سوات(رحیم خان )گھر کا اختیار گھر کے ما لک اختیار مند ہو تا ہے ۔کسی اجنبی کو گھر کا اختیار نہ قا نو ن میں اور نہ خد ا ئی نظام میں ہے ہر کوئی اپنے گھر کے فیصلے نغمے نقصا ن کو دیکر کر تے ہیں۔ اپر سوات کے ضلع بنا نے میں اپر سوات کے عوام دیرنیہ مطا لبہ تھا مو جودہ حکو مت پورہ کر دیا ،ہم احسان مند ہے ، ان خیالات کا اظہار ایک سروے کے مطابق اپر سوات سے تعلق رکھنے والے ہر مکاتب فکر کے لوگوں نے کی ۔سروے میں ہر پارٹی سیاسی سما جی تا جر وکلا ء استاتذ ہ کرام علاقہ معززین وغیرہ نے اپنے اپنے جذباتی ا نداز میں رائے دی، کہ اپر سوات ضلع بنا نا وقت کا ہم تقاضہ ہے۔سوات کے آبا دی گنجا ن آبا د ہے۔آبا دی کے لحا ظ اور عوا م کی مشکلا ت کو حل کر نے اور کم کر نے کیلئے عوا م کو سہو لت ملی گی۔اپر سوات کے ضلع بنا نے میں بعض سیا سی پا رٹیا ں زا تی اختلا فا ت کے وجہ سے اور بعض لو گ ذاتی مفا دات کے خا طر اختلا فی نکتہ اٹھا نے کے کو شیش کر تے ہیں اپر سوات میں آبا دی کے لحا ظ سے اور عوا م کے مطا لبہ کے متعلق ضلع بنا نا ضر وری ہے۔ضلع بنا نا عوا م کے مو جو دہ حکو مت سے تو قع ضرور ہے کہ ضلع بنا ئیں ۔اور جیسا کہ وزیر اعلی خیبر پختو نخوا پر ویز خٹک نے مد ین میں جلسہ عا م اعلا ن کیا ہے، اس اعلا ن صو با ئی حکو مت عملی جا مہ پہنا کر جلد از جلد نو ٹیفیکشن جا ری کر یں گھر کے با ہر لو گو کو ہما رے گھر کا اختیا ر نہ دیں ا پر سوات کے ضلع بنانے کے رائے پر سوات کے ضلع بنا نے کے رائے پر سوات کے عوا م سے رائے لی جا ئے اور اپنے اعلا ن پر اعلی اقدا مات کر یں۔
جمیعت علماء اسلام ضلع سوات کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری خورشید خان ایڈوکیٹ‘مٹہ بازار کے جنرل سیکرٹری عثمان غنی‘رہنما قومی وطن پارٹی محمد اسرار خان‘جماعت اسلامی کے سابق امیرمحمد عالم خان نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ بر سوات ضلع کا قیام وقت کی ضرورت ہے جس سے ضلع سوات کو دو ضلعوں کے مراعات ملیں گے اور مینگورہ کے مختلف دفاتر میں رش بھی کم ہوجائیگی اور ضلعی آفیسرز کو بھی عوامی رسد آسان ہوجائیگی۔انہوں نے کہا کہ ضلعی دفتروں میں رش کے باعث لوگ ڈرائیونگ لائسنس اور اسلحہ لائسنس سمیت دیگر شعبوں میں اپنے کام مکمل کرنے کیلئے ذلیل ہورہے ہیں۔لہذالوئر سوات کی عوام کو آپر سوات ضلع بنانے پر خوش ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کے اعلان آپر سوات الگ ضلع بنانے پر مشکور ہیں اورہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
مٹہ سوات کے سماجی کارکن شفیق احمد‘مٹہ پریس کلب کے چئرمین نورالہادی‘کونسلر مشتاق احمد‘خان ذادہ عرف پہلوان اور دیگر نے ناظم اعلیٰ ضلع سوات کے بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع سوات دو حصوں میں تقسیم نہیں بلکہ دو انتظامی یونٹیں بن رہے ہیں جوبر سوات کی عوام کی آواز ہے اور وہ بھی زندگی میں آسانیاں چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مٹہ تحصیل کی آبادی سے بھی کم ضلع کوہستان اگر تین حصوں میں تقسیم ہوسکتے ہیں تو ضلع سوات دو انتظامی یونٹوں میں تقسیم کیوں برداشت نہیں کی جاتی۔انہوں نے کہا کہ آپر سوات کی عوام کا یہ فرض ہے کہ وہ اپنے حق کیلئے کمر بستہ ہوجائے ۔
1,624 total views, 2 views today