مٹہ بہاہ ڈوغلگوں میں مقامی کاشتکاران کمیٹی آل سوات کے صدر مولانہ منصور علی، جنرل سیکرٹری ماسٹرخان زمان ، جماعت اسلامی کے رہنما سید اظہاراللہ، ایوب خان، عزت خان نے مقامی کاشتکاران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہصوبائی حکومت ہمارے غربیوں کے مسائل حل کریں بندوبست کی وقت 1979 سے 1986 تک مقامی کاشتکاروں کی ملکیتی زمیینں غلطی سے محکمہ فارسٹ کے نام درجہ ہوچکی ہے اور بندوبست سے پہلے ان زمینوں پر کاشت ہورہی تھے اب بھی زیر کاشت ہے اور ان زمینوں پر ہزاروں کے تعداد میں ابادیاں موجود تھے اورہے جس سے لاکھوں لوگ متاثر ہورہے ہیں صوبائی حکومت سے اپیل ہے کہ کمیشن مقرر کرکے ان مقامی کاشتکاروں کوان کی گاوں کی حدود ات کے اندر جوصدیوں سے زمین کاشت کی جارہی تھی اور کاشت ہورہی ہے ۔ یہ ہر گاوں کے اندر قبائلیت اور جدید یت کے درمیان سماجی جغرافیہ موجود ہے ہر کسی گاوں کے اندر دفتر کے حساب سے جنگلات کوذاتی قراردیا جائے ۔ جیسا کہ جدید طریقے سے محکمہ جنگلات اور سرکاری اور غیر سرکاری ادارجات ذاتی جنگلات لگارہی ہے اور ذاتی قرار دے جاتی ہے جنگلات ملک اور قوم کی ضرورت ہیں مقامی کاشتکاروں کی مشوروں ، تعاون سے جنگلات کومحفوظ بنایا جائے۔ اور مویشیوں کو چرانے دیا جائے۔ صوبائی حکومت اور مرکزی حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے پر غور کیا جائے اور قانون سازی کرکے فوری طور پر ان کا حل کیا جائے کیونکہ یہ غریب کاشتکاروں کا زندگی گزارنے کا اہم زریعہ ہے انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے مسائل حل نہیں ہوئی تو ہم قانونا اجتجاج کرنے پر مجبور ہوجائنیگے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما فخرالزمان نے کہا مقامی کاشتکاروں مطالبہ حل کیا جائے کیونکہ سوات کی کاشتکار نہایت ہی غریب ہے انہوں نے مٹہ بہاہ ڈوغلگو میں مقامی کاشتکاروں کیاجتما ع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقامی کاشتکار قدیم رہایشی باشندگان ہیں ان کے اباد واجد مستقیل طور پر سوات میں رہایش پذیر ہے یہ سوات کے پہاڑی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں صوبائی حکومت ہمارے غربیوں کے مسائل حل کریں بندوبست کی وقت 1979 سے 1986 تک مقامی کاشتکاروں کی ملکیتی زمیینں غلطی سے محکمہ فارسٹ کے نام درجہ ہوچکی ہے اور بندوبست سے پہلے ان زمینوں پر کاشت ہورہی تھے اب بھی زیر کاشت ہے اور ان زمینوں پر ہزاروں کے تعداد میں ابادیاں موجود تھے اورہے جس سے لاکھوں لوگ متاثر ہورہے ہیں صوبائی حکومت سے اپیل ہے کہ کمیشن مقرر کرکے ان مقامی کاشتکاروں کوان کی گاوں کی حدود ات کے اندر جوصدیوں سے زمین کاشت کی جارہی تھی اور کاشت ہورہی ہے۔صوبائی ،مرکزی حکومتیں ان کے مسائل جلد ازجلد حل کریں۔
1,434 total views, 2 views today