سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس سینٹر ڈاکڑ محمد ہمائیوں کی زیر صدارت ہوا۔ پاکستان فارمیسی کونسل ممبران نے کمیٹی کو بتایا کہ لینجنڈ کالج نے اپریل میں اپلائی کیا تھا لیکن انسپیکشن کے بعد معلوم ہوا کہ کالج معیار پر پورا نہیں اترتا۔ کالج انتظامیہ نے موقف اختیار کیا کہ پاکستان فارمیسی کانسل کے لوگوں نے این او سی کیلئے پچاس لاکھ روپے مانگے ، اس مسئلےکو نیب کی طرف بھیجا جائے۔
سینیٹر رانا محمود نے کہا کہ ایک قومی ادراے کی جانب سے رشوت مانگنا شرمناک ہے، رشوت کے اس سلسلے کو روکنا چاہیے۔ کالج کے معاملے پر سینٹر ڈاکڑ خافظ عبدالکریم کی سربرائی میں سب کمیٹی بنا دی گئی۔ کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرے۔
اجلاس میں انسانی اعضاء کی پیوندکاری کا پرائیوٹ ممبر بل زیر غور آیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کوئی ایسا ادراہ موجود نہیں کہ جو ڈونر اور رسیور کو رجسٹر کرے، ایک اچھے کام کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
440 total views, 2 views today