانے والے سوات کے ان جوانوں کو دنیا بھر میں کافی پذیرائی مل رہے ہین، محدود وسائل میں ڈرامہ بنانے پر ترکی کی ٹی وی اے ارٹی ورلڈ نے اس پر پوسٹ بھی اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر شئیر کی ، جبکہ ارطغرل غازی کے مشہور کردار عبدالرحمان غازی نے پاکستان کراچی اکر ان نوجوانوں سے ملے اور ان کے کام کی تعریف بھی کی ۔
محمد عباس کہتے ہیں کہ اگر اچھا فنانسر ، ڈائریکٹر اور سامان مل جائیں تو اس ڈرامہ کو مزید بہتر انداز میں کیا جاسکتا ہے، کیونکہ ہمارے پاس تاریخی مقامات ہیں۔جبکہ جہاں پر ہم ریکارڈنگ کرتے ہیں تو یہ علاقہ ترکی جیسا ہے ، انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ ہمارے بہت سے باتیں ترکی کی ثقافت سے مطابقت رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ کم وسائل میں بننے والا یہ ڈرامہ ہماری ناظرین کو پسند ائیگا ۔
پشتو زبان میں بننے والے ڈرامہ کی جھلکیاں
2,866 total views, 2 views today