بریکوٹ(ریاض احمدسے) سوات کے مین شاہراہ پر تعمیراتی کام جاری ہے ۔تعمیراتی کام کے دوران حفاظتی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے حادثات معمول بن گئے ہیں بار بار میڈیا کے ذریعے ارباب اختیار کو حفاظتی اقدامات نہ ہونے اور انجینئر نگ کے اصولوں کو بالائے طاق رکھنے اور ناقص میٹریل کے استعمال کے خلاف کئی رپورٹس شائع ہوچکے ہیں مگر ابھی تک شنوائی نہیں ہوئی ۔علاقے کے لوگوں نے تجاوزات کے خلاف آپریشن میں ہر قسم تعاون کیا اور رضاکارانہ طور تجاوزات ختم کرائے کسی بھی علاقے میں کوئی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاعات موصول نہیں ہوئے ہیں تاہم مین شاہراہ پر تعمیراتی کام عوام کے لئے درد سر بن گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سوات کے مین شاہراہ جو کہ چکدرہ سے فتح پور تک تقریباً 82کلومیٹر ہے پر دو ارب نوے کروڑ روپے لاگت کا منصوبہ ہے ۔اس منصوبے کی تکمیل سے سوات کے سیاحت پر مثبت اثرات مرتب ہونے کے ساتھ ساتھ فاصلے بھی کم ہوجائیں گے مگر بدقسمتی سے سوات عوام کے لئے خوشحالی کایہ منصوبہ در د سر بنتا جارہاہے ۔ٹھیکیدار نے ۔ٹھیکیدار نے چکدرہ سے تھانہ بائی پاس تک تقریباً تین کلو میٹر روڈ پر بلیک ٹاپ کیا ہوا ہے جبکہ چکدرہ سے بریکوٹ تقریباً20کلومیٹر سے زیادہ بھاری مشینری کے ذریعے لکیروں کی شکل میں شاہراہ جگہ جگہ کاٹ ڈالی ہے ۔ جس کی وجہ سے گاڑیاں تباہ ہورہی ہیں اور مریضوں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔نکاس اب کے لئے کلوٹوں کے تعمیر کے جگہوں پر کسی بھی قسم کی حفاظتی اقدامات نہیں ہیں ابھی تک کئی ٹریفک حادثات ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوچکے ہیں اور اب بھی حادثات کا سلسلہ جاری ہے۔بجری ،پتھر اور دیگر میٹریل سڑک کے عین اوپر پڑے ہیں روڈ تنگ ہونے کی وجہ سے رات کو ڈرائیوروں کے رہنمائی کے لئے سائن بورڈز یا دیگر ضروری آلات کا نام ونشان نہیں ہے ۔علاقے کے سماجی حلقوں نے چیف سیکرٹری صوبہ خیبر پختون خوا،وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا اور این ایچ اے کے اعلیٰ حکام سے پر زور مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ مین شاہراہ پر ناقص میٹریل کے استعمال اور حفاظتی اقدامات نہ ہونے پر سخت کاروائی کرے ورنہ راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے ۔
1,358 total views, no views today