سوات ,وزیر اعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے سوات کے حلقہ پی کے 86میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں سیاسی مداخلت کی انتہا کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور امن کمیٹیوں کے اراکین کی حفاظت کے لئے تعینات کئے گئے پولیس اہلکاروں کو واپس لے لیا ہے جس کی وجہ سے سوات کے امن میں کردار ادا کرنے والے کئی شخصیات کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں ہیں،ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی مقامی قیادت اور امن کمیٹیوں کے سرکردہ رہنماؤں سے پولیس اہلکاروں کی واپسی کی صورت میں اگر کسی رہنما کو نقصان پہنچا تو اسکی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت،
وزیر اعلی پرویز خٹک اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر عائد کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ رہنماؤں سے پولیس اہلکاروں کی واپس لینے کے حوالے سے جب ڈی آئی جی ملاکنڈ عبدا للہ خان سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس حوالے سے وزیر اعلی سیکرٹریٹ کی جانب سے مراسلہ موصول ہواہے جبکہ وزیر اعلی نے اس سلسلے میں بذریعہ فون بھی انہیں مذکورہ رہنماؤں سے پولیس اہلکار واپس کرنے کے لئے کہا تھا۔ امیر مقام نے کہا کہ سوات کے حلقہ پی کے چھیاسی پر 24اپریل کو ہونے والے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار خان کی فتح یقینی ہے کیونکہ تحریک انصاف شدید اندرونی اختلافات کی شکار ہے اور پارٹی کے مقامی رہنماؤں نے قیادت کی جانب سے تحریک انصاف میں الیکشن سے چند روز پہلے شمولیت اختیار کرنے والے عوامی نیشنل پارٹی کے سابق رکن اسمبلی حیدر علی خان کو ٹکٹ دینے پر علم بغاوت بلند کر لیا ہے۔
384 total views, 1 views today