سوات(سوات نیوزڈاٹ کام)ضلعی پولیس سربراہ واحد محمود نے DRC کبل اور کانجو میں DRCs دفاتروں کا دورہ کیا اور ممبران کیساتھ گھل مل گئے ۔ ڈی آر سی ممبران کیساتھ منعقدہ میٹنگ میں آپنے پیغام میں کہا کہ جرگہ سسٹم پختون روایات کا ایک منظم حصہ ہے۔ جس کی افادیت اوردور رس نتائج کوانٹر نیشنل فورم پر بھی تسلیم کیا گیا ہے ۔اسی جرگہ سسٹم اور پختون روایات کو مد نظر رکھ کر ترجیہی بنیادوں پر کام کرتے ہوئے عوام الناس کو درپیش ان کے معمولی مسئلے مسائل اور سماجی نوعیت کی پیچیدہ الجھنوں کے فوری حل کے بارئے میں انہیں تعلیم یافتہ اور اعلی اوصاف کے حامل افراد کو قانونی تحفظ فراہم کرتے ہوئے قانون اور انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر(DRCs ۔ ڈسپیوٹ ریزولوشن کونسل ) کا قیام عمل میں لایا گیا ۔جس میں( DRCs) ممبران عوام الناس کو درپیش مسئلے مسائل کے فوری حل کے لیے بلا معاوضہ اپنی خدمات پیش کرتے ہوئے ان میں منصفی اور مصالحت کا کردار ادا کرتے ہیں۔سوات میں( DRCs ۔ڈسپیوٹ ریزولوشن کونسل )نے اپنی قیام کے بعد انتہائی مختصر عرصہ میں اپنی سٹاف ممبران کی قابلیت اور لگن کی بدولت عوام الناس کی جانب سے اپنے مسائل کے بارے میں دی جانے والی رجسٹر ڈ کیسسزمیں قانون اور انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر محنت اور عوامی خدمت کے جزبے کی بدولت کیسززمیں بروقت فیصلہ اور راضی نامہ کرا دیا جبکہ کئی کیسزز کو مزید قانونی کاروائی کے لیے معزز عدلیہ کو ریفر کر دیا گیا۔مزید درخواست( DRCs )میں زیر سماعت ہے ۔ضلعی پولیس سربراہ کیپٹن(ر) واحد محمود نے بڑی تعداد میں رجسٹرڈ کیسسز حل کرنے اور فریقین میں باہم مصالحت کرانے عوام الناس کے اعتماد پر پورا اترنے پر DRCs کے کردار کو سراہتے ہوئے ان کے لگن اور حوصلے کی تعریف کی۔اور کہا کہ DRCs کی ضروریات کو ترجیہی بنیادوں پر حل کرتے ہوئے ہر ممکن سہولیات دی جائے گی ۔DSPs صاحبان اپنے سرکلز میں DRCs کونسل کے معاملات کو موقع پر حل کریں گے ۔اس موقع پر ضلعی پولیس سربراہ نے کہا کہ DRCsکی جانب سے بڑی تعداد میں کیسززحل کرنے کی بدولت پولیس اور عدلیہ پرکیسزز کے بارے میں کافی بوجھ کم ہوا ہے ۔ فی سبیل اللہ آپنی خدمات کے تحت DRCs ممبران کیسزز میں عوام الناس میں باہم ثالثی کا کردار ادا کرتے ہیں۔ان کی خدمات اور لازوال عوامی خدمت کے جزبے کی بدولت تاریخ میں ان کا نام سنہری حروف سے لکھا جائے گا ۔ عوامی خدمت کے جزبے کے تحت جو خدمات سرانجام دیں رہے ہیں ۔وہ ایک انمول آثاثہ ہے۔جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔
2,100 total views, 2 views today