مینگورہ، سوات کے مشہور بیگمی چاول بھاری تعداد میں افغانستان سمگل ہونے لگے،سوات کے بیگمی چاول پیدوار میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے لیکن اس کے باوجود بھی چاول بمشکل سے ملتے ہیں ،ڈیلروں نے زیادہ منافع کمانے کے لئے چاول کو سٹور کررکھا ہے او ر روزانہ بھاری کیپ میں دوسری مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے ،چاول کے عدم دستیابی سے شہری پریشان ،تفصیلات کے مطابق سوات کے مشہور بیگمی چاول کے پیدوار میں اضافہ ہوگیا ہے لیکن دوسری طرف اعلیٰ کوالٹی کے اس چاول کے استعمال بھی کئی گنابڑھ گیا ہے ،
ذرائع کا کہنا ہے کے سوات کے بیگمی چاول زیادہ تر خوازہ خیلہ ،فتح پور،تحصیل مٹہ اور کبل کے علاقوں میں پائی جاتے ہیں ،بیگمی چاول کے مانگ میں اضافہ ہونے کیوجہ سے پیدوار میں بھی کافی حدتک اضافہ ہوچکا ہے اور مارکیٹ میں باآسانے مل جاتے تھے،سوات کے ایک ڈیلر نثار خان نے اس بارے میں بتایا کہ بیگمی چاول فی من 2700روپے ملتا تھا اب چونکہ افغانستان اور دوسری مقامات کو سمگل کرنے کیوجہ سے فی من 3400تک پہنچ گیا ہے اور بمشکل سے مل جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس بارے میں ضلعی انتظامیہ نے مکمل خاموشی اختیار کرلی ہے اور کاروبار سے وابستہ ڈیلروں نے منافع بخش کاروبار سمجھ کر غیر قانونی طریقے سے بیگمی چاول سٹور کرنے کے ساتھ ساتھ سمگل کیا جارہا ہے ،جس کے وجہ سے علاقے کے پیدا کردہ چاول سے اپنے علاقے کے لوگ محروم ہوچکی ہے ،لہذا ضلعی انتظامیہ فوری طورپر سوات کے مشہور بیگمی چاول کے سمگل کے روک تھام کے لئے اقدامات کریں ۔۔۔
574 total views, 1 views today